میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
بھارت خواتین کیلئے غیر محفوظ ملک

بھارت خواتین کیلئے غیر محفوظ ملک

ویب ڈیسک
جمعرات, ۲۰ مارچ ۲۰۲۵

شیئر کریں

ریاض احمدچودھری

بھارت مقامی اور سیاح خواتین کے لیے غیر محفوظ ترین ملک بن گیا۔مودی سرکار میں بھارت میں خواتین سے زیادتی کے واقعات میں غیر معمولی اضافہ ہو گیا ہے۔بھارت کے دورے پر آئی برطانوی خاتون 2 بار زیادتی کا نشانہ بن گئی۔برطانوی خاتون سے زیادتی کا واقعہ نئی دہلی کے جنوب مغربی علاقے میں پیش آیا۔ برطانوی خاتون کو ایک بار اس کے دوست نے جبکہ دوسری بار لفٹ میں زیادتی کا نشانہ بنایا گیا۔بھارتی حکام کا کہنا ہے کہ برطانوی خاتون کی بھارتی شہری سے سوشل میڈیا پر دوستی ہوئی تھی۔ برطانوی خاتون اپنے دوست سے ملنے بھارت آئی تھی۔ خاتون کے دوست نے ہوٹل کے کمرے میں اس کے ساتھ زیادتی کی اور مزاحمت کرنے پر تشدد کا نشانہ بنایا۔برطانوی خاتون کے مطابق جب وہ واقعے کی اطلاع دینے کے لیے ہوٹل کے ریسپشن جانے کے لیے لفٹ میں سوار ہوئیں تو لفٹ میں موجود شخص نے بھی ان کے ساتھ زیادتی کی۔ پولیس نے خاتون کے دوست کو زیادتی کے الزام میں گرفتار کرلیا۔اس قبل کرناٹک میں بھی اسرائیلی سیاح سمیت 2 خواتین سے زیادتی کا واقعہ سامنے آیا تھا۔ اس واقعے میں ایک شخص کو قتل بھی کیا گیا تھا۔
بھارت میں 2 مارچ 2024 کو 28 سالہ ہسپانوی سیاح خاتون کو ریاست جھاڑ کھنڈ میں اجتماعی زیادتی کا نشانہ بنایا گیا۔ یہ واقعہ عالمی میڈیا کی توجہ کا مرکز بنا رہا اور بھارت میں خواتین کے غیر محفوظ ہونے پر سوال اٹھائے گئے۔بھارتی قومی جرائم ریکارڈ بیورو کے مطابق 2022 میں سیاحوں سمیت غیر ملکیوں کے خلاف جنسی زیادتی کے 25 کیس رپورٹ ہوئے۔ مودی کے بھارت میں ہر 16 منٹ میں ایک عورت ریپ جیسے گھناونے جرم کا شکار ہوتی ہے لیکن یہ جرائم پولیس کے ریکارڈ میں نہیں آتے۔بھارتی مسلح افواج میں خواتین کے خلاف جنسی تشدد اور ریپ کے متعدد واقعات سامنے آئے۔ ستمبر 2024 میں سری نگر ایئر فورس اسٹیشن پر ونگ کمانڈر کے خلاف خاتون افسر نے زیادتی کا الزام عائد کیا۔ بھارتی ائیرفورس کی خاتون افسر کا کہنا تھا کہ حکام نے اس کی شکایت کو مناسب طریقے سے نہیں نمٹایا جس کے بعد مجبورا پولیس سے رجوع کرنا پڑا۔ کانپور میں آرمی کرنل نے دوست کی بیوی سے زیادتی کی اور روپوش ہوگیا۔ بھارتی فوج میں ہراسانی اور جنسی تشدد کے متعدد کیسزسوشل میڈیا کے ذریعے عوامی توجہ کا مرکز بنتے ہیں کیونکہ خواتین افسران پر بڑھتی ہوئی نگرانی رسمی رپورٹنگ کو روک دیتی ہے۔ مقبوضہ کشمیر میں جنسی استحصال کو خواتین کے خلاف جنگی ہتھیار کے طور پر استعمال کیا گیا ہے۔ بھارتی سیکورٹی فورسزکی خواتین سے جنسی زیادتیوں کی متعدد رپورٹس موجود ہیں۔ کشمیر میڈیا سروس کے مطابق جنوری 1989 سے اب تک بھارتی افواج کے ہاتھوں 15000 سے زائد اجتماعی عصمت دری اور جنسی تشدد کے واقعات رپورٹ ہوئے۔ ان واقعات میں 1991 کا بدنام زمانہ کنن پوشپورہ واقعہ بھی شامل ہے جس میں بھارتی فورسز کے اہلکاروں نے 150 خواتین کی عصمت دری کی۔یہ تمام شواہد بھارت میں نہ صرف بڑھتے ہوئے ریپ کلچر کے فروغ کی طرف نشاندہی کرتے ہیں بلکہ بھارت میں اخلاقی پستی کو بھی عیاں کرتے ہیں۔
بھارتی ریاست بنگال کے شہر کولکتہ میں خواتین کے ساتھ زیادتی اور ان کوصنفی بنیادوں پر تشدد کا نشانہ بنانے کے یکے بعد دیگرے کئی واقعات رپورٹ ہو چکے ہیں۔ حال ہی میں ہونے والے ایک انسانیت سوز واقعہ میں مغربی بنگال کے نواحی علاقے نندی گرام میں بی جے پی کے کارکنوں نے سیاسی مخالفت کی بنیاد پرخاتون کو برہنہ کرکے 300 میٹر تک پیدل چلنے پر مجبور کیا۔ برہنہ کئے جانے والی خاتون کے گھر والوں کو بھی بی جے پی کے کارکنان کی جانب سے مارا پیٹا گیا اور گھر کو بھی نقصان پہنچایاگیا۔متاثرہ خاتوں کا کہنا ہے کہ میں بی جے پی کے ساتھ تھی لیکن حال ہی میں دوسری پارٹی میں شامل ہوئی تھی جس کی وجہ سے مجھ پر حملہ کیا گیا۔ پولیس نے بی جے پی کے یوتھ صدر تاپس داس سمیت 6 افراد کو حراست میں لے لیا۔مودی سرکار کو اس وقت شدید ریاستی اور عالمی دباؤ کا سامنا ہے اور بی جے پی کے کارکن اپنی پارٹی کے لئے مزید شرمندگی کا باعث بن رہے ہیں۔خواتین کے خلاف گھریلو تشدد کے ساتھ سر عام جرائم بھی بڑھتے جا رہے ہیں اور یہ واقعات کم وبیش دنیا بھر میں رونما ہو رہے ہیں۔ ایسے میں دنیا کے 10 ایسے ممالک کی فہرست سامنے آئی ہے جس کو خواتین سیاحوں کے لیے بدترین ممالک قرار دیا گیا ہے۔
غیر ملکی میڈیا میں ورلڈ پاپولیشن ریویو انڈیکس کی جاری کردہ فہرست کے حوالے سے رپورٹ کیا گیا ہے۔اس فہرست میں جنوبی افریقہ سر فہرست ہے، جہاں خواتین مسافر انتہائی غیر محفوظ تصور کی جاتی ہیں۔ دوسرے نمبر پر برازیل آتا ہے۔ روس کا تیسرا جب کی میکسیکو کا چوتھا نمبر ہے۔ ایران صنفی امتیاز کے باعث خواتین کے لیے پانچواں غیر محفوظ ملک قرار دیا گیا ہے۔چھٹے نمبر پر ڈومینیکن ریپبلک ہے، اس کے بعد مصر ہے جہاں خواتین رات کے وقت اکیلے جاتے ہوئے خود کو غیر محفوظ سمجھتی ہیں۔ مراکش اس درجے میں آٹھویں نمبر پر ہے۔خود کو دنیا کی سب سے بڑی جمہوریت کہنے والے ملک بھارت میں بھی خواتین سیاح محفوظ نہیں۔ فہرست میںبھارت کا نواں نمبر ہے۔ تاہم یہ بات قابل ذکر ہے کہ صنفی عدم مساوات کے انڈیکس میں بھارت پہلے نمبر پر ہے، جہاں خواتین کے قتل، عصمت دری کے واقعات بڑے پیمانے پر عام ہیں۔
اس فہرست میں سب سے آخر میں اپنے سیاحتی مقامات کے حوالے سے مشہور ملک تھائی لینڈ ہے، لیکن خواتین پر تشدد کے لیے دوسرے نمبر پر ہے۔ تقریباً 44 فیصد خواتین جرم کی اطلاع دیتی ہیں۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ خواتین مسافروں کو خاص طور پر بعض علاقوں میں، دورے کی منصوبہ بندی کرتے وقت بہت محتاط رہنا چاہیے۔
۔۔۔۔۔۔۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں