میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
اوآئی سی کانفرنس نہیں ہونے دیں گے ،بلاول بھٹو

اوآئی سی کانفرنس نہیں ہونے دیں گے ،بلاول بھٹو

ویب ڈیسک
اتوار, ۲۰ مارچ ۲۰۲۲

شیئر کریں

متحدہ اپوزیشن نے پیر کو ایوان میں تحریک عدم اعتماد پیش نہ ہونے کی صورت میں ایوان میں دھرنا دینے کا اعلان کردیا۔متحدہ اپوزیشن کی جانب سے اجلاس کے بعد اپوزیشن لیڈر شہباز شریف،پی ڈی ایم کے سربراہ مولانا فضل الرحمان ، بی این پی کے سربراہ سردار اختر مینگل کے ہمراہ میڈیا سے گفتگو میں بلاول کا کہنا تھاکہ اگر اسپیکر نے غیرجمہوری سوچ اپنائی تو ساری اپوزیشن اور پارٹی کو مناوں گا، اگر اسپیکر پیر کے دن عدم اعتماد پیش نہیں کرتے تو ہم ایوان سے نہیں اٹھیں گے، پھردیکھتے ہیں آپ او آئی سی کی کانفرنس کیسے کرتے ہیں؟ ہم وہاں اسی فلورپربیٹھے رہیں گے جب تک ہمارا حق نہیں دیا جاتا۔ان کا کہنا تھاکہ یہ سازش پکانے کی کوشش کررہے ہیں کہ تشدد سے ووٹ کا حق استعمال نہ کرنے دیں لیکن پاکستان کے عوام اور قوم کو مبارکباد دیتا ہوں عمران اکثریت کھوچکے ہیں، یہ پاکستان اور پاکستانی قوم کی جیت ہے۔بلاول کا کہنا تھاکہ شکست دیکھ کر عمران غیرجمہوری رویہ اپنا رہا ہے، اب وہ طاقت کا استعمال کرنے پر اتر آیا ہے، پہلے پارلیمان پرحملہ ہوا اب سندھ پر حملہ کرکے وفاق پر حملہ کردیا، وہ تاثر دے رہا ہے کہ اگر وہ نہیں کھیلے گا تو کوئی نہیں کھیلے گا۔ان کا مزید کہنا تھاکہ وہ چاہتا ہے آئینی بحران پیدا ہو اور تیسری قوت کو موقع ملے۔ایک سوال کے جواب میں پی پی چیئرمین کا کہنا تھاکہ ہم انتظارکر رہے تھے کہ اوآئی سی کانفرنس پرامن طریقے سے گزرے اور سب چاہتے ہیں اوآئی سی کانفرنس ہو، مناسب طریقے سے ہو لہذا اسپیکرپارلیمنٹ کے انچارج ہیں، پی ٹی آئی کا کارکن نہ بنیں۔بعد ازاں اپوزیشن لیڈر شہباز شریف نے بھی بلاول کے اعلان کی تائید کی اور ایوان میں دھرنے کا اعلان کیا۔ان کا کہنا تھاکہ اجلاس بلانا اسپیکرکی ذمہ داری ہے، اگر اسپیکر نے ہاس کا بزنس نہ چلایا تو ہم اسمبلی ہال میں دھرنے دینے پر مجبور ہونگے۔انہوں نے کہا کہ ہم سب پاکستانی ہیں، ہم آپ کو آئین شکنی کی اجازت نہیں دیں گے۔اپوزیشن لیڈر کا کہنا تھاکہ یہ آئین کی روح کیخلاف ہے کہ ڈیفیکشن کی کارروائی رول توڑنے سے پہلے ہوجائے، صدارتی آرڈیننس کی کوئی گنجائش نہیں۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں