شادی ہال گرانے پر فوری حکم امتناع دینے سے عدالت کا انکار
شیئر کریں
سندھ ہائی کورٹ نینارتھ ناظم آبادکے شادی ہال گرانے پر حکم امتناع جاری کرنے سے انکار کردیا اور کہا آنکھیں بندکرکے حکم امتناع نہیں دیسکتے ، قانونی حیثیت کے دستاویز آنے کے بعد ہی کیس سنیں گے ۔تفصیلات کے مطابق سندھ ہائی کورٹ میں تجاوزات کے خلاف آپریشن سے متعلق کیس سماعت ہوئی، عدالت نے شادی ہال گرانے سے روکنے کی فوری سماعت سے متعلق درخواست مسترد کرتے ہوئے نارتھ ناظم آبادکے شادی ہال گرانے پرحکم امتناع جاری کرنے سے انکار کردیا۔جسٹس حسن اظہررضوی نے کہا آنکھیں بندکرکے حکم امتناع نہیں دے سکتے ، پہلے دستاویزات لائیں کہ شادی ہال قانونی حیثیت رکھتاہے ، جس پر نہال ہاشمی ایڈووکیٹ کا کہنا تھا کہ میرے موکل کاشادی ہال گرایاجارہاہے ، شادی ہال کے قانونی دستاویزات موجودہیں۔عدالت نے کہا کہ جن قانونی دستاویزکاذکرکررہے ہیں وہ فائل میں تونہیں لگائے ، پہلے قانونی حیثیت کے دستاویزات لائیں پھرکچھ کریں گے ، سپریم کورٹ نے غیر قانونی تعمیرات گرانے کاحکم دیرکھاہے ، ہماری بھی حدودوقیودہیں،نوٹس جاری نہیں کریں گے ۔وکیل کا کہنا تھا کہ عدالت شادی ہال گرانے سیروک دے ،دستاویزپیش کردیں گے ، جس پر عدالت نے کہا شادی ہال کی قانونی حیثیت کیدستاویزآنیکیبعدہی کیس سنیں گے ۔خیال رہے سپریم کورٹ نے کراچی میں غیر قانونی تجاوزات کے خلاف آپریشن کا حکم دے رکھا ہے ،چیف جسٹس نے ریمارکس میں کہا تھا جو غیر قانونی قبضہ کریگاسب گریگا۔