سیسی میں پچھلی تاریخوں میں غیر قانونی بھرتیوں کا سلسلہ جاری
شیئر کریں
نگراں حکومت آنے کے باوجود سیسی میں پچھلی تاریخوں میں غیر قانونی بھرتیوں کا سلسلہ جاری۔ کمشنر سیسی نے ہائی کورٹ کے احکامات کے باوجود 8 اگست کی تاریخ میں 3 سو زائد اپائنٹمنٹ کی منظوری دیدی۔ جرات کی رپورٹ کے مطابق محکمہ محنت کے ذیلی ادارے سندھ ایمپلائز سوشل سیکورٹی انسٹی ٹیوشن میں ہائی کورٹ کے واضح احکامات کے باوجود 260 سے زائد ڈاکٹروں کی پرانی تاریخوں میں جوائنگ لینے کے بعد گزشتہ روز کمشنر سندھ سیسی سلیم رضا نے 300 سے زائد مزید بھرتیوں کی پچھلی تاریخوں میں اجازت دیدی یے۔ ڈاکٹرز کی سابق پی پی وزرائ، پی پی رہنماؤں نے سفارش کی۔ جبکہ سیسی ایملائیز یونین صدر احمد نواز نے بھی بہتی گنگا میں ہاتھ دھوئے اور تین بیٹوں کو نوکریاں دلوائیں۔ ڈپٹی ڈائریکٹر میڈیکل محمد امیر کلھوڑ کے نام سے ایک نوٹ شیٹ کمشنر سیسی سلیم رضا کو ارسال کی گئی جس پر تاحال متعلقہ افسر کے دستخط ہی موجود نہیں ہیں اور وہ ان پر دستخط کرنے سے انکار کر رہے ہیں جب کہ انھیں بیرون شہر تبادلہ سمیت سنگین نتائج بھگتنے کی دھمکیاں بھی دی جارہی ہیں۔ اس سمری پر ڈپٹی ڈائریکٹر کے دستخط نہ کرنے کی بڑی وجہ یہ ہے کہ سندھ ہائی کورٹ کی پٹیشن نمبر 5343/21 میں عدالت نے سیسی کو واضح احکامات جاری ک?ے جا چکے ہیں کہ وہ بغیر اشتہار، ٹیسٹ اور انٹرویو کے اپائنٹمنٹ یا ملازمین کی ریگولائزیشن نہیں کرسکتی ہے۔ جب کہ اس نوٹ شیٹ میں جان بوجھ کر ان عدالتی احکامات کا ذکر نہیں کیا گیا کہ عدالت نے بغیر اشتہار، ٹیسٹ اور انٹرویو کے سیسی میں اپائنٹمنٹ یا ملازمین کو ریگولائز کرنے پر پاپندی لگائی ہوئی ہے۔ مصدقہ اطلاعات کے مطابق متعلقہ افسر کے دستخط نہ ہونے باوجود ڈائریکٹر ایڈمنسٹریشن میڈیکل اور کمشنر سیسی سلیم رضا نے نا صرف اس سمری کی باقاعدہ اجازت دیدی بلکہ 300 سے زائد اپائنٹمنٹ/ ریگولائزیشن کے لیٹر بھی جاری کردئیے ہیں جن پر پیر کے روز پیچھلی تاریخوں میں جوائنگ دی گئی ہے۔ یاد رہے سندھ ہائیکورٹ کے ملازمتوں پر بھرتی پر پاپندی کے واضح احکامات آنے کے باوجود سیسی میں گزشتہ 2 سے 7 گریڈ کے 1500 زائد اپائنٹمنٹ لیٹر 21 اور 26 جولائی کی تاریخوں میں جاری کئے گئے تھے جن پر تا حال پیچھلی تاریخوں اور کچھ دفاتر میں 18 اگست کی تاریخ تک میں جوائننگ لی گئی ہے۔