میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
حیدرآباد ،سول ہسپتال میں غیر معیاری ادویات کی خریداری ،کروڑوں خرد برد

حیدرآباد ،سول ہسپتال میں غیر معیاری ادویات کی خریداری ،کروڑوں خرد برد

ویب ڈیسک
بدھ, ۲۰ مارچ ۲۰۲۴

شیئر کریں

(رپورٹ :شاہنواز خاصخیلی) سول ہسپتال حیدرآباد میں ادویات کی خریداری میں کروڑوں روپے کا ٹیکہ ، نگران وزیراعلیٰ سندھ کی تحقیقات بھی دبا دی گئیں ، جسٹس ر مقبول باقر نے ہسپتال کے دورے کے دوران تحقیقات کا حکم دیا تھا ، ایڈیشنل ڈائریکٹر علی اکبر ڈاھری کی سربراہی میں بننے والی کمیٹی کو تحقیقات سے روکنے کا انکشاف ہوا ہے ۔ تفصیلات کے مطابق لیاقت میڈیکل یونیورسٹی ہسپتال حیدرآباد میں ادویات کی خریدی کی مد میں کروڑوں روپے کا ٹیکہ لگنے کا انکشاف ہوا ہے ، نگران وزیراعلیٰ سندھ جسٹس ر مقبول باقر نے سول ہسپتال کے دورے کے دوران ادویات کی کمی پر تحقیقات کا حکم دیتے ہوئے ڈائریکٹر جنرل آفس میں تعینات ایڈیشنل ڈائریکٹر علی اکبر ڈاھری کی سربراہی میں چار رکنی کمیٹی تشکیل دی تھی ، جس میں اسسٹنٹ ڈائریکٹر ڈاکٹر شاہ زیب مرزا ، فارمسٹ آصف علی تھیبو، مشتاق سرگانی اور حارث بھٹو ممبر کے طور پر شامل تھے، کمیٹی نے 1 دسمبر 2023 کو ایم ایس کو لیٹر لکھا اور بتایا کہ وزیراعلیٰ کے حکم پر تشکیل تحقیقاتی کمیٹی 4 ، 5 ، اور 6 دسمبر کو سول ہسپتال تحقیقات کے سلسلے میں پہنچے گی، جنہیں درج ذیل ریکارڈ فراہم کیا جائے، کمیٹی نے 2023ء اور 2024ع کے سپلائی آرڈر، ڈلیور چالان، انسپکشن رپورٹ ، اسٹاک رجسٹر اور انڈیٹ بک کا ریکارڈ فراہم کرنے کی درخواست کی تھی تاہم ہسپتال انتظامیہ نے کمیٹی کو ریکارڈ نہیں دیا جس کے باعث کمیٹی تحقیقات آگے بڑھانے سے قاصر رہی، ذرائع کے مطابق کمیٹی کو مزید تحقیقات سے روک دیا گیا اور معاملہ رفع دفع کیا گیا ، ذرائع کے مطابق ادویات کی خریداری کی مد میں کروڑوں روپے گھپلے والے کیس کو ہی دبا دیا گیا ہے ، ذرائع کے مطابق ایک ایسی کمپنی سے 8 سال کا اسٹاک خریدا گیا جس کے پراڈکٹ کی مدت معیاد ختم ہونے میں کچھ ماہ ہی باقی تھے ۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں