میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
دہلی ، گجرات طرز پر مقبوضہ کشمیر میں مسلم نسل کشی کا منصوبہ

دہلی ، گجرات طرز پر مقبوضہ کشمیر میں مسلم نسل کشی کا منصوبہ

ویب ڈیسک
پیر, ۲۰ جولائی ۲۰۲۰

شیئر کریں

مقبوضہ کشمیر میں نسل کشی کے بھارتی منصوبے کے تحت ہندوتوا دہشت گردوں کی ایک تربیت یافتہ فورس کے ذریعے بڑے پیمانے پر مسلم کش منصوبے پر کام جاری ہے ۔ اس سلسلے میں مقبوضہ علاقے کے ذرائع کے مطابق گزشتہ دو ہفتوں کے دوران 30ہزار سے زائد ہندوتوا تربیت یافتہ دہشت گرد کشمیر پہنچے ہیں جبکہ مزید دہشت گرد سڑک اور ہوا ئی راستے سے کشمیرآرہے ہیں۔ یہ سب کچھ اس وقت ہو رہا ہے جب بھارتی فوج کی طرف سے گزشتہ سال 05 اگست کے بعدسے کشمیری مسلمانوں کے خلاف کیے گئے کریک ڈاؤن کو ایک سال مکمل ہو رہا ہے اور کورونا وائرس کی آڑمیں اس میں مزید سختی آئی ہے ۔بھارتی فوج اور نیم فوجی دستوں نے سیکڑوں قصبوں اور دیہاتوں کو سیل کردیا ہے اور لاکھوں کشمیریوں کو گھروں کے اندر محصورکردیا ہے اوروسیع پیمانے پران ظالمانہ اقدامات کو وبا سے نمٹنے کے لئے احتیاطی تدابیر قرار دیا جارہا ہے ۔ذرائع کے مطابق عوامی نقل وحرکت کے خلاف اس سخت کریک ڈاؤن کے دوران بھارتی فوج روزانہ کی بنیاد پرہندوتوا سے وابستہ ہزاروں دہشت گردوں کو بسوں اور ہوائی جہازوں کے ذریعے کشمیر منتقل کررہی ہے ۔ یہ لوگ آر ایس ایس ، وی ایچ پی ، شیو سینا ، ہندو واہنی اور پنن کشمیر جیسے مختلف ہندو دہشتگرد گروہوں سے وابستہ ہیں اورانہیں تلواروں اور آتشیں اسلحہ کے استعمال کے ساتھ ساتھ آتش زنی اور لنچنگ کی تربیت دی گئی ہے جس کا مظاہرہ رواں سال فروری میںنئی دہلی میں مسلم کش فسادات کے دوران کیاگیا تھا۔ بھارت کے دارالحکومت میں ہندوتوا کے دہشت گرد گروہوں نے پولیس کے ساتھ مل کر متعدد مسلمانوں کو قتل اور سیکڑوں کو معذوربنایاتھا اور مساجد اور درگاہوں سمیت مسلمانوں کی املاک کو نذر آتش کردیاتھا جبکہ انتظامیہ نے متعصبانہ رویے کا مظاہرہ کرکے ان ہندو دہشت گردوں کا ساتھ دیا تھا۔کشمیریوں کو خدشہ ہے کہ بھارت کی ہندوتوا سے متاثر ہ حکومت مقامی مسلم آبادی کے خلاف فسادات کی منصوبہ بندی کر رہی ہے تاکہ بڑے پیمانے پرہندو آبادی کو کشمیر میں داخلے کے لیے راہ ہموار کی جائے ۔ اس سے مسلم اکثریت کو اقلیت میں تبدیل کرنے کا دیرینہ بھارتی منصوبہ پورا ہوجائے گا۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں