لیاقت آبادٹاؤن میں ایس بی سی اے اور بلڈرز کا گٹھ جوڑ
شیئر کریں
(رپورٹ :سجاد کھوکھر )لیاقت آباد ٹاؤن میں ایس بی سی اے اور بلڈرز کا گٹھ جوڑ ،عدالت عظمٰی کے احکامات کی تذلیل جاری غیر قانونی تعمیرات کا سلسلہ نہ تھم سکا ،ڈائریکٹر لیاقت آباد اور ڈپٹی ڈائریکٹرز نے اولڈ سسٹم کو فعال کر دیا ،ذاتی پراپرٹی بڑھانے کیلئے ضیاء کالا ، کامران مرزا کی خدمات حاصل کر لی،باوثوق ذرائع کے مطابق ڈسٹرکٹ سینٹرل لیاقت آباد ٹاؤن میں ڈائریکٹر لیاقت آباد کے زیر نگرانی عدالت عظمیٰ کے احکامات کی سرعام تذلیل ہونے لگی، ایس بی سی اے کے علاقائی ذمہ داران اور بلڈرز مافیا کے گٹھ جوڑ نے عدلیہ اور حکام بالا کے احکامات کو پیروں تلے روندتے ہوئے سینکڑوں غیرقانونی بلند و بالا عمارتیں تعمیر ہونے لگیں۔ ڈائریکٹر لیاقت آباد ٹاؤن نے خطرناک مافیا سسٹم سے رقوم کی وصولی کیلئے معطل بلڈنگ انسپکٹر ضیاء کالا اور کامران مرزا کی خدمات حاصل کر رکھیں ہیں۔ذرائع سے معلوم ہوا ہے کہ لیاقت آباد ٹاؤن سے سسٹم کو چلانے والوں کو ماہانہ اربوں روپے کی منتھلی وصول ہوتی جس کا بیشتر حصہ ڈائریکٹر کو مخصوصمرزا کی خدمات حاصل کر رکھیں ہیں۔ذرائع سے معلوم ہوا ہے کہ لیاقت آباد ٹاؤن سے سسٹم کو چلانے والوں کو ماہانہ اربوں روپے کی منتھلی وصول ہوتی جس کا بیشتر حصہ ڈائریکٹر کو مخصوص شرائط کے تحت دیا جاتا ہے، شرائط میں سرفہرست جس پرص شرائط کے تحت دیا جاتا ہے، شرائط میں سرفہرست جس پروجیکٹ سے رقوم حاصل ہو چکی ہو اس کو مسمار یا روکا نہیں جائے گا۔ اس کی تمام ذمہ داری ڈائریکٹر کے ذمے ہو گی۔ سروے رپورٹ میں لیاقت آباد نمبر 2 پلاٹ نمبر 162 اور لیاقت آباد نمبر 3 پلاٹ نمبر 108 اور (بی ایریا) لیاقت آباد پلاٹ نمبر 127 پر غیر قانونی بلند و بالا عمارتیں زیر تعمیر ہیں لیاقت آباد ٹاؤن میں بلڈنگ بائی لاز کی کھلے عام توہین جاری ہے، آخر کون دے گا لگام ان سسٹم زادوں کو تاکہ شہر قائد سے غیر قانونی تعمیرات کا خاتمہ کر کے شہریوں کی جان و مال کی حفاظت ہو سکے۔