ماہ رمضان میں مہنگائی کانیاطوفان ،شہبازسرکارکانیاامتحان
شیئر کریں
ملک میں پہلے سے جاری مہنگائی کے طوفان میں مزید اضافہ ہوگیاہے ،پھل ،سبزیوں ،مرغی ،گائے کے گوشت ،مٹن کی قیمتوں میں مسلسل اضافہ جاری ہے ،منافع خوروں نے مصالحوں ودیگراجناس کے دام بھی بڑھادیے ہیں ،گھی وکوکنگ آئل کی قیمتیں بھی بڑھ رہی ہیں ،ماہ رمضان میں مہنگائی کانیاطوفان اورعیدالفظرسے قبل اشیا کی قیمتوں میں اضافہ شہبازسرکارکے لیے امتحان بن گیاہے ،اگرعوام کوریلیف نہ دیا گیاتون لیگ کی نومنتخب حکومت کوابتدائی ایام میں ہی مشکلات کاسامناکرناپڑے گا،ادھر ادویات بنانے والوں نے جان بچانے والی ادویات سمیت مختلف ادویات کی قیمتوں میں 20 فیصد سے زائد کا اضافہ کر دیا ہے۔میڈیا رپورٹس کے مطابق فارماسیوٹیکل کمپنیوں نے کئی ادویات کی قیمتوں میں اضافہ کردیا ہے۔جن ادویات کی قیمتوں میں خودساختہ اضافہ کیا گیا ہے وہ بخار، سردرد، دل کے امراض، ملیریا، ذیابیطس، گلے کی خراش، فلو، پیٹ کی تکالیف، جلدی بیماریاں، آنکھ، کان، دانت اور منہ کے امراض اور خون کے انفیکشن جیسے مسائل کے لئے استعمال ہوتی ہیں۔اس کے علاوہ بعض عام استعمال کی اینٹی بائیوٹک اور قوت بخش ادویات کی قیمتوں میں بھی اضافہ ہوا ہے۔ادویات کے کاروبار سے منسلک تاجروں کے مطابق بلڈ پریشر کی دوا کا ڈبہ 973 روپے سے بڑھ کر ایک ہزار 42 روپے، کیلشیم کی کمی کو پورا کرنے والی دوااوسنیٹ ڈی کی قیمت 62 روپے کے اضافے 262 روپے سے 324 روپے ہوگئی ہے۔شوگر کے مرض میں استعمال ہونے والی دوا گیٹریل 2 ملی گرام کا ڈبہ 50 روپے مہنگا ہوگیا ہے، جس کے بعد اس کی قیمت 457 روپے سے بڑھ کر 507 روپے ہوگئی ہے۔چند روز قبل 148 روپے میں فروخت ہونے والی سی ای سی 1000 پلس کی ڈبیہ اب 197 روپے، ڈائیکلوران کی گولیاں 148 روپے سے بڑھ کر 170 روپے اور سربیکس زی کی بوتل 247 روپے سے بڑھ کے 267 روپے ہوگئی ہے۔تاجروں کے مطابق فارماسیوٹیکل کمپنیاں قیمتوں میں اضافے کے لیے ادویات کی مصنوعی قلت بھی پیدا کر رہی ہیں۔پاکستان میں ادویات ساز کمپنیوں کی نمائندہ تظیم آل پاکستان فارماسیوٹیکل مینوفیکچررز ایسوسی ایشن(پی پی ایم اے)کے ذرائع نے بتایا کہ مزدوری، بجلی اور خام تیل کے نرخ بڑھنے کی وجہ سے ادویات کی تیاری کی لاگت بڑھی ہے، اس کے علاوہ ڈالر کے مقابلے میں روپے کی قدر میں مسلسل کمی نے اس صورت حال کو مزید گھمبیر بنادیا ہے۔پی پی ایم اے ذرائع نے کہاکہ یہ تمام عوامل دواسازی کے شعبے کو متاثر کرتے رہیں گے اور مستقبل میں بھی قیمتیں اسی حساب سے بڑھیں گی۔ ادویات کی قیمتوں میں اضافہ نہ کیا گیا تو ضروری ادویات مارکیٹ سے غائب ہو جائیں گی۔