سندھ بلڈنگ ، ڈائریکٹر جنرل غیر قانونی تعمیرات کے رکھوالے نکلے
شیئر کریں
غیرقانونی تعمیرات مافیا کو سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی کے ڈائریکٹر جنرل عبدالرشید سولنگی نے کھلی چھوٹ د ے رکھی ہے ، سسٹم کے بھتہ خوروں کے خلاف کارروائی کے بجائے انہیں قانونی تحفظ فراہم کرنے کا سلسلہ جاری ہے ۔ انتہائی معتبر ذرائع کے مطابق سندھ بلڈنگ کے افسران نے جعلی اور ڈمی اخبارات کے ذریعے ایک ایسا منحوس نظام قائم کر لیا ہے جو تحقیقاتی اداروں سمیت متعلقہ وزیر اور پورے نظام کو دھوکا دینے میںکامیاب رہتا ہے۔ ڈمی اخبارات اور مختلف واٹس ایپ گروپس کے ذریعے تعمیراتی لاقانویت کی بیٹر مافیا کے سرغنہ طارق عزیز نے افسران کے ساتھ شہر بھر میں اپنا نیٹ ورک مستحکم کر لیا ہے، جو تعمیراتی لاقانونیت کی قیمت وصول کرکے سندھ بلڈنگ کے افسران سے اُسے تحفظ دلانے کا مکروہ کام کرتے ہیں، مزید براں وہ مختلف اخبارات میں تعمیراتی لاقانونیت کی نشاندہی کوروکنے کا بھی ذمہ اپنے سر لیتے ہیں۔ چنانچہ شہر کو عمارتوںکا جنگل بنا دینے کے باوجود نہ تو سندھ بلڈنگ کے اعلیٰ افسران حرکت میں آرہے ہیں اور نہ ہی عدالتی احکامات کی پروا کی جارہی ہے۔ اس حوالے سے شہر بھر میں بیٹر طارق کی سرپرستی میںجاری اورتکمیل شدہ تعمیراتی لاقانونیت کی منہ بولتی عمارتوں سے کسی عمارت کے خلاف کارروائی نہ کرنا نہ صرف ڈی جی عبدالرشید سولنگی کو اس پورے بکھیرے میں ملوث ثابت کرتا ہے بلکہ وزیر بلدیات کے دعووں کی قلعی بھی کھول دیتا ہے۔ ذرائع کے مطابق بیٹر طارق عزیز ، ڈائریکٹر علی اسد ، ڈپٹی ڈائریکٹر شہزاد کھوکھر ، اسسٹنٹ ڈائریکٹر اسد خان سمیت ودیگر مہروں کو ڈی جی کی سرپرستی حاصل ہے ، رہائشی پلاٹوں پر کمرشل تعمیرات کا سلسلہ منظم انداز میں جاری ہے ، عدالتی حکم عدولی میں حکام براہ راست ملوث ہیں ، نشاندہی کے باوجود غیر قانونی امور کے خلا ف کارروائی عمل میں نہیں لائی جاتی،یہی وجہ ہے کہ ناظم آباد نمبر 2 پلاٹ نمبر H8/6،E3/1 ،D5/7،E5/6 ،A1/21 ،A5/11 ،D13/1 اور F7/4 پر ناجائزتعمیرات کا سلسلہ جاری ہے ۔