میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
یوتھیا بمقابلہ پٹواری۔۔ علی عمران جونیئر

یوتھیا بمقابلہ پٹواری۔۔ علی عمران جونیئر

ویب ڈیسک
بدھ, ۲۰ نومبر ۲۰۱۹

شیئر کریں

دوستو،نوازشریف کی حکومت تھی کپتان اپوزیشن میں تھے تب بھی ہاہاکار مچی ہوئی تھی، آج کپتان وزیراعظم اور شہبازشریف یعنی نون لیگ اپوزیشن میں ہے تو پھر وہی چوں چوں چاں چاں۔۔حیرت انگیز بات تو یہ ہے کہ لیڈران تقریبات میں ، ٹی وی ٹاک شوز، اسمبلیوں میں اپنی دوستیاں برقرار رکھتے ہیں، ایک دوسرے سے میل ملاپ، ایک دوسرے کے گھر آناجانا، رشتہ داریاں سب کچھ برقرار رکھتے ہیں لیکن عوام ایسے دیوانے کہ ایک دوسرے کے لیڈر کو برابھلا کیا کہہ دیا، گالی گفتار اور مارپیٹ سے باز نہیں آتے۔۔ ہم زیادہ تر غیرسیاسی کالم لکھتے ہیں لیکن اس بار ہم آپ کو ایک یوتھیئے اور ایک پٹواری کی تحریر پڑھاتے ہیں تاکہ آپ کو اندازہ ہوسکے کہ عوام کیا سوچ رہے ہیں اپنے لیڈران سے متعلق؟؟
ایک یوتھیا لکھتا ہے کہ ۔۔ آپ لوگ عمران خان کو جانتے نہیں وہ بلا کا ذہین اور ضدی شخص ہے۔۔وہ ہار کو جیت کا زینہ بناتا ہے۔۔تم اسے 100 بار شکست دو گے وہ تمھیں 100 بار غلط اور حیران کردے گا۔۔آپ دھرنے کی پلاننگ سے لیکر آج تک طوطا فال نکالنے والوں، سیاسی پنڈتوں، خود کو کنگ میکر سمجھنے والے لفافیوں کی پیشنگوئیاں آئندہ سیاسی سیناریو اور عمران خان کے مستقبل سے متعلق تجزیات سنیں۔۔یہ خان کو ہرا چکے ہیں، خان تھک گیا ہے، PTI کے اندر سے بغاوت اٹھ رہی ہے۔اتحادی اپوزیشن سے ملنے جا رہے ہیں۔ملک کی اکانومی صفر ہو گئی۔مہنگائی نے عوام کا جینا حرام کردیا۔ عوام اب خان کے خلاف اٹھنے والے ہیں۔۔آپ لفافیوں کی مجبوری سمجھیں۔۔ان کا اپنا کوئی نظریہ نہیں ہے۔۔جہاں انہیں 100 ملتا ہے وہاں انہیں 200 دیکر ملک اور ریاست کے خلاف بیشک پروگرام کرا لو۔۔یہ کوئی دان یا ویلفئیر نہیں بزنس ہے۔۔اور بزنس پرو حکومت کبھی نہیں چلتی ۔اینٹی گورنمنٹ بیانیہ ان کی مجبوری ہے۔۔آپ میڈیا میں اینکرز گن لیں اکثریت کی نوکری خان کی کردارکشی کے بل بوتے پر ہے۔۔یہ خان کو بدنام کر کے اپنے بیوی بچے پال رہے ہیں آپ ان سے نظریات اور اصولوں کی توقع کرتے ہو؟۔دشمن جب بھی خان کے خلاف پراپیگنڈہ کریں یہ چھ مہینے گیم بنائیں گے اور خان 10 منٹ میں انکی دھجیاں اڑا دے گا۔۔پاکستان کے 70 سالوں میں عمران خان واحد PM ہے جسے اپنے اقتدار سے قطعا غرض نہیں۔۔جس کی آئیڈیالوجی ہی نظریہ ہے۔۔جس نے جوسوچ رکھا ہے وہ کر کے ہی رہے گا۔۔یہ تو ابتدا ہے 70 سالوں کے پروردہ مافیا سے لڑائی کا آغاز ہے۔۔اس 1 سال میں آپ گن لیں کتنے متکبرین کی ٹانگیں کپکپائیں کتنوں نے سرنڈر کیا۔۔آپ فورا تبدیلی کی بات کرتے ہو یہاں ہمارے ملک میں تو انسانیت کے نام پر پھرتے ڈاکٹر اور وکیل عادی مجرموں سے بڑے مافیا ہیں۔۔اس ملک میں ہر طبقہ اپنی اپنی مافیا کے ساتھ ریاست کو للکار رہا ہے۔۔اگرچہ ان سے لڑنا اور جیتنا ایک مشکل چیلنج ہے۔۔لیکن رب نے بھی اک جی دار اور ثابت قدم مرد میدان انکے سامنے کھڑا کیا ہے۔۔اب مقابلے کا بھی مزہ آئے گا اور جیتنے کے ثمرات عام آدمی سمیٹے گا۔۔
یوتھیئے کی تحریر ابھی ختم نہیں ہوئی، وہ مزید لکھتا ہے کہ۔۔۔وقت تو لگ رہا ہے لیکن پچھلے ایک سال میں ملنے والی چند کامیابیوں پر ایک نظر۔۔ پاکستانی قطر بنا ویزے کے جا سکتے ہیں۔۔رْوس نے 21 سال بعد دوبارہ پاکستان کے ساتھ تجارت شروع کر دی۔۔ بنگلہ دیش پاکستان سے 15 سال بعد 300 ٹن پیاز خرید رہا ہے۔۔ کرتار پور کی وجہ سے دنیا بھر میں رہنے والے 16 کروڑ سکھ پاکستان آ کر دنیا کو بتا رہے ہیں کہ پاکستان دہشتگرد نہیں بلکہ امن پسند ملک ہے۔۔ پی آئی اے 5 سال کویت اور دوسرے ممالک میں بند رہنے کے بعد دوبارہ چلا دی گئی ہے۔۔ کویت ائیرلائن کراچی کے لیے ہفتے میں دو بار دوبارہ چلا دی گئی ہے۔۔ اتحاد ائیرلائن اور پاکستان انٹرنیشنل ائیر لائن کوڈ شیئر ا سکیم کے تحت 13 نومبر سے ایک ساتھ کام کر رہی ہیں۔۔ اقوامِ متحدہ نے پاکستان کو 10 ملکوں کا صدر بنا دیا جو دنیا بھر میں درخت لگانے پر کام کریں گے اور اپنی مرضی سے فنڈز جاری کریں گے۔۔ تْرکی ملائشیاء اور پاکستان مل کر ایک TV چینل شروع کر رہے ہیں جس پر اسلام کے خلاف پروپیگنڈے کے بارے میں پوری دنیا کو بتایا جائے گا۔۔ سعودی عرب میں قید پاکستانیوں کو رہا کروا کر پاکستان لایا گیا باقی کے قیدیوں کو بھی لایا جا رہا ہے۔۔ پاکستان ائیر فورس نے اس سال پچھلے تمام سالوں سے زیادہ جنگی جہازوں کی ایکسپورٹ کی جس میں افریقی ممالک اور تْرکی شامل ہیں۔۔ کویت میں پاکستانیوں کے ویزوں کی بندش پر کویت حکومت کو دوبارہ پاکستانی لیبر کو ویزے جاری کرنے پر اتفاق، جس پر کویت نے نئے قوانین کی لسٹ جاری کر دی۔۔ پاکستانی وزیراعظم دنیا کے 10 بہترین وزیراعظم کی لسٹ میں 6 نمبر پر آ گئے جو ایشیاء کے واحد شخص ہیں۔۔ پرائیویٹ ا سکولوں کو فیس کی حد مقرر کرنے کا حکم۔۔ برٹش ائیرلائن کی پروازیں دوبارہ پاکستان کے لیے چلا دی گئی ہیں۔ ۔۔ بھارت کی تمام سازشوں کے باوجود FATF سے پاکستان کو بلیک لسٹ ہونے سے ترکی، ملائشیاء اور چائنا کی مدد سے بچا لیا گیا، مزید فروری 2020 تک منی لانڈرنگ اور کسی قسم کی دہشتگردی پر فنڈز جاری نہ ہوں تو گرے لسٹ سے وائٹ لسٹ میں آ جائے گا۔۔ جہاں آج تک لاہور اسلام آباد اور تھر میں غریب بے آسرا لوگ فٹ پاتھوں پر سوتے تھے، مانگ کر کھاتے تھے، وہاں اب شیلٹر ہاؤس اور لنگر خانوں سے کم سے کم انکی بھوک مٹھائی گئی اور کھلے آسمان تلے سونے کی بجائے حکومتی خزانے سے بنائے گئے شیلٹر ہوم میں سو رہے ہیں۔۔ایسی کئی چیزیں ہیں جو اس ایک سال کے عرصے میں ہوئی ہیں اور ان شاء اللہ اگر اسی طرح وطن عزیز کو کامیابیاں ملتی رہیں تو اس ملک کی تجارت بڑھے گی ہر شخص کو کام ملے گا اور ملک اپنے پاؤں پر دوبارہ کھڑا ہوگا۔۔افسوس صرف اتنا ہے کہ ہم اس ٹماٹر کی قیمت پر جھگڑا کرنے میں مصروف ہیں جو آج سے 5 سال پہلے بھی جب جب سردی شروع ہوتی ہے 300 روپے فروخت ہوتا رہا ہے ٹھیک اسی طرح جیسے گرمیاں شروع ہوتے ہی لیموں 400 کلو فروخت ہوا مگر وہی لیموں بعد میں 100 روپے کلو بکتا رہا۔۔ہمیں ان چیزوں میں الجھا کر یہ ٹی وی والے اوپر بتائی گئی تمام باتیں دبا جاتے ہیں اور ہمیں لگتا ہے ملک تباہ ہو رہا ہے جبکہ حقیقت آپ کے سامنے ہے۔۔۔
اب پٹواری کے دلائل بھی ملاحظہ کیجئے۔۔پاکستان کی عدالتوں میں زیرسماعت کیسز اور انصاف پر مبنی فیصلوں کی چند مثالیں ملاحظہ فرمائیں۔حسین حقانی کیس، رزلٹ صفر۔۔اصغر خان کیس، رزلٹ صفر۔۔عزیر بلوچ کیس، رزلٹ صفر۔۔شہد کی بوتل رزلٹ صفر۔۔عابد باکسر کیس رزلٹ صفر۔۔بلدیا ٹاون کیس رزلٹ صفر۔۔ایان علی کیس رزلٹ صفر۔۔شاہ رخ جتوئی کیس، رزلٹ صفر۔۔احد چیمہ ریمانڈ پر ریمانڈ رزلٹ صفر۔۔پرویز رشید غداری کیس رزلٹ صفر۔۔صاف پانی کرپشن کیس رزلٹ صفر۔۔سستی روٹی تندور کرپشن کیس رزلٹ صفر۔۔ارسلان افتخار کیس رزلٹ صفر۔۔نیو بینظیر ائیرپورٹ کرپشن کیس رزلٹ صفر۔۔ٹڈاب کرپشن کسی رزلٹ صفر۔۔گستاخ بلاگرز کیس رزلٹ صفر۔۔رئیسانی حرام کمائی گھر سے برآمد رزلٹ صفر۔۔ڈاکٹر عاصم کیس رزلٹ صفر۔۔آصف زرداری اور فریال تالپور کیس رزلٹ صفر۔۔راو انوار ناحق قتل عام کیس رزلٹ صفر۔۔فواد حسن فواد صرف ریمانڈ رزلٹ صفر۔۔سانحہ ماڈل تاون کیس رزلٹ صفر۔۔12 مئی قتل عام رزلٹ صفر۔۔مجید رکن بلوچستان اسمبلی پولیس اہلکار کے قتل میں ملوث رزلٹ صفر۔۔شرجیل میمن رزلٹ صفر۔۔رینٹل پاور کیس رزلٹ صفر۔۔مشرف غداری کیس، رزلٹ صفر۔۔اور نجانے ان جیسے ہزاروں امیروں، وڈیروں، جاگیرداروں اور بزنس مینوں کے کیسز ہیں جن کے رزلٹ صفر ہیں اور جبکہ غریب مرغی چور، بھینس چور، کبوتر چور پانی چور برسوں سے جیلوں کی سلاخوں کے پچھے پڑے ہیں۔ اس انصاف پر شاباش تو بنتی ہے۔
اور اب آخر میں سیکنڈرری ا سکولوں کے بچوں کے مقابلہ مضمون نویسی میں اول قرار پائے والے مضمون سے ایک اقتباس:عنوان: میرا خواب :میرا خواب ہے کہ نیا پاکستان ا سکیم میں میرا گھر نکلے، اس گھر میں میں تین سو پچاس ڈیموں سے بننے والی بجلی سے اپنے گھر کو روشن کروں ، ایک کروڑ میں سے ایک نوکری مجھے ملے جسکی آمدن سے میں وزیر اعظم ہاوس والی یونیورسٹی میں پڑھوں اور کبھی کبھار گورنر ہائوس والی لائبریری میں بیٹھ کر سبق دہراؤں۔ پشاور میٹرو سے گھر آؤں تو سترہ روپے کلو والے ٹماٹروں اور پانچ روپے کلو والے مٹر سے بنا مٹر قیمہ کھاؤں۔۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں