گاندھی خاندان کے بجائے سینیئر رہنما کانگریس کے صدر منتخب
شیئر کریں
بھارت کی بانی جماعت کانگریس کے نئے صدر کے طور پر ملک ارجن کھڑگے کا انتخاب ہو گیا۔ بھارتی میڈیا کے مطابق کانگریس کے نئے سربراہ کے انتخاب میں سینیئر رہنما ملک ارجن کھڑگے نے 9385 ووٹ میں سے 7897 ووٹ لے کر مد مقابل امیدوار ششی تھرو کو شکست دے دی اور 24 سال بعد کانگریس کے پہلے ایسے صدر بن گئے جن کا تعلق گاندھی خاندان سے نہیں۔ کانگریس کے صدارتی الیکشن 17 اکتوبر بروز پیر کو ہوئے تھے جس میں سونیا گاندھی اور سابق وزیراعظم منموہن سنگھ سمیت کانگریس کے تمام ہی سینئر لیڈرز نے ووٹ ڈالا۔ ووٹ کاسٹ کرنے کی شرح 96 فیصد رہی۔ خیال رہے کہ کانگریس کے صدر کے انتخاب کے لیے ہونے والی خفیہ رائے شماری کی گئی تھی تاکہ کسی کو پتہ نہ چلے کہ کس نے کس امیدوار کو ووٹ دیا۔ صرف دو امیدوار یعنی ملک ارجن کھڑگے اور ششی تھرو میدان میں تھے۔ ملک بھر سے جمع ہونے والے مہربند ووٹنگ باکس صبح 10 بجے امیدواروں کے ایجنٹوں کے سامنے کھولے گئے اور ان ہی کی موجودگی میں گنتی شروع ہوئی تھی۔ خیال رہے کہ 2019 میں ہونے والے عام انتخابات میں کانگریس مودی کی بی جے پی سے بری طرح شکست کھا گئی تھی اور راہول گاندھی بھی اپنی سیٹ نہ بچا پائے تھے جس کے بعد راہول گاندھی نے کانگریس کی صدارت سے استعفی دے دیا تھا۔ راہول گاندھی کے استعفے کے بعد ان کی والدہ سونیا گاندھی نے عارضی طور پر صدارت سنبھال لی تھی اور اس دوران راہول گاندھی پر دوبارہ صدارت سنبھالنے کے لیے سینیئر رہنماوں اور خود سونیا گاندھی کا شدید دباؤ بھی رہا۔ راہول گاندھی اپنے فیصلے پر ڈٹے رہے جس کے بعد ان کی بہن پریانکا گاندھی سیاست میں متحرک ہوئیں اور خیال کیا جانے لگا کہ صدارت ان کے حصے میں آئے گی تاہم 3 سال بعد کانگریس کے صدارتی الیکشن کا اعلان ہوا تو گاندھی خاندان کے بجائے دو سینیئر رہنما میدان میں آئے۔ ناقدین کا کہنا ہے کہ ملک ارجن گھڑکے گاندھی خاندان کے غیر اعلانیہ امیدوار تھے جس کے باعث سینیئر رہنماوں کی حمایت بھی انھیں حاصل تھی۔ اب دیکھنا یہ ہے کہ نان گاندھی فیملی سربراہ نریندر مودی کی جماعت بی جے پی کو آئندہ عام انتخابات میں شکست دے پائیں گے۔