میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
وزیر اعظم عمران کی دستاویزات جھوٹی قرار نہ دیں ثابت کریں

وزیر اعظم عمران کی دستاویزات جھوٹی قرار نہ دیں ثابت کریں

منتظم
اتوار, ۲۰ نومبر ۲۰۱۶

شیئر کریں

mohammad-ashraf-qureshi

محمد اشرف قریشی
پاناما‘ گیٹ اسکینڈل کا بکس عدالت عظمیٰ کے عدالتی ایوان میں عمران خان نے کھول دیا ہے اور عدل و انصاف کی گیند عدالت میں ڈال دی ہے، یہ عدالت ہی کی منصفانہ اور عادلانہ زمہ داری ہے کہ وہ کب اور کہاں تک دودھ کا دودھ اور پانی کا پانی کرتی ہے، ہمیں تو پورا پورا یقین اور اعتماد ہے فیصلہ جو اور جب ہوگا وہ درست اور سچ ہوگا۔ چونکہ عمران خان اپنے موقف کے ثبوت میں جو دستاویزات عدالت میں پیش کی ہیں یہ عدالت کو دیکھنا ہے کہ ان میں صداقت اور سچائی کہاں تک درست ہے، میاں نواز شریف کا ایکبیان جاری ہوا کہ یہ دستاویزات جھوٹ ہیں یہ قرار دینا ان کی ذمہ داری ہے اور نہ ہی وہ فیصلہ دے سکتے ہیں، ہمیں ا س سے بھی کوئی غرض نہیں کہ میاں نواز شریف واپس گھر جائیں یا ایوان اور ان مسائل کا بنیادی سبب ہمیں یہ شدت سے محسوس ہورہا ہے کہ کرپشن بے لگام گھوڑا بن چکی ہے بد نظمی اور بد دیانتی بلندیوں کو چھورہی ہے قوم اپنی ترقی اور خوشحالی کو خواب ہی سمجھ رہی ہے، راہداری سے زندگی کی خوشحالی کے سہانے خواب تو دکھائے جارہے ہیں مگر راہزن کو شکنجے میں جکڑنے کی کوئی سبیل بھی پیش نہ کی جارہی ہے اور نہ ہی نظر آرہی ہے، کیا یہ ستم ظریفی نہیں کہ وزیر اعظم خود سوالیہ نشان بن چکے ہیں یہاں تک کہ قوم مایوسی کے گرداب میں پھنس چکی ہے یہاں تحریری نشست میں اس کی طویل تحریر کی ضرورت تو نہیں اور نہ گنجائش ہے البتہ اختصار سے بھی کام لیا جائے تو بھی سیر حاصل تذکرہ ممکن ہی نہیں کہ حکومتی ذمہ داروں سے لے کر سیاست دانوں تک اور تمام مکاتب فکر سے لے کر مکاتب اداروں تک کے لوگوں کی داستانیں بھری پڑی ہیں، طویل فہرست موجود ہے کہ بے شمار ملک سے فرار ہیں، بے شمار جیلوں میں ہیں بے شمار منہ چھپائے پھررہے ہیں، بے شمار زمین دوز اور بے شمار زیر زمین بھی ہوچکے ہیں جنہوں نے ملک کے خزانے کو دونوں ہاتھوں سے لوٹا اور بہتی گنگا میں ہاتھ دھوئے اس تمام کے باوجود کوئی بھی راہ راست پر آیا اور نہ ہی اپنی عزت کی تلاش میں سرگرداں رہا، میاں نواز شریف بھی اسی حمام میں چلے گئے جہاں سب گئے ہوئے تھے اور اس کی یہی مثال درست اور صادق ہے کہ ایک لومڑی کو درخت کی شاخ نظر آئی جہاں انگور کی بیل نظر آئی جس پر انگوروں کے خوشے لٹک رہے تھے لومڑی کو دیکھ کر منہ میں پانی آگیا اور اشتیاق شوق میں آکر زمین سے جمپ مارنے شروع کردیئے مگر انگور بہت اونچے فاصلے پر تھے جس تک لومڑی کی رسائی ممکن نہ ہوسکی اور جب تھک ہار گئی تو یہ کہہ کر جدوجہد ختم کردی کہ انگور کیا کھائیں یہ بہت کٹھے ہیں، بالکل اسی طرف کرپشن کے خوشوں تک جن کا ہاتھ نہ پہنچ سکا وہ بھی عیب اور غلط کا درجہ دے کر نیک ثابت ہوتے رہے ہمیں عمران خان کی نیک نیتی پر کوئی شک نہیں اور وہ قومی سیاست میں نیک نیت نہ ہوتے تو وہ کئی لوگوں کو کرپشن کے حمام سے پکڑ پکڑ کر باہر نہ نکالتے، میاں نواز شریف کتنا پاسدار اور ایماندار ہے یہ تو وقت اور وقت کا منصف خود ثابت کردے گا، اور ہم اگر یہ سوچتے ہیں کہ میاں نواز شریف پر عائد الزامات درست ثابت ہوگئے تو پھر اپنی نیک نیتی کا بھرم اور دعویٰ کھل جائیگا اور پھر سیاست کی دنیا میں خانہ بدوشی اختیار کرلیں گے اور…. اور اگر عمران خان کے یہ الزامات غلط ثابت ہوگئے تو پھر عمران خان بھی سیاست میں کنج قفس میں بیٹھ کر اللہ ہی اللہ کرتے پھریں گے ہم اس لئے ہمیشہ سچ سے پردے اٹھاتے آرہے ہیں اور یہ اخلاقی درس دیتے رہے کہ سیاستدانوں کو اخلاقی قدریں پامال نہیں کرنی چاہئیں، کیونکہ ہماری اساسی ذمہ داریاں اسلام کی ہیں اور نظریاتی تقاضے قومی وقار کے ساتھ وابستہ ہیں۔
٭٭


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں