کراچی ائیرپورٹ کو رواں سال نجی شعبے کے حوالے کر دیں گے، وزیر خزانہ
شیئر کریں
وزیر خزانہ سینیٹر محمد اورنگزیب نے ملکی معیشت کو پائیدار بنیادوں پر مستحکم کرنے کی جامع کوششوں کے حصے کے طور پر اخراجات میں کمی اور محصولات میں اضافے کے حکومتی عزم کا اعادہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ قومی خزانے کو نقصان پہنچانے والے سرکاری ملکیتی اداروں کی نجکاری کی جائیگی ،کراچی ایئرپورٹ کی آئوٹ سورسنگ مکمل ہو رہی ہے، کراچی ایئرپورٹ کو رواں سال جولائی یا اگست تک نجی شعبے کے حوالے کر دیا جائے گاپھر لاہور ائیر پورٹ آئیگا ۔اپنے آبائی شہر کمالیہ میں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے وفاقی وزیر خزانہ نے کہا کہ وفاقی حکومت ان متوازی وزارتوں یا محکموں کو بند کر دے گی جو صوبوں کو دی گئی ہیں۔اس اقدام سے اخراجات میں نمایاں کمی اور کارکردگی میں بہتری کی توقع ہے۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعظم پاکستان پبلک ورکس ڈیپارٹمنٹ کو بند کرنے کا اعلان کر چکے ہیں، یہ اقدام حکومت پر مالی بوجھ کم کرنے میں مدد دے گا، حکومت سرکاری ملکیتی اداروں کی نجکاری کرے گی، جو قومی خزانے پر خاصا نقصان پہنچا رہے ہیں۔ ان اداروں کی نجکاری سے حکومت پر مالی بوجھ کم کرنے اور کارکردگی کو بہتر بنانے میں مدد ملے گی۔انہوں نے یہ بھی اعلان کیا کہ کراچی ایئرپورٹ کی آئوٹ سورسنگ مکمل ہو رہی ہے، کراچی ایئرپورٹ کو رواں سال جولائی یا اگست تک نجی شعبے کے حوالے کر دیا جائے گا، اس کے بعد لاہور ایئرپورٹ آئے گا۔ سینیٹر محمد اورنگزیب نے اس بات پر زور دیا کہ وزیر اعظم ذاتی طور پر اخراجات کو کم کرنے اور کارکردگی کو بہتر بنانے کی کوششوں کی قیادت کر رہے ہیں۔انہوں نے اگلے تین سالوں میں ٹیکس ٹو جی ڈی پی کا تناسب 9.5فیصد سے بڑھا کر 13 فیصد کرنے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ ملک چلانے کے لیے ٹیکس ضروری ہیں۔اس مقصد کو حاصل کرنے کے لیے، حکومت نے محصولاتی اقدامات کا اعلان کیا ہے، جن میں ٹیکس کے دائرے میں غیر ٹیکس دینے والے شعبے کو شامل کرنا، 3.9 ٹریلین روپے کی ٹیکس چھوٹ کو بتدریج ختم کرنا اور صحت اور زراعت جیسے شعبوں میں پالیسیوں کو تبدیل کرنا شامل ہے۔وزیر خزانہ نے اعلان کیا کہ 32,000 ریٹیلرز پہلے ہی رجسٹرڈ ہو چکے ہیں اور جولائی 2024سے ان پر ٹیکس عائد کیا جائے گا اور دیگر شعبوں کو ٹیکس نیٹ میں لانے کے لیے حکومت کے عزم پر زور دیا۔انہوں نے کہا کہ سیلز ٹیکس آٹومیشن اولین ترجیح ہے۔