سول اسپتال کراچی میں مریض اور تیمار دار لاوارث ہوگئے
شیئر کریں
آٹھ سوخالی آسامیوں
پر بھرتی نہیں کی گئی
کراچی کا دوسرا بڑا سرکاری سول اسپتال مریضوں کی بڑھتی تعداد اور افرادی قوت کی کمی سے مسائل سے دوچار ہے۔۔ عملے کی کمی کے باعث دور دراز سے آئے مریض اور تیمار دار گرین بیلٹس اور فٹ پاتھوں پر ڈیرے ڈالے نظر آتے ہیں کبھی مردوں پر ڈالنے کیلئے چادروں کی کمی تو کبھی ایمرجنسی وارڈ میں بجلی کا بحران۔۔ یہ حال ہے سندھ سرکار کے دوسرے بڑے سول اسپتال کا۔۔ جہاں آنے والے مریضوں کی بڑھتی تعداد کے باوجود آٹھ سو خالی اسامیوں پر بھرتیاں نہیں کی جارہیں۔ میڈیکل سپرنٹنڈنٹ سول اسپتال بھی محتاط انداز میں وضاحتیں دیتے نظر آتے ہیں۔ ایم ایس سول اسپتال ڈاکٹرگریس کمار کہتے ہیں دو ہزار سترہ سے سول اسپتال کیلئے گریڈ ایک تا پندرہ کی آٹھ سو خالی اسامیوں پر بھرتیاں نہیں ہوئی ہیں۔ سندھ حکومت اپنی بساط کے مطابق کام کررہی ہے لیکن مریضوں کی آمد بہت زیادہ بڑھ گئی ہے اور وسائل کم ہیں سرکاری اسپتالوں میں مریضوں کی بڑھتی تعداد کے ساتھ کم ہوتے وسائل بیماروں اور تیمار داروں کیلئے مشکلات کا سبب بن رہے ہیں۔ جس کا واحد حل اسپتالوں کی تعداد میں اضافہ ہی نظر آتا ہے۔