میئر کراچی الیکشن: حافظ نعیم الرحمان کا جے آئی ٹی بنانے کا مطالبہ
شیئر کریں
جماعت اسلامی کراچی کے امیر حافظ نعیم الرحمان نے میئر کراچی الیکشن میں پی ٹی آئی کے بلدیاتی چیئرمینوں کی غیر حاضری پر عدالت سے جے آئی ٹی بنانے کا مطالبہ کر دیا۔کراچی میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے حافظ نعیم الرحمان نے کہا کہ ہم کورٹ میں بھی جائیں گے مطالبہ کریں گے اس معاملے پر جے آئی ٹی بنائیں اور اس جے آئی ٹی میں تمام حساس اداروں کو شامل کریں اور پتا کریں کہ یہ جیتے جاگتے انسان، عوام کے منتخب لوگ، عوام کے ووٹوں سے منتخب ہو کر میئر کے انتخاب کے اس پورے پروسیس سے غائب کیسے ہوئے؟امیر جماعت اسلامی کراچی نے الزام لگایا ہے کہ پی پی پی اور ای سی پی کا گٹھ جوڑ ہے، میئر کراچی کے انتخاب نے پیپلزپارٹی اور الیکشن کمیشن کی قلعی کھول دی، اس الیکشن پر قبضہ کروا دیا گیا، کراچی کے مینڈیٹ پر ڈاکہ مارا گیا، میئر اور ڈپٹی میئر کے انتخاب کا عمل پوری طرح جعلسازی میں تھا۔ان کا کہنا تھا کہ بلدیاتی انتخابات کو چار مرتبہ ملتوی کیا گیا، اپنی نشستیں بڑھانے کیلئے حلقہ بندیاں کی گئیں، دھاندلیوں کے باوجود زیادہ ووٹ جماعت اسلامی نے لئے، آر اوز کے ساتھ مل کر نتائج کو تبدیل کیا گیا، آر اوز نے پیپلز پارٹی کا لکھا ہوا نتیجہ پڑھ کر سنا دیا، 14 یوسیز میں جماعت اسلامی کو جان بوجھ کر ہرایا گیا، اتنا سب کرنے کے باوجود پیپلز پارٹی اکثریت حاصل نہیں کر سکی۔حافظ نعیم نے کہا کہ جماعت اسلامی کے تمام لوگ ووٹ ڈالنے آئے تھے، ماضی میں بھی پیپلز پارٹی نے ملک توڑ دیا لیکن مینڈیٹ کو نہیں مانا تھا۔امیر جماعت اسلامی کراچی کا کہنا تھا کہ ضمنی بلدیاتی الیکشن کرانے میں دو ماہ لگا دیئے گئے، الیکشن کمیشن کس طرح ایک پارٹی کو نواز رہا ہے، کراچی میں جماعت اسلامی نے عوامی رابطہ مہم شروع کر دی ہے، شہر کی زمینوں پر قبضے کئے جا رہے ہیں کوئی پوچھنے والا نہیں۔