اندھیر نگری چوپٹ راج کراچی سرکلر ریلوے بحالی منصوبہ کھٹائی میں پڑنے کا خدشہ
شیئر کریں
( رپورٹ : شعیب مختار )اندھیر نگری چوپٹ راج ۔سالانہ 37 ارب 36کروڑ خسارے میں ڈوبے پاکستان ریلوے کے بجٹ میں گزشتہ سال کے مقابل رواں سال 8ارب کا اضافہ کر دیا گیا ریلوے بجٹ کے لیے24 ارب مختص سرکلر ریلوے کا منصوبہ ایک بار پھر کھٹائی میں پڑنے لگا کورونا وائرس کے باعث منصوبے پر کام رک جانے کے پیش نظر تجاوزات کے خاتمے کے لیے خرچ کردہ 7کروڑ روپے کے ضائع ہونے کا خدشہ ۔سرکلر ریلوے کی زمینوں پر ایک مرتبہ پھر قبضہ مافیا سر اٹھانے لگا۔ذرائع کے مطابق سال (2019-2020 ) ریلوے کو 42ارب 20کروڑ کی آمدنی ہوئی ہے جبکہ محکمے کے اخراجات 79ارب 56کروڑ ریکارڈ کیے گئے ہیں جس کے بعد بھی رواں سال بجٹ میں اضافہ کرتے ہوئے مالی سال (2020-2021)میں 23منصوبوں کے لیے 12ارب 83کروڑ 84لاکھ روپے جبکہ پاکستان ریلویز کی 18نئی اسکیموں کے لیے 11ارب 16کروڑ 15لاکھ روپے سے زائد رقم مختص کی گئی ہے ۔سرکلر ریلوے آپریشن کی بحالی کے لیے ایک ارب 50کروڑ روپے جاری کیے گئے ہیں جس کے بعد بھی منصوبے کے مکمل نہ ہونے کے آ ثار نمایاں ہیں جس کی بنیادی وجہ منصوبے میں بد عنوانیاں او ر وفاقی حکومت کی غیر سنجیدگی بتائی جاتی ہے چند ماہ قبل سپریم کورٹ کے احکامات کی روشنی میں سرکلر ریلوے کی بحالی کے لیے ریلوے کی زمینوں سے تجاوزات کیخلاف آپریشن کا آغاز کیا گیا تھا جس کے تحت اردو یونیورسٹی ،گیلانی ریلوے اسٹیشن ، غریب آ باد اور لیاقت آ باد میں تجاوزات کے خاتمے کے لیے کروڑوں روپے خرچ کیے گئے ہیںجو لاک ڈائون کے باعث ایک مرتبہ پھر قبضہ مافیا کے شکنجے میں دکھائی دیتے ہیں حکومت کی جانب سے کورونا وائرس کے بڑھتے ہوئے کیسز کے باعث اہم ترقیاتی منصوبوں کو روک دیے جانے کے سبب سرکلر ریلوے کا منصوبہ سپریم کورٹ کی دی گئی مہلت کے مطابق اپنے اختتامی مراحل میں پہنچنے سے دور دکھائی دیتا ہے تاہم حکومتی غیر سنجیدگی کے سبب گذشتہ دنوں منصوبے پر خرچ کردہ تمام تر رقم کے مکمل طور پرضائع ہونے کا خدشہ ہے۔