سندھ میں کرپشن، عالمی بینک نے محکمہ تعلیم کے کئی منصوبوں پر فنڈنگ روک دی
شیئر کریں
عالمی بینک نے محکمہ تعلیم سندھ میں کرپشن کے باعث صوبے میں تعلیم کے فروغ کے لیے جاری کئی منصوبوں پر فنڈنگ روک دی ہے۔
تفصیلات کے مطابق 2013 میں عالمی بینک اور محکمہ تعلیم سندھ کے درمیان معاہدہ ہوا تھا جس کے تحت عالمی بینک سندھ میں تعلیم کی صورت حال کو بہتر بنانے کے لیے فنڈنگ کررہا تھا۔
عالمی بینک نے محکمہ تعلیم میں بہتری کے لیے دو سال کے دوران 55 ارب روپے جاری کیے تھے۔معاہدے کے تحت ملنے والی رقم کو انتظامی و مالی معاملات اور اساتذہ کے بہتر معیار پر خرچ کیا جانا تھا۔ اس کے لیے 17 گریڈ کے نئے کیڈر کے افسران تعینات ہونے تھے لیکن محکمہ تعلیم پرانے کیڈر کے افسران کا تبادلہ کر کے ان ہی سے کام لیتا رہا۔
عالمی بینک نے کئی بار اخراجات پر تحفظات کا اظہار کیا لیکن محکمہ تعلیم کے افسران درست رپورٹ نہ دے سکے۔ جس کے بعد عالمی بینک نے محکمہ تعلیم سندھ کے کئی منصوبوں کے لیے فنڈز روک دیے ہیں، اس کے علاوہ عالمی بینک نے رواں سال کے لیے ریفارم سپورٹ یونٹ کو بھی فنڈ دینے سے معذرت کرلی ہے، اساتذہ کی تربیتی پروگرام کی فنڈنگ جاری رکھی گئی ہے تاہم اس میں بھی کمی کردی۔