خفیہ طریقے سے آئینی ترمیم کا حصہ نہیں بنیں گے، اختر مینگل
شیئر کریں
بلوچستان نیشنل پارٹی کے سربراہ اخترمینگل کا کہنا ہے کہ خفیہ طریقے سے آئینی ترمیم کی جا رہی ہے،ہم اس کا حصہ نہیں بنیں گے،بزورطاقت آئینی ترمیم کی منظوری کے کسی عمل میں شریک نہیں ہونگے،ہمارے سینیٹرز کو لاپتہ کر دیاگیا ،اسلام آباد میں مولانا فضل الرحمان کی رہائش گاہ کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے سربراہ بلوچستان نیشنل پارٹی نے مزید کہا کہ ہمارے دو سینیٹرز اور ان کے بیٹے پانچ دن سے غائب ہیں۔خاتون سینیٹر کے اہل خانہ کو یرغمال بنا کر وزیراعظم کے ظہرانے میں بلایا گیا، کیا یہ ووٹ کی عزت ہے؟۔آئینی ترامیم کو خفیہ دستاویزات بنا دیاگیاہے۔ ان کی تمام تر توجہ آئین کی ترمیم پر لگی ہوئی ہے کون سی ایسی مصیبت آن پڑی کہ راتوں رات ترمیم کرنی پڑ رہی ہے؟ ایسی کون سی ترمیم ہیں جسے پبلک کرنے سے خود حکومت کو شرم آرہی ہے؟۔آئینی ترمیم کی منظوری کیلئے مجھ سے رابطہ کیا گیا جس کے جواب میں ان سے کہا ہے کہ میں استعفیٰ دے چکا ہوں۔انہوں نے کہا کہ جب تک ہمارے لوگ واپس نہیں آتے اس وقت تک آئینی ترمیم کی حمایت نہیں کر سکتے۔آئینی ترمیم کے حوالے سے وزیراعظم شہباز شریف اور نائب وزیراعظم اسحاق ڈار کوئی مسودہ شیئر کرنے کو تیارنہیں ہیں۔میرا سوال یہ ہے کہ بتایا جائے کہ ان ترامیم کا خالق کون ہے۔ آئین کی ترمیم پبلک ہوتی ہیں ہر شہری کو جاننے کا پورا حق ہے، آئینی دستاویزات کو خفیہ بنا کر چھپایا جا رہا ہے۔آئینی ترامیم کا مسودہ مختلف قسطوں میں شیئر کیا جا رہا ہے۔آئین میں ترامیم لانے والوں کو اپنے گمشدہ اراکین پارلیمنٹ کی فکر ہے۔اگر ہمیں جنت کا راستہ بھی دکھا دیا جائے تب بھی مذاکرات اور آئینی ترامیم کی حمایت بالکل نہیں کر سکتے۔مجھ سے ابھی تک نائب وزیراعظم اسحاق ڈار نے رابطہ کیا ہے اور باقی لوگوں کے پیغامات پہنچائے ہیں۔قاسم بزنجو اور اس کے بیٹے پانچ دنوں سے غائب ہیں۔ہماری سینیٹر نسیمہ احسان کو یرغمال بنا کر وزیراعظم کے ظہرانے میں لایا گیا ہے۔نہوں نے کہا کہ ممبران پارلیمنٹ کی ماوں بہنوں کو اٹھا کر آپ آئینی ترمیم کروانا چاہتے ہیں، 1973کے آئین میں یرغمالی ترمیم کو بھی شامل کر دیا جائے، بچوں اور خواتین کی چیخ و پکار سے لائی گئی ترمیم کا حصہ نہیں بنیں گے۔جب تک ہمارے ممبران واپس نہیں آتے ہم کوئی بات نہیں کریں گے، ہم آئینی ترمیم کے حوالے سے اپوزیشن اتحاد سے مشورہ کریں گے۔قبل ازیں بلوچستان نیشنل پارٹی کے سربراہ سردار اختر مینگل آج صبح اسلام آباد پہنچے تھے جس کے بعد وہ جمعیت علماء اسلام (ف)کے سربراہ مولانا فضل الرحمان کی رہائش گاہ جہاں انہوں نے مولانا فضل الرحمان سے ملاقات کی۔ اسی دوران پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری بھی مولانا فضل الرحمان کی رہائش گاہ پہنچے جہاں اختر مینگل نے ان کا استقبال کیا۔