آرمی چیف جسے چاہیں لگائیں،مجھے کوئی مسئلہ نہیں،عمران خان
شیئر کریں
پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین اور سابق وزیراعظم عمران خان نے حکومت پر تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ 26 نومبر کو سب کو سرپرائز ملے گا، لانگ مارچ اسلام آباد سے راولپنڈی کیوں جارہا ہے اسکی حکمت عملی جلد سمجھ آجائے گی، یہ جس کو مرضی آرمی چیف لگائیں مجھے کوئی مسئلہ نہیں، یہ اب دونوں طرف سے پھنس چکے ہیں۔ لاہور میں اپنی رہائش گاہ زمان پارک پر صحافیوںنے چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان سے ملاقات کی۔ جس میں ترجمان پنجاب حکومت مسرت جمشید چیمہ بھی موجود تھیں۔ ملاقات میں سابق وزیراعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ مجھے انکی پلاننگ پتا ہے، میں آگے کی پلاننگ کر رہا ہوں، یہ اب دونوں طرف سے پھنس چکے ہیں، الیکشن کرواتے ہیں تو فارغ ہوجائیں گے، نہیں کرواتے تو ملک دیوالیہ ہونے کا خطرہ ہے، ہماری کوشش ہے جلد از جلد صاف شفاف انتخابات کا انعقاد ممکن ہو، نئے انتخابات کے علاوہ ملکی مسائل کا کوئی حل نہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ صدرعارف علوی کے ذریعے مجھے پیغامات بھجوائے گئے ہیں، میرا ایک ہی مطالبہ ہے الیکشن کی تاریخ دیں، اسکے بعد ساری بات چیت ہوگی، عوام کی طاقت سے مقابلہ کروں گا، انکی کرپشن کی داستانوں سے پوری دنیا واقف ہے، میرے خلاف پوری ریاستی مشینری استعمال کرکے بھی گھڑی کے علاوہ کچھ نہ نکال سکے، گھڑی والے معاملے پر عدالت جا رہا ہوں۔ چیئرمین پی ٹی آئی نے کہا کہ پورا یقین ہے عدالت میں یہ پراپیگنڈا ایکسپوز ہوجائے گا، انہوں نے کبھی عوام کی طاقت کو سمجھا ہی نہیں، شہباز شریف لندن کی عدالت میں بھی پھنس چکا ہے، لگتا ہے یہ وہاں بھی آئوٹ آف کورٹ سیٹلمنٹ کرے گا۔ انہوں نے کہا کہ لانگ مارچ اسلام آباد سے راولپنڈی کیوں جارہا ہے اسکی حکمت عملی جلد سمجھ آجائے گی، مجھے پتہ ہے کہ میرے زخم جلدی ٹھیک نہیں ہوسکتے، زخمی ٹانگ کے ساتھ لانگ مارچ کی قیادت کروں گا، آرمی چیف کی تقرری میرٹ پر ہونے کا قائل ہوں، سیاسی جماعتیں عوامی حمایت کھو چکی ہیں اس لیے الیکشن سے فرار چاہتی ہیں، پتہ ہے کہ جان خطرے میں ہے دوبارہ بھی حملہ ہوسکتا ہے، تمام خدشات کے باوجود راولپنڈی پہنچوں گا۔