اسپاٹ فکسنگ کیس میں ٹربیونل کی کارروائی جاری ،معطل کرکٹر خالد لطیف کا ریکارڈ انٹرویو دکھایا گیا
شیئر کریں
خالد لطیف کے وکیل ٹربیونل کو سماعت چھوڑنے کی دھمکیاں دیتے رہے، دھمکی کو بلیک میل کرنے کی کوشش کہا، جس کو دھمکی سمجھ لیا‘ قانون مشیر پی سی بی
لاہور( ویب ڈیسک)پاکستان سپر لیگ اسپاٹ فکسنگ کیس میں پاکستان کرکٹ بورڈ کے ٹربیونل کی کارروائی جمعہ کے روز بھی جاری رہی ،معطل کرکٹر خالد لطیف کا ریکارڈ انٹرویو دکھایا گیا۔ گزشتہ روز جسٹس (ر)اصغر حیدر کی سربراہی میں قائم تین رکنی ٹربیونل نے سماعت کی ۔ خالد لطیف اپنے وکیل کے ہمراہ ٹربیونل کے رو برو پیش ہوئے ۔ سماعت کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے خالد لطیف کے وکیل بدر عالم نے کہا کہ آج کی کارروائی میں ہمارے ساتھ بد سلوکی کی گئی۔ پی سی بی کے وکیل نے ہم پر بلیک میلر ہونے کا الزام لگا دیا۔ انہوں نے کہا کہ آج کی کارروائی میں 10 فروری کو خالد لطیف کا ریکارڈ کیا گیا انٹرویو دکھایا گیا۔ انہوں نے کہا کہخالد لطیف سے بکی نے 9تاریخ کو رابطہ کیا اور 9تاریخ کو ہی خالد لطیف سے پوچھ گچھ کی گئی۔ناصر جمشید نے متعدد بار آفر کی، خالد لطیف نے انکار کیا۔وکیل نے کہا ک ہم کیس سے نہیں بھاگ رہے، پاکستان کے قانون کے مطابق کیس چلایا جائے، ہم پی سی بی کے گواہوں پر جرح کریں گے۔انہوں نے یہ سوال بھی کیاکہ خالد لطیف نے جب کوئی میچ ہی نہیں کھیلا تو فکسنگ کہاں سے ہو گئی؟۔ہمیں بتایا جائے پی سی بی کے ڈسپلنری پینل کو کس نے بنایا؟ چیئرمین کون ہیں؟ ۔دوسری جانب پاکستان کرکٹ بورڈ کے قانونی مشیر تفضل رضوی نے کہا کہ خالد لطیف کے وکیل ٹربیونل کو سماعت چھوڑنے کی دھمکیاں دیتے رہے، میں نے ان کی دھمکی کو بلیک میل کرنے کی کوشش کہا، میرے اس بیان کو خالد لطیف کے وکیل نے دھمکی سمجھ لیا۔انہوں نے کہا کہ عمر امین کو جب آفر ہوئی تو اس نے فورا بتا دیا تھا، خالد لطیف ایک سے زائد دفعہ بکی سے ملے جس کا خالد لطیف نے خود اعتراف کیا ہے، خالد لطیف کے بیٹ پر یوسف بکی کی گرپ چڑھی ہوئی تھی، یہ وہ درخواست دے رہے ہیں جو ٹربیونل پہلے خارج کر چکا ہے۔تفضل رضوی کا مزید کہنا تھا کہ کرنل اعظم نے اگر ٹرانسلیشن غلط کی ہے تو ٹربیونل نوٹ کر رہا ہے۔