میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
وفاقی کابینہ کا اجلاس ، ایران کے ساتھ کشیدگی ختم کرنے ، سفارتی تعلقات بحال کرنے کا فیصلہ

وفاقی کابینہ کا اجلاس ، ایران کے ساتھ کشیدگی ختم کرنے ، سفارتی تعلقات بحال کرنے کا فیصلہ

ویب ڈیسک
هفته, ۲۰ جنوری ۲۰۲۴

شیئر کریں

پاکستان نے پڑوسی ملک ایران کے ساتھ حالیہ کشیدگی ختم کرنے اور سفارتی تعلقات بحال کرنے کا فیصلہ کیا ہے ۔ قومی سلامتی کمیٹی اجلاس کے فوری بعد نگران وزیر اعظم انوارالحق کی زیر صدارت وفاقی کابینہ کا اجلاس ہوا۔کابینہ اجلاس میں قومی سلامتی کمیٹی کے فیصلوں کی توثیق کی گئی۔ذرائع نے کہا کہ نگران وزیر خارجہ جلیل عباس جیلانی نے کابینہ کو بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ پاکستان کسی بھی ہمسائے سے کشیدگی نہیں چاہتا جبکہ ایران بھی کشیدہ صورتحال کا خاتمہ چاہتا ہے ۔انہوں نے کہا کہ پاکستان نے تحمل کا مظاہرہ کرتے ہوئے صرف ایران کا غلط قدم کا جواب دیا، جبکہ ایرانی وزیر خارجہ کو دورہ پاکستان کی دعوت دی ہے ۔ذرائع کا کہنا تھا کہ کابینہ نے ایران کے ساتھ کشیدگی ختم کرنے اور سفارتی تعلقات بحال کرنے کا فیصلہ کیا۔ان کا کہنا تھا کہ کابینہ نے ایران کے ساتھ تمام مسائل مل کر حل کرنے پر آمادگی کا اظہار کیا، جبکہ اعتماد کی فضا قائم کرنے کے لیے باہمی تعاون کو فروغ دیا جائے گا۔اجلاس میں قومی سلامتی کمیٹی کے اجلاس میں کیے گئے فیصلوں کی توثیق بھی کی گئی،اس سے قبل پاکستان کی قومی سلامتی کمیٹی نے پاکستان ایران کشیدگی کے بعد پیدا ہونے والی صورت حال کا تفصیلی جائزہ لینے کے بعد دہشت گردی کے خاتمے کے لیے انٹیلی جنس بیسڈ کارروائیاں جاری رکھنے پر اتفاق کیا ہے اور کہا ہے کہ ملکی سالمیت کے تحفظ کے لیے کوئی سمجھوتا نہیں کیا جائے گا۔جمعہ کو نگراں وزیراعظم انوار الحق کاکرڑ کی صدارت میں قومی سلامتی کمیٹی کا اجلاس منعقد ہوا۔ اڑھائی گھنٹے جاری رہنے والے اجلاس میں آرمی چیف جنرل سید عاصم منیر، چیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کمیٹی جنرل ساحر شمشاد مرزا، پاک فضائیہ اور پاک بحریہ کے سربرہان، نگراں وزیر خارجہ، وزیر خزانہ اور خفیہ اداروں کے اعلی حکام نے شرکت کی۔کمیٹی نے ایرانی جارحیت کے جواب میں کارروائی پر افواج پاکستان کو خراج تحسین پیش کیا۔ کمیٹی نے اس بات کا اعادہ کیا کہ پاکستان کی سالمیت اور خود مختاری کا ہر قیمت پر تحفظ کیا جائے گا۔ کمیٹی میں دہشت گردی کے خاتمے کے لیے انٹیلی جنس بیسڈ کارروائیاں جاری رکھنے پر اتفاق کیا گیا ہے ۔میڈیا رپورٹس کے مطابق قومی سلامتی کمیٹی کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے نگراں وزیر اعظم انوار الحق کاکڑ نے کہا کہ ایران کی جارحیت پر ہمارا جواب موثر اور اہداف کے حصول پر مبنی تھا، پاکستان ایک ذمہ دار اور پر امن ملک ہے اور ہمسایوں کے ساتھ امن کے ساتھ رہنا چاہتے ہیں۔واضح رہے کہ پاکستان اور ایران کے درمیان کشیدگی کے باعث نگراں وزیراعظم انوار الحق کاکڑ سوئٹزرلینڈ کا دورہ مختصر کر کے واپس وطن پہنچے تھے ۔یاد رہے کہ گزشتہ دنوں ایران نے پاکستان کی فضائی حدود کی خلاف ورزی کرتے ہوئے بلوچستان کے علاقے پنگجور میں ایک چھوٹے سے گاں پر میزائل حملے کیے جس میں 2 بچیاں شہید اور 3 زخمی ہوگئیں۔پاکستان نے گزشتہ روز صبح ایران کے حملوں کا بھرپور جواب دیتے ہوئے سیستان میں دہشت گردوں کے ٹھکانوں کو نشانہ بنایا جس میں متعدد دہشت گردوں کی ہلاکتوں کی اطلاعات ہیں۔ایران کے سرکاری میڈیا نے بھی سیستان میں پاکستانی فورسز کے حملوں کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ حملوں میں ہلاک ہونے والے ایرانی شہری نہیں ہیں۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں