میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
بھارت جنگ مسلط کرنے سے گریز کرے

بھارت جنگ مسلط کرنے سے گریز کرے

منتظم
اتوار, ۲۰ نومبر ۲۰۱۶

شیئر کریں

ریاض احمد چودھری
پاک فوج نے لائن آف کنٹرول پر پاکستانی مورچوں کی جاسوسی کیلئے آنے والے بھارتی ڈرون کو مار گرایا ۔ بھارتی ڈرون رکھ چکری سیکٹر میں پاکستانی حدود میں داخل ہوا جسے آگاہی پوسٹ کے قریب گرایا گیا۔ ڈرون پاکستانی حدود میں 60 میٹر اندر تک گھس آیا تھا، پاک فوج نے ڈرون کا ملبہ قبضہ میں لے لیا۔ آگاہی پوسٹ کے جوانوں نے بھارتی کواڈ کاپٹر کو فائرنگ کر کے مار گرایا۔
ڈرون ہفتہ کی سہ پہر 4-45 پر گرایا گیا۔ دفاعی ماہرین کے مطابق یہ لائن آف کنٹرول پر پاکستان کی فوجی چوکیوں اور فوجی پوزیشن کے بارے میں معلومات جمع کرنے کے لیے بھیجا گیا تھا۔
گزشتہ روز بھارتی آبدوز کو بھی پاک بحریہ نے مار بھگایا تھا۔ میری ٹائم سکیورٹی ایجنسی نے پاک بحریہ کیساتھ ملکر سمندری نگرانی مزید سخت کردی۔ میری ٹائم سکیورٹی ایجنسی کے مشرقی سمندری سرحد پر کارروائی کرتے ہوئے 45 بھارتی باشندے گرفتار اور متعدد کشتیاں پکڑ لیں، تمام کشتیاں اور گرفتار بھارتی ماہی گیر کراچی منتقل کردئیے گئے جہاں حساس ادارے تفتیش کریں گے۔ بھارت نے ہماری سمندری حدود کی خلاف ورزی کی کوشش کی ہے اور پاک بحریہ نے انہیں پسپا کر دیا۔ پاکستان اپنی سمندری حدود کی خلاف ورزی کا معاملہ اقوام متحدہ میں اٹھائے گا۔
بھارت کی جانب سے گزشتہ کچھ عرصے سے جس دیدہ دلیری کے ساتھ کنٹرول لائن او رورکنگ باﺅنڈری پر تقریباً روزانہ کی بنیاد پر بلا اشتعال فائرنگ اور گولہ باری کی جا رہی ہے جس میں پاک فوج کے جوان اور عام شہری بھی بھارتی جنونیت کی بھینٹ چڑھ رہے ہیں، اس سے یہ حقیقت کھل کر سامنے ا? چکی ہے کہ ہمارا یہ ازلی سفاک دشمن ہم پر جنگ مسلط کرنے کی ٹھانے بیٹھا ہے اور حیلے بہانے سے پاکستان کو اشتعال دلا کر جنگ کی آگ میں جھونکنا چاہتا ہے۔ گزشتہ روز بھی کنٹرول لائن پر کھوئی رٹہ سیکٹر میں بھارت کی بلا اشتعال فائرنگ سے 8 سالہ شازیہ، 16 سالہ شہزاد، 4 سالہ ریبہ اور 7 سالہ فائزہ شہید ہوگئے۔ بھارتی فوج نے بھمبر سیکٹر پر بلااشتعال فائرنگ کی جس پر پاک فوج مو¿ثر انداز میں جوابی کارروائی کرتے ہوئے بھارتی چوکیوں کو نشانہ بنایا۔ بھارتی فوج نے بھمبر سیکٹر کے علاقوں ٹانڈر اور بروہ میں بلااشتعال فائرنگ کرتے ہوئے شہری آبادی کو نشانہ بنایا۔ بھارتی فوج نے ایل او سی کے سیکٹر ہٹیاں بالا، چکوٹھی اور وادی کھیلانا پر بھی بلااشتعال فائرنگ کی اور شہری آبادی کو نشانہ بنایا۔ بھارتی فوج کی فائرنگ کے باعث ہٹیاں بالا، چکوٹھی اور وادی کھیلانا کے تعلیمی ادارے بند کردئیے گئے۔ ترجمان دفتر خارجہ نے کہا ہے کہ بھارتی فائرنگ سے بچوںکی شہادت قابل مذمت ہے۔بھارتی اشتعال انگیزی سے سرحدی علاقے میں سخت خوف و ہراس پھیل گیا ہے۔
دفتر خارجہ کے ترجمان نفیس ذکریا نے کہا ہے کہ بھارت کنٹرول لائن اور ورکنگ باﺅنڈری پر کشیدگی بڑھا کر عالمی برادری کی توجہ مقبوضہ کشمیر میں اپنے مظالم سے ہٹانے کی کوشش کررہا ہے۔ کشمیر کے لوگ اپنے حق خودارادیت کے حصول کیلئے پرامن جدوجہد کررہے ہیں۔ مقبوضہ کشمیر میں جاری قتل عام اور بھارت کے انسانیت کیخلاف جرائم نے پوری دنیا کے ضمیر کو جھنجھوڑ دیا ہے۔
چیف آف آرمی سٹاف جنرل راحیل شریف نے کہا ہے کہ پاک فوج سپہ گری اور بہادری کے ورثے اور روایت کی قابل فخر امین ہے اپنے ہیروز اور انکی قربانیوں کے جذبہ سے متاثر ہوتے ہوئے پاکستان آرمی نے ہمیشہ ہر چیلنج کا کامیابی سے مقابلہ کیا۔ دہشتگردی کیخلاف جنگ میں کامیابیوں کی بے مثال سطح کے ساتھ ہم سب سے سخت جان فوج بن چکے ہیں اور روایتی جنگ کیلئے بھی ہر وقت پوری طرح تیار ہیں۔
ائرچیف مارشل سہیل امان نے کہا ہے کہ افواج پاکستان ہر قسم کی بیرونی جارحیت کا منہ توڑ جواب دیگی۔ پاکستان کا دفاع مضبوط ہے‘ وطن عزیز کو اس وقت مختلف چیلنجز کا سامنا ہے‘ دہشت گردی کیخلاف جنگ میں پوری قوم متحد ہے‘ امن کیلئے افواج پاکستان اپنا کردار ادا کرتی رہیں گی۔ پاک فضائیہ نے اپنی مسلح افواج کے ہمراہ آپریشن ضرب عضب میں کلیدی کردار ادا کیا ہے اور ہمیشہ کی طرح آئندہ بھی قوم کی توقعات پر پورا اترتی رہے گی۔ پاک فضائیہ تمام خطرات کا موثر طور پر جواب دینے کیلئے جدید ترین ٹیکنالوجی سے لیس ہے۔
بھارت کی مودی سرکار جس نے مقبوضہ کشمیر کو مستقل طور پر ہڑپ کرنے اور بھارت کا حصہ بنانے کی ٹھانی ہوئی ہے، کشمیریوں کے حق خودارادیت کیلئے عالمی دباﺅ بڑھتا محسوس کرتے ہوئے پاکستان کی سلامتی کے بھی درپے ہو جاتی ہے اور اس پر دہشت گردوں کی سرپرستی کا الزام عائد کر کے دنیا میں تنہاءکرنے کی کوشش کرتی ہے تاہم پاکستان کی سفارتی فعالیت کے نتیجہ سے بھارت کو اس مقصد میں کوئی کامیابی حاصل نہیں ہو سکی اور آج خود بھارت اپنی انتہاءپسندانہ پالیسیوں اور اقلیتوں کے خلاف جنونی اقدامات کے باعث عالمی فورموں پر تنہائی کا شکار ہوتا نظر آ رہا ہے۔
٭٭


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں