ذخیرہ اندوز گھیرے میں، ڈیڑھ ارب کی غذائی اجناس برآمد
شیئر کریں
شہر قائد کے علاقے ماڑی پور میں سیکیورٹی اداروں اور ضلعی انتظامیہ نے کارروائی کر کے ڈیڑھ ارب روپے کی غذائی اجناس برآمد کرلیں جنہیں بلوچستان کے راستے افغانستان اسمگل ہونا تھا۔نگراں وزیراعظم انوار الحق کاکڑ کی ہدایت پر سکیورٹی اداروں اور ضلعی انتظامیہ نے اجناس کی اسمگلنگ میں ملوث عناصر کے خلاف گھیرا تنگ کردیا ہے۔ اسمگلنگ اور ذخیرہ اندوزی میں ملوث عناصر کے خلاف بڑے پیمانے پر کریک ڈاؤن کا سلسلہ جاری ہے اور ادارے غیر قانونی گوداموں میں چھپائے گئے اجناس کی برآمدگی کیلئے خفیہ اطلاعات پر مشترکہ ٹیمیں آپریشنز کررہی ہیں۔ذرائع کے مطابق ماڑی پور کے علاقے میں ایک بڑی کارروائی کے دوران دو لاکھ سے زائد چینی و دیگر اجناس کی چھپائی گئی بوریاں برآمد کی گئی ہیں، مذکورہ اجناس غیر قانونی طور پر افغانستان اسمگل کیا جانا تھا۔ ذرائع کے مطابق حساس ادارے ، پولیس اور ڈی سی کیماڑی نے مشترکہ کارروائی کرتے ہوئے گودام سے ڈیڑھ ارب روپے مالیت کی چینی ، کالے اور سفید چنے کی 2 لاکھ بوریاں برآمد کرلیں۔ماڑی پور کے علاقے موچکو میں گودام پر چھاپہ مار کاروائی کی، جس کے دوران گودام سے چینی کی لاکھوں بوریاں برآمد کی گئی ہیں۔ پولیس ذرائع کے مطابق برآمد کی گئی اشیاء کے مالیت ڈیڑھ ارب روپے سے زائد ہے، چھاپے کے دوران مکئی ،سفید اور کالے چنوں کی بوریاں بھی برآمد کی گئیں جو کہ ایک گودام میں محفوظ کرکے رکھی گئی تھیں۔ڈی سی کیماڑی اور ان کی ٹیم نے کاروائی کے بعد گودام کو سیل کر دیا جبکہ چھاپہ مار کارروائی میں گودام پر کام کرنے والے چار افراد کو حراست میں لیا گیا ہے جن سے گودام کے مالکان کے حوالے سے تفتیش کی جارہی ہے۔ڈپٹی کمشنر جنید اقبال خان کا کہنا ہے کہ پاکستان میں مصنوعی بحران پیدا کرنے کیلئے یہ ذخیرہ اندوزی کی گئی تھی ، چھاپے میں ایک لاکھ چینی کی بوریاں ، ایک لاکھ کالے اور سفید چنے کی بوریاں برآمد کی گئی ہیں جبکہ اسسٹنٹ کمشنر ماڑی پور ریاض احمد شیخ نے گودام کو سیل کردیا ہے۔