لانڈھی میں غیر ملکیوں کو لے جانیوالی گاڑی پر حملہ، 2 دہشت گرد ہلاک
شیئر کریں
پولیس نے کراچی کے علاقے لانڈھی مانسہرہ کالونی میں غیر ملکیوں کو لے جانے والی گاڑی پر حملے کو ناکام بناتے ہوئے 2دہشت گردوں کو ہلاک کردیا ہے جبکہ دہشت گردوں کے حملے میں3 افراد زخمی ہوئے، 2 زخمی سیکیورٹی اہلکاروں میں سے 1 اسپتال میں ویٹی لیٹر پر زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے چل بسا، ایک اور زخمی کو وینٹی لیٹر پر منتقل کیا گیا ہے جس کی حالت تشویش ناک ہے۔حملے میں گاڑی میں موجود تمام غیرملکی مہمان محفوظ رہے۔مارے جانے والے دو دہشت گردوں میں ایک کی شناخت ہوگئی ہے ۔بی ڈی ایس رپورٹ کے مطابق جائے وقوعہ سے خودکش حملہ آور کا سر، ٹانگیں اور اعضا ملے۔رپورٹ کے مطابق دہشت گردوں کے قبضے سے ملنے والی ایک ایس ایم جی میں لانچر بھی لگا ہوا تھا۔صدر آصف علی زرداری ،وزیراعظم شہباز شریف ،گورنر سندھ کامران ٹیسوری ،وزیراعلیٰ سندھ سید مرادعلی شاہ نے دہشت گرد حملے کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ غیر ملکیوں سمیت تمام شہریوں کو تحفظ فراہم کریں گے۔ایس ایس پی ملیر طارق الہی مستوئی کے مطابق کراچی پولیس نے دہشت گرد حملہ ناکام بنادیا ہے، شرافی گوٹھ تھانے کی حدود میں وین میں دھماکا ہوا، ایک دہشتگرد نے خود کو اڑایا، دوسرا دہشت گرد سکیورٹی گارڈز اور پولیس کے ساتھ مقابلے میں مارا گیا۔انھوں نے بتایا کہ گاڑی میں غیر ملکی افراد لانڈھی ایکسپورٹ پروسیسنگ زون جارہے تھے، تمام غیر ملکی محفوظ رہے۔انہوںنے کہا کہ ایک ہی گاڑی پر حملہ کیا گیا، ٹوٹل تین حملہ آور تھے ایک موٹر سائیکل سوار خود کش تھا، جب کہ تیسرا دہشتگرد فرار ہوگیا۔ پولیس حکام کا کہنا ہے کہ جائے وقوعہ سے کلاشنکوف، دستی بم سے بھرا بیگ بھی ملا ہے۔مارے گئے دونوں افراد خودکش بمبار بتائے جاتے ہیں۔پولیس کے مطابق لاشیں اور زخمیوں جناح اسپتال منتقل کردیا گیا۔ دھماکے کی نوعیت سے متعلق مزید معلوم اکھٹی کی جارہی ہے۔پولیس کے مطابق گاڑی جاپانی شہریوں کی تھی جنہیں غالبا دہشت گردوں نے چینی باشندے سمجھ کر نشانہ بنایا۔گاڑی میں 5 غیر ملکی سوار تھے، صبح 6 بجکر 50 منٹ پر گاڑی روکنے کیلئے فائرنگ کی گئی۔ جس کے ساتھ دھماکہ ہوا۔ گاڑی میں موجود تمام غیرملکی مہمان محفوظ ہیں۔پولیس کے مطابق ایک اور مبینہ خودکش حملہ آور تھا جسے پولیس نے گولی مار کر ہلاک کر دیا۔ غیرملکیوں کی وین کو موٹرسائیکل پر سوار خود کش بمبار کے ذریعے نشانہ بنایا گیا۔ فرار ہونے والا تیسرا حملہ بھی موٹرسائیکل پر تھا۔بی ڈی ایس رپورٹ میں بتایا گیا کہ جائے وقوعہ سے تھیلے میں 4 آر جی ڈی دستی بم، تین رائفل گرنییڈ اور 4 میگزین ملے۔رپورٹ کے مطابق دہشت گردوں کے پاس بیگ سے ایک پانی اور ایک پیٹرول کی بوتل بھی ملی۔کراچی میں میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے انچارج سی ٹی ڈی راجہ عمر خطاب نے کہا کہ دہشتگرد پہلے سے علاقہ میں چھپے ہوئے تھے، گاڑیوں کو آتا دیکھ کر دہشتگرد گاڑی کی طرف بھاگا اور دھماکا کیا۔انھوں نے بتایا کہ پولیس کی ایک موبائل موقع پر پہنچی، پولیس نے ہیلمٹ پہنے دہشتگرد کو پیچھے سیگولی ماری، دہشتگرد نے بھی فائرنگ کی۔ان کا کہنا تھا کہ جائے وقوعہ سے گولیوں کے 15 راونڈ ملے ہیں، پولیس کی بروقت کارروائی اور گارڈز کی حاضر دماغی سے حملہ ناکام ہوا۔ڈی آئی جی ایسٹ زون اظفر مہیسر نے جائے وقوعہ کا دورہ کرنے کے بعد میڈیا سے گفتگو میں بتایا کہ دو حملہ آور تھے، ایک نے خودکش جیکٹ پہنی ہوئی تھی، خودکش حملہ آور نے خود کو دھماکیسے اڑا یا۔انھوں نے بتایا کہ دوسرے حملہ آور پولیس کی فائرنگ سے مارا گیا۔ان کا کہنا تھا کہ بظاہر یہ ٹارگٹڈ کارروائی کی گئی ہے، پولیس کی ٹیم موقع پر تھی، جس نے فوری کارروائی کی، خود کش حملہ آور پیدل یہاں تک پہنچا، تفتیش کررہے ہیں کہ ان کو یہاں کیسے لایا گیا۔اظفر مہیسر نے مزید بتایا کہ پولیس سی پیک اور نان سی پیک کو سکیورٹی دیتی ہے، نجی ادارے سکیورٹی گارڈز رکھتے ہیں، اس کارروائی میں سکیورٹی گارڈ نے بہت بہادری کا مظاہرہ کیا۔ادھر اسپتال انتظامیہ کے مطابق 45 سالہ سیکیورٹی گارڈ نور محمد وینٹی لیٹر پر تھا جو زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے چل بسا۔اسپتال انتظامیہ نے بتایا ہے کہ دوسرے زخمی سلمان کو وینٹی لیٹر پر منتقل کر دیا گیا ہے، جس کی حالت تشویش ناک ہے۔اسپتال انتظامیہ نے یہ بھی بتایا ہے کہ اب لانڈھی دھماکے کے 2 زخمی اسپتال میں زیرِ علاج ہیں۔پولیس کا کہنا ہے کہ حملے میں ملوث ایک دہشت گرد کی شناخت ہوگئی۔ہلاک دہشت گرد کی شناخت سہیل احمد کے نام سے ہوئی۔اس حوالے سے پولیس کا کہنا ہے کہ ہلاک دہشت گرد پنجگور بلوچستان کا رہائشی ہے۔پولیس حکام کا کہنا ہے کہ جائے وقوعہ سے کلاشنکوف، دستی بم سے بھرا بیگ بھی ملا ہے۔پولیس کے مطابق واقعے میں قریب موجود ایک اور گاڑی کو بھی نقصان پہنچا ہے۔واقعہ کے ایک عینی شاہد گارڈ نے بتایا کہ ہم دو گاڑیوں میں زم زمہ سے نکلے تھے، لانڈھی مانسہرہ کالونی کے قریب زوردار دھماکا ہوا۔ دھماکے کے بعد ایک دہشت گرد گاڑی کے پیچھے فائرنگ کر رہا تھا۔دوسری جانب صدر مملک آصف علی زرداری نے کراچی میں خود کش دھماکے اور فائرنگ کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ پولیس کی بروقت کارروائی نے بڑے جانی نقصان سے بچا لیا۔انھوں نے کہا کہ پوری قوم مل کر دہشت گردی کا مقابلہ کرے گی، شر پسند عناصر کا جڑ سے خاتمہ کیا جائے گا۔وزیراعظم شہباز شریف نے بھی مذمتی بیان میں کہا کہ پولیس کی بر وقت کارروائی سے ہم کسی بڑے جانی نقصان سے بچ گئے۔وزیراعظم نے دھماکے میں زخمی ہونے والے افراد کی جلد صحت یابی کی دعا کرتے ہوئے زخمیوں کو ہر ممکن طبی امداد فراہم کرنے کی ہدایت کی۔انھوں نے کہا کہ دہشتگردی کے مکمل خاتمے تک چین سے نہیں بیٹھیں گے، امن و امان کی صورتحال خراب کرنے کی ہر مذموم کارروائی کو ناکام بنائیں گے۔گورنر سندھ کامران ٹیسوری نے لانڈھی خودکش حملے کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ شہر کا امن خراب کرنے کی کسی کو اجازت نہیں دیں گے۔انھوں نے کہا کہ غیر ملکیوں سمیت تمام شہریوں کو تحفظ فراہم کریں گے، قانون نافذ کرنے والیادارے ذمہ داریاں ادا کر رہے ہیں۔وزیر اعلی سندھ مراد علی شاہ نے بھی لانڈھی خودکش حملے کی مذمت کرتے ہوئے آئی جی پولیس سے واقعہ کی رپورٹ طلب کی۔انھوں نے کہا کہ شہر کا امن خراب کرنے والوں سے سختی سے نمٹیں گے۔مراد علی شاہ نے کہا کہ دہشت گرد کون تھے، کہاں سے آئے، تحقیقات کریں، سہولتکاروں سمیت تمام معلومات حاصل کی جائیں۔وزیراعلی سندھ نے کہا کہ پولیس کی بروقت کارروائی بہترین اقدام تھا۔