میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
ہمت ہے تو مجھے گرفتار کرو، مریم نواز

ہمت ہے تو مجھے گرفتار کرو، مریم نواز

ویب ڈیسک
منگل, ۲۰ اکتوبر ۲۰۲۰

شیئر کریں

مسلم لیگ (ن) کی نائب صدر مریم نواز کا کہنا ہے کہ قریبی رشتوں کے ذریعے بلیک میل کرنے کی بجائے ہمت ہے تو مجھے گرفتار کرو۔تفصیلات کے مطابق مسلم لیگ (ن) کے رہنما کیپٹن صفدر کی گرفتاری اور اس کے بعد عدالت پیشی کے بعد پی ڈی ایم کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے پی ڈی ایم کا اہم اجلاس ہوا۔ اجلاس میں مریم نواز، اختر مینگل، میاں افتخار، اویس نورانی، راجہ پرویز اشرف، پرویز رشید، مریم اورنگزیب اور راشد محمودسومرو سمیت دیگر رہنما شریک ہیں۔ اجلاس میں کیپٹن صفدر کی گرفتاری پر بات چیت اور مشاورت کی گئی۔اجلاس کے بعد پریس کانفرنس کرتے ہوئے مسلم لیگ (ن) کی نائب صدر مریم نواز کا کہنا تھا کہ قائداعظم کے مزار پر ان کے فرمودات کو دہرانا کون سا گناہ ہے؟ قائداعظم کے مزار پر نوازشریف زندہ باد یا مریم زندہ باد کے نعرے نہیں لگے، بلکہ صرف ووٹ کو عزت دو کے نعرے لگائے گئے، مزار قائد پر ہلڑ بازی پی ٹی آئی نے کی تھی، اور ہمارا مزار قائد پر ووٹ کو عزت دو کا نعرہ بھی گناہ بن گیا، جانتی ہوں ووٹ کو عزت دو کے نعرے سے کون ڈرتا ہے، فاطمہ جناح سے نواز شریف سب کو غدار قرار دیا گیا، سب کو معلوم ہے کہ نامعلوم افراد کون ہیں، جو خلائی مخلوق سے زمینی مخلوق بن گئے ہیں۔رہنما مسلم لیگ (ن) نے کہا کہ حکومت نے ہمارا کام آسان کردیا اور ہمیں قوم کو بتانے کا موقع دیا کہ نواز شریف سچ کہتے ہیں کہ ملک میں ریاست کے اندر ریاست نہیں بلکہ ریاست سے بالا ریاست ہے، قریبی رشتوں کے ذریعے بلیک میل کرنے کی بجائے ہمت ہے تو مجھے گرفتار کرو، اگر کوئی سمجھتا ہے کہ ہم دھمکیوں سے مرعوب ہوجائیں گے تو یہ اس کی خام خیالی ہے۔مریم نواز کا کہنا تھا کہ کراچی میں صفدر کی گرفتاری کا مقصد پی پی اور ن لیگ میں دراڑ پیدا کرنے کی کوشش ہے، صفدر کو پہلے سے دھکیاں مل رہی تھیں کہ آپ کو نہیں چھوڑیں گے، کیپٹن صفدر کیخلاف کیس کا مدعی دہشتگردی کیس میں اشتہاری ہے، تمام مقدمات میں ایک جیسے مدعی کیوں ہوتے ہیں۔پی ڈی ایم قیادت نے کیپٹن (ر) صفدرکی گرفتاری پرتشویش کااظہارکیا، وزیراعلیٰ سندھ نے فون کرکے کہاکہ ہم شرمندہ ہیں، پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو نے فون پر کہا کہ کیپٹن صفدر کی گرفتاری میرے لیے باعث صدمہ ہے، انہیں جس طرح گرفتار کیا گیا وہ سندھ کی روایات کے خلاف ہے۔پی ڈی ایم کے سربراہ مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ سب جانتے ہیں کے کیپٹن صفدر کو آج گرفتار کیا گیا اور انہیں ان کی اہلیہ کی موجودگی میں گرفتار کیا گیا، رینجرز نے ان کے کمرے کا دروازہ توڑ کر گرفتار کیا، کیپٹن صفدر کی گرفتاری کا عمل شرمناک ہے۔مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ صوبائی حکومت کو کیپٹن صفدر کی گرفتاری کے حوالے سے بے خبر رکھا گیا، اور پولیس پر دباؤ ڈال کر کیپٹن صفدر کے خلاف ایف آئی آر کا اندراج کیا گیا، آج جو حرکت کی گئی ہے وہ بدمعاشی ہے اور یہ تمام عمل پی ڈی ایم میں اختلاف پیدا کرنے کی سازش ہے، پی ڈی ایم کا مطالبہ ہے کہ کیپٹن صفدر کو فوری رہا کیا جائے۔پیپلزپارٹی کے رہنما راجا پرویز اشرف کا کہنا تھا کہ کیپٹن صفدرکی گرفتاری پر ہم سب دکھی ہیں، ان کی گرفتاری شرمناک حرکت ہے،جس کی جتنی مذمت کی جائیکم ہے، اس سارے عمل سے وزیراعلیٰ سندھ کو بھی لاعلم رکھا گیا، بلاول بھٹو اور آصف زرداری نے بھی کیپٹن (ر) صفدرکی گرفتاری پر دکھ کا اظہار کیا ہے۔ترجمان بلاول ہاوس کے مطابق صدر پی ڈی ایم کے صدر مولانا فضل الرحمان اور آصف علی زرداری کے درمیان بھی ٹیلی فونک رابطہ ہوا، جس میں موجودہ ملکی صورت حال پر تفصیلی تبادلہ خیال ہوا، اور دونوں رہنماؤں نے رکاوٹوں کے باوجود جمہوریت کے استحکام کی جدوجہد کو جاری رکھنے پر اتفاق کیا۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں