میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
رانا شمیم کے بیان واپس لینے کے سنگین نتائج ہو سکتے ہیں ،اسلام آبادہائیکورٹ

رانا شمیم کے بیان واپس لینے کے سنگین نتائج ہو سکتے ہیں ،اسلام آبادہائیکورٹ

ویب ڈیسک
منگل, ۲۰ ستمبر ۲۰۲۲

شیئر کریں

بیان حلفی جعلسازی کے زمرے میں بھی آتا ہے عدالت اس میں نہیں جائے گی،چیف جسٹس اطہرمن اللہ کے ریمارکس
یہ عدالت اس بات کویقینی بنائے گی کہ راناشمیم نے بیان حلفی مرضی سے واپس لیاہے ،اٹارنی جنرل کوسن کرفیصلہ کریں گے
اسلام آباد(بیورورپورٹ)چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ نے رانا شمیم توہین عدالت کیس کے دوران ریمارکس دیے کہ رانا شمیم کے بیان حلفی واپس لینے کے سنگین نتائج ہو سکتے ہیں، بیان حلفی جعلسازی کے زمرے میں بھی آتا ہے لیکن یہ عدالت اس میں نہیں جائے گی۔ اسلام آباد ہائیکورٹ میں سابق چیف جج گلگت بلتستان رانا شمیم کے بیان حلفی پر توہین عدالت کیس کی سماعت ہوئی۔ چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ جسٹس اطہرمن اللہ نے کیس کے دوران ریمارکس دیے کہ رانا شمیم کے بیان حلفی واپس لینے کے سنگین نتائج ہو سکتے ہیں۔ چیف جسٹس نے ریمارکس دیے ہیں کہ بیان حلفی جعلسازی کے زمرے میں بھی آتا ہے لیکن یہ عدالت اس میں نہیں جائے گی۔یہ عدالت یقینی بنائے گی کہ رانا شمیم نے بیان حلفی اپنی مرضی سے واپس لیا۔ چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ نے کہا ہے کہ عدالت اٹارنی جنرل کو نوٹس جاری کر کے ان کے دلائل سنے گی۔رانا شمیم کو آئندہ سماعت پر عدالت میں پیش ہونے کی ضرورت نہیں۔توہین عدالت کی حد تک رانا شمیم نے بیان حلفی واپس لے لیا۔ جسٹس اطہر من اللہ نے ریمارکس دیے ہیں کہ اٹارنی جنرل کہاں ہیں، ہم ان کو سن کر فیصلہ کریں گے؟ ۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں