میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
شہبازگل پرتشددمیں جنسی زیادتی بھی شامل ہے

شہبازگل پرتشددمیں جنسی زیادتی بھی شامل ہے

ویب ڈیسک
هفته, ۲۰ اگست ۲۰۲۲

شیئر کریں

 

پارٹی چیئرمین کواسیررہنماسے ملنے نہیں
دیاگیا،آج احتجاجی ریلی کااعلان

شہباز گل کو توڑنے کیلئے ذلیل کیا گیا، میرے پاس مکمل تفصیلی معلومات ہیں ،یاد رکھیں عوام ردعمل دیں گے، ذمہ داروں کا پتہ لگانے اور انصاف کے کٹہرے میں لانے میں کوئی کسر نہیں چھوڑیں گے، چیئرمین پی ٹی آئی
پولیس نے ہمارا راستہ روکا اور شہباز گل سے ملنے نہیں دیا، یہ لوگ کس سے احکامات لے رہے ہیں، اگر کسی ایک سیاسی کارکن پر تشدد ہوسکتا ہے تو کسی پر بھی ہوسکتا ہے، چوروں کی غلامی کبھی قبول نہیں کریں گے
اسلام آباد (بیورورپورٹ)چیئرمین تحریک انصاف عمران خان نے کہا ہے کہ تصاویر اور ویڈیوز میں واضح ہے کہ شہباز گِل کو ذہنی اور جسمانی طور پر تشدد کانشانہ بنایاگیا۔اپنی ٹوئٹ میں عمران خان نے دعویٰ کیا ہے کہ شہباز گل پر تشدد میں جنسی زیادتی بھی شامل ہے، شہباز گل کو توڑنے کیلئے ذلیل کیا گیا، میرے پاس مکمل تفصیلی معلومات ہیں۔عمران خان نے کہا کہ اسلام آباد پولیس کا کہنا ہے کہ اس نے کوئی تشدد نہیں کیا، میرا سوال یہ ہے کہ شہباز گل پر تشدد کس نے کیا؟ عوام میں اور ہمارے ذہنوں میں ایک خیال ہے کہ اتنا بھیانک تشدد کون کرسکتا ہے، یاد رکھیں عوام ردعمل دیں گے، ذمہ داروں کا پتہ لگانے اور انہیں انصاف کے کٹہرے میں لانے میں کوئی کسر نہیں چھوڑیں گے۔علاوہ ازیںاسلام آباد پولیس نے چیئرمین تحریک انصاف عمران خان کو شہبازگل سے ملاقات کرنے سے روک دیا۔ چیئرمین تحریک انصاف عمران خان بغاوت پر اکسانے کے الزام میں زیر حراست شہبازگل کی عیادت کیلئے پمز اسپتال پہنچے، جہاں سیکیورٹی کے سخت انتظامات کئے گئے تھے۔ عمران خان گاڑی میں پمز اسپتال کے کارڈیک وارڈ کے باہر پہنچے تو وارڈ کے باہر پی ٹی آئی کے کارکنوں کی بڑی تعداد موجود تھی، جنہوں نے نعرے بازی شروع کردی۔ اسپتال میں پہلے سے موجود اسلام پولیس نے عمران خان کو شہبازگِل سے ملاقات سے روک دیا اور کہا کہ ملزم جسمانی ریمانڈ پر نہیں ہے اور اس سے ملاقات کی اجازت نہیں ہے۔ اس موقع پر سابق وزیراعظم عمران خان نے صحافیوںسے بات کرتے ہوئے کہا کہ آج پولیس نے میرا راستہ روکا، اور شہبازگل سے نہیں ملنے دیا گیا۔ آج بروز ہفتہ اسلام آباد میں شہبازگل سے اظہاریکجہتی کی ریلی نکالوں گا۔ عمران خان کا کہنا تھا کہ ایسا تشدد سیاسی ورکر پر ہو سکتا ہے تو کسی پر بھی ہوسکتا ہے، کیا یہاں قانون کی حکمرانی ہے۔ پولیس کس سے احکامات لے رہی ہے، کیا پولیس کو عدالتی احکامات کی کوئی فکرنہیں، یہاں قانون کی حکمرانی ہے یا ڈنڈے کی، ہم چوروں کی غلامی کبھی قبول نہیں کریں گے۔ پمز اسپتال میں شہباز گل سے ملنے کے لیے آنے پر عمران خان کی گاڑی گرین ایریا کے ساتھ لگے لوہے کے بورڈ پرچڑھ گئی تھی۔ جس سے گاڑی کا ٹائر پنکچر ہوگیاجس کی وجہ سے وہ دوسری گاڑی میں واپس روانہ ہوئے۔د وسری جانب ترجمان اسلام آباد پولیس کا کہنا تھا کہ پمزاسپتال میں سیکیورٹی کامناسب بندوبست کیا ہے اور اضافی نفری تعینات کردی گئی ہے۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں