میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
ڈاؤ یونیورسٹی آف ہیلتھ اینڈ سائنس انتظامیہ کا گورکھ دھندہ جاری

ڈاؤ یونیورسٹی آف ہیلتھ اینڈ سائنس انتظامیہ کا گورکھ دھندہ جاری

ویب ڈیسک
اتوار, ۲۰ اگست ۲۰۲۳

شیئر کریں

(رپورٹ: مسرور کھوڑو) ڈاؤ یونیورسٹی آف ہیلتھ اینڈ سائنس انتظامیہ کا گورکھ دھندہ، طلبہ وطالبات کی سالانہ فیس ایک لاکھ 18ہزار روپے سے بڑھا کر ایک لاکھ 80ہزار روپے کردی گئی ہے، امتحانی فیس 25سوسے بڑھا کر 10ہزار، لائبریری چارجز10ہزار، ایکٹوٹیزکی مد میں 10ہزار، گرلز ہاسٹل فیس 40ہزار روپے گردی گئی،طلبہ نے فیسوں میں اضافے کے خلاف کل پیر کے روز یونیورسٹی میں احتجاج کا اعلان کردیا۔رپورٹ کے مطابق ڈاؤ یونیورسٹی ہیلتھ اینڈ سائنس انتظامیہ کی جانب سے پالیسی کے تحت طلبہ وطالبات کی سالانہ فیس میں 10فیصداضافے کے بجائے ہوشربا اضافہ کردیا گیا ہے، سالانہ فیس ایک لاکھ 18ہزار روپے سے بڑھا کر ایک لاکھ 80ہزار وپے کردی گئی ہے،جبکہ امتحانی فیس 25سو سے بڑھا کر 10ہزار، لائبریری کی چارجز 10ہزار روپے، ایکٹوٹیز چارجز کی مد میں 10ہزار روپے، گرلز ہاسٹل کی فیس25ہزار سے بڑھا کر 40ہزار روپے، ٹرانسپورٹ فیس12ہزار روپے سے بڑھا کر 32ہزار روپے گردی گئی ہے۔ طلبہ کا کہنا ہے کہ ڈاؤ یونیورسٹی انتظامیہ فیس کے نام پر گورکھ دھندہ کر رہی ہے، یونیورسٹی میں کسی بھی قسم کی ایکٹوٹی نہ ہونے کے باوجود ایکٹوٹیز چارجز کی مد میں 10ہزار روپے لیے جا رہے ہیں، 3برس سے امتحانی فیس 25سوتھی اب وہ بھی 10ہزار روپے گردی گئی ہے، اس مہنگائی کے حالات میں فیس میں اضافہ کر کے تعلیم سے محروم کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے، طلبہ نے وائس چانسلر ڈاؤ یونیورسٹی سعید قریشی سے فیسوں میں اضافہ واپس لینے کا مطالبہ کیا ہے۔ اس حوالے سے رابطہ کرنے پر وائس چانسلر سعید قریشی نے طلبہ کی فیسوں میں اضافے کے متعلق جواب نہیں دیا۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں