میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
پیپلزپارٹی مخالفین کے خلاف سندھ پولیس متحرک ،درجن سے زائد مقدمات درج

پیپلزپارٹی مخالفین کے خلاف سندھ پولیس متحرک ،درجن سے زائد مقدمات درج

ویب ڈیسک
هفته, ۲۰ اپریل ۲۰۲۴

شیئر کریں

(رپورٹ :شاہنواز خاصخیلی) سانگھڑ ضلع میں سیاسی مخالفین کیلئے زمین تنگ کر دی گئی، یو سی چیئرمین کا امیدوار گرفتار، کھپرو تھانیمیں چرس کا جھوٹا مقدمہ درج، ایک ماہ کی دوران ایک درجن سے زائد کیس داخل، جی ڈی اے رہنماؤں نے ایس ایس پی اعجاز شیخ کو منشی قرار دیتے ہوئے کہا کہ سیاسی انتقام کا نشانہ بنایا جا رہا ہے۔ تفصیلات کے مطابق عام انتخابات میں پیپلزپارٹی مخالف سیاسی جماعتوں کے کارکنان کیلئے سانگھڑ ضلع میں زمین تنگ کردی گئی ہے، سانگھڑ ضلع میں پیر پگارہ کے مریدوں کی اکثریت ہے اور ضلع میں جی ڈی اے کا بڑا ووٹ بینک موجود ہے، عام انتخابات گزرنے اور ایس ایس پی اعجاز شیخ کے عہدہ سنبھالنے کے بعد ضلع میں سیاسی مخالفین پر مقدمات درج کرنے کا سلسلہ شروع کردیا گیا ہے ،ذرائع کے مطابق جھول شہر کے قریبی دیہات کے رہائشی زاہد جلالانی گزشتہ روز سانگھڑ شہر میں بچی کو اسکول چھوڑنے جا رہا تھے کہ سانگھڑ روڈ پر پیٹرول پمپ کے قریب سی آئی اے سانگھڑ نے انہیں گرفتار کرلیا، دوران گرفتاری اس کے ہمراہ معصوم بچی چلاتی رہی جسے پولیس اہلکاروں نے اسکول سے کافی فاصلے پر چھوڑ کر گئے تاہم رات کو سوا کلو چرس کے ساتھ کھپرو تھانے کے حدود سے گرفتاری ظاہر کرکے مقدمہ درج کیا گیا ، اس سے قبل بھی سانگھڑ میں زاہد جلالانی پر مقدمہ درج کیا گیا تھا ، زاہد جلالانی بلدیاتی انتخابات میں گرینڈ ڈیموکریٹک الائنس کی ٹکٹ پر یوسی چیئرمین کے امیدوار تھے ، الیکشن کمیشن میں مخالف امیدوار کی کامیابی کو چلینج بھی کر رکھا ہے، منگلی تھانے پر ایک ماہ کے اندر پیپلزپارٹی مخالف سیاسی کارکنان کے خلاف 4 کیس دائر کئے گئے ہیں، جن میں 60 کے قریب افراد نامزد ہیں جبکہ ذرائع کے مطابق ایک ماہ کے دوران مجموعی طور پر سیاسی مخالفین پر ایک درجن سے زائد مقدمات درج کیے گئے، ذرائع کے مطابق ایس ایس پی اعجاز شیخ کی تعنیاتی کے بعد سے ضلع کے اندر اور خصوصی طور پر رکن قومی اسمبلی شازیہ مری کے حلقے می سیاسی مخالفین پر مقدمے درج کیے جانے لگے ، پانی بند کرنا ، زمینوں پر قبضے، تبادلوں اور دیہاتوں میں پولیس کے چھاپے معمول بن چکے ہیں، گرینڈ ڈیموکریٹک الائنس کے مقامی رہنماؤں کے مطابق ایم این اے شازیہ مری کا بھائی اکبر مری پولیس کو ہینڈل کر رہا ہے اور ایس ایس پی اعجاز شیخ اس کے احکامات پر دھڑا دھڑ مقدمے دائر کرنے کے احکامات جاری کر رہے ہیں، ذرائع کے مطابق سی آئی اے سانگھڑ کے انچارج کا بھی اہم کردار ہے ، جنہیں سیاسی مخالفین کو گرفتار کرکے غائب کرنے کا ٹاسک دیاگیا ہے ، گرینڈ ڈیموکریٹک الائنس سانگھڑ ضلع کے رہنماؤں نے ایس ایس پی اعجاز شیخ کو منشی قرار دیتے ہوئے کہا کہ تمام مقدمات پیپلزپارٹی کی رکن قومی اسمبلی کے احکامات پر دائر کئے جا رہے ہیں، انہیں انتقامی کارروائیوں کا نشانہ بنایا جا رہا ہے اور ان کے حامیوں کیلئے زمین تنگ کردی گئی ہے، گرینڈ ڈیموکریٹک الائنس کے رہنما سائرہ بانو نے اپنے جاری کردہ ویڈیو بیان میں کہا ہے کہ وہ ایس ایس پی سانگھڑ سے پوچھنا چاہتی کہ سیاسی کارکنان پر منشیات کے جھوٹے مقدمے کب تک داخل ہوتے رہیں گے، منشیات کی ٹھیکے بانٹ کر چھوٹے چھوٹے سیاسی کارکنان پر جعلی مقدمات درج کئے جا رہے ہیں، انہوں نے ایس ایس پی سانگھڑ کو متنبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ ان کا آفس بھی سانگھڑ میں ہے ایسا نہ ہوکہ حالات ہمارے اور ایس ایس پی کے ہاتھوں سے بھی نکل جائیں. اس سلسلے میں روزنامہ جرات کی جناب سے رابطہ کرنے پر رکن قومی اسمبلی شازیہ مری کا کہنا تھا کہ الزامات مکمل طور غلط ہیں، وہ اس طرح کی سیاست نہیں کرتیں ، ان کے مخالفین جمہوری اصولوں سے واقف نہیں ہیں اور ان کی غیر قانونی سرگرمیوں پر آنے والے نتائج کو جھوٹی طرح سیاسی شکایتوں کے طور پر نامزد کیا جاتا ہے ، کوئی بھی قانون سے اوپر نہیں ہے اور جو بھی قانون کی خلاف ورزی کرتا ہے، اسے قانونی نتائج کا سامنا کرنا پڑے گا ، ہر شخص قانون کے سامنے برابر ہے ، اس سلسلے میں روزنامہ جرات کی جانب سے رابطہ کرنے پر ایس ایس پی اعجاز شیخ نے کہا کہ زاہد جلالانی نامی کسے شخص پر مقدمہ دائر ہونے کا اسے علم نہیں ہے ، وہ چھٹیوں پر ہیں، تاہم انہوں نے سیاسی بنیاد پر مقدمات کے اندراج کی تردید کرتے ہوئے کہا کہ انہوں نے ضلع میں امن امان بہتر کیا ہے ۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں