میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
سگریٹ سیکٹر پر 60 ارب کے اضافی ٹیکسز کے باوجودکم وصولی

سگریٹ سیکٹر پر 60 ارب کے اضافی ٹیکسز کے باوجودکم وصولی

ویب ڈیسک
اتوار, ۲۰ اگست ۲۰۲۳

شیئر کریں

مالی سال23 – 2022کے آخری چار ماہ میں سگریٹ سیکٹر پر 60 ارب روپے کے اضافی ٹیکس عائد کرنے کے باوجود سگریٹ سیکٹر سے ٹیکس وصولیوں میں اضافہ ہونے کے بجائے 65 ارب روپے کی کمی آگئی۔ایف بی آر نے سگریٹ سیکٹر سے ٹیکس وصولی کا ہدف 240 ارب روپے مقرر کیا تھا مگر ہدف کی بجائے 175ارب روپے کی ٹیکس وصولیاں ہونے کا انکشاف ہوا ہے جو مالی سال 2021-22ء میں حاصل ہونے والی 180 ارب روپے کی وصولیوں اسے بھی پانچ ارب روپے کم ہیں۔سگریٹ سیکٹر سے ٹیکس وصولیوں میں کمی کی بڑی وجہ سگریٹ پر عائد ٹیکس میں ایک دم ڈیڑھ سو فیصد اضافہ ہے جس کی وجہ سے قانونی طور تیار کیے گئے سگریٹ کی پیداوار اور فروخت میں کمی آئی ہے، اس عمل کے باعث اسمگل شدہ اور نان ڈیوٹی پیڈ غیر قانونی سگریٹ کی فروخت میں بے پناہ اضافہ ہوا ہے۔اس حوالے سے پاکستان ٹوبیکو کمپنی کے ہیڈ آف ایکسٹرنل افیئرز سمیع زمان کا کہنا ہے کہ ٹیکس چوری میں ملوث سگریٹ فیکٹریاں غیر قانونی طور پر تمباکو کی خریداری کے عمل میں شامل ہیں۔ آج پریس کانفرنس کرتے ہوئے انہوں نے بتایا کہ ٹیکس چوری میں ملوث سگریٹ فیکٹریوں کی تمباکو خریداری کے عمل کو قانون کے مطابق بنایا جائے، موجودہ سیزن کے لیے پاکستان تمباکو بورڈ کو انڈسٹری کی جانب سے 75 ملین کلو کی طلب کا تخمینہ جمع کروایا گیا تھا، موسمی طوفان کی وجہ سے موجودہ سیزن میں 72 ملین کلو تمباکو کاشت ہو سکا ہے، موجودہ صورتحال میں 13 ملین کلو تمباکو کی کمی ہے، حکومت کی جانب سے کم از کم فی کلو تمباکو کی قیمت 310 روپے مقرر ہے۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں