سول نافرمانی تحریک، عمران خان کا مطالبات کی منظوری کے لیے اتوار تک کا الٹی میٹم
شیئر کریں
بانی پی ٹی آئی عمران خان نے ایک بار پھر اپنے دو مطالبات پورے کرنے کے لیے اتوار تک کا الٹی میٹم دیا اور کہا ہے کہ اس کے بعد پھر سول نافرمانی تحریک کا اعلان کروں گا۔اڈیالہ جیل میں عمران خان سے ملاقات کے بعد علیمہ خانم نے کہا کہ عمران خان نے 9 مئی اور 26 نومبر کے واقعات کی جوڈیشل انکوائری جبکہ بے گناہ کارکنان کی فوری رہائی کے مطالبات دہرائے ہیں۔اُن کے مطابق بانی پی ٹی آئی نے مطالبات کی منظوری کے لیے اتوار تک کی ڈیڈ لائن دی ہے اگر کوئی پیشرفت نہ ہوئی تو پھر اوورسیز پاکستانیوں سے ترسیلات زر نہ بھیجنے کی اپیل عمران خان خود کریں گے ۔علیمہ خانم نے کہا کہ اس کال کا ایک مقصد تو یہ ہے کہ حکومت کو پتہ چلے کہ جن پاکستانیوں کے ساتھ آپ ظلم کر رہے ہیں وہ بھی اپنا حق استعمال کرسکتے ہیں جبکہ کارکنان کی جانوں کے خطرے کے پیش نظر اب عمران خان اس طرح کی کال دینے جارہے ہیں۔بہن کے مطابق بانی پی ٹی آئی نے کہا ہے کہ جو بھی قانون ہے اور میرے خلاف مقدمات ہیں ان کا سامنا کروں گا، میں نے کبھی بھی اپنے لوگوں کو نہیں اکسایا اور ہمیشہ لوگوں کو تاکید کی کہ ٓائین اور قانون کے مطابق چلیں جبکہ احتجاج پر بھی لوگوں کو کہا کہ قانون کو ہاتھ میں نہیں لینا اس کے باوجود 26 تاریخ کو لوگوں پر اسنائپرز رائفل سے فائر کیے گئے ۔بانی پی ٹی آئی نے کہا کہ لوگ لا پتا ہیں کسی کو نہیں پتہ ان کے ساتھ کیا ہوا لوگ ان کو ڈھونڈ رہے ہیں، بانی پی ٹی آئی نے کہا کہ کیا کوئی اپنے حق کے لیے نکلے گا تو اس پر گولی چلائی جائے گی۔علیمہ خانم نے مطابق کسی کی جان نہ جائے اس لیے عمران خان نے اورسیز پاکستانیوں کو کال دی ہے جبکہ ایک بار پھر 9 مئی اور 26 جون کے واقعات پر جوڈیشل کمیشن کا مطالبہ کیا ہے ۔انہوں نے بتایا کہ بانی پی ٹی آئی کا یہ بھی مطالبہ ہے کہ ہمارے غیر قانونی طور پر گرفتار کارکنان کو فوری طور پر رہا کیا جائے ۔