ادویات، اجناس مہنگی، انسولین مارکیٹ سے غائب
شیئر کریں
گزشتہ 8 ماہ میں روزمرہ استعمال کی تمام اشیا مہنگی ہوئیں، آٹا اور چاول سے لے کر پیٹرول تک کی قیمت آسمان پر پہنچ گئیں،جبکہ مارکیٹ ادویات میں شوگر کے مریضوں میں استعمال کی جانیوالی انسولین کی قلت شدت اختیار کررہی ہے.شوگر کے مریضوں کو شوگر کنٹرول کرنے کے لیے ڈاکٹر حضرات مختلف اقسام کی انسولین تجویز کرتے ہیں، اس وقت مارکیٹ مختلف اقسام کی انسولین کی قلت پیدا ہوگئی ہے۔ڈائو یونیورسٹی کی سابق پروفیسر آف میڈیسن اور ماہر امراض شوگر پروفیسر زمان شیخ نے اس ضمن میں بتایاکہ پاکستان میں شوگر کی مریضوں کی مجموعی تعداد 33 ملین (3کڑور 30 لاکھ)ہے۔ ان میں 19 ہزار 851 افراد ٹائپ ون شوگر جبکہ 32.9 ملین افراد ٹائپ ٹو شوگرکا شکار ہیں۔شوگر ٹائپ ون میں مبتلا تمام مریض اپنی شوگر کو کنٹرول کرنے ڈاکٹر کے تجویز کردہ نسخے کے مطابق استعمال کررہے ہیں کیونکہ انسولین کے بغیر ان کی شوگر کنٹرول کرنا ممکن نہیں،انھوں نے بتایا کہ ٹائپ ٹو شوگر کے مرض میں مبتلا 1.2 ملین مریض بھی انسولین لیتے ہیں۔انسولین لینے والے مریضوں کے لیے انسولین کا کوئی متبادل دوا موجود نہیں۔دوسری جانب گزشتہ 8 ماہ میں روزمرہ استعمال کی تمام اشیا مہنگی ہوئیں، گزشتہ 8 ماہ میں آٹا 20 روپے کلو مہنگا ہوا اور فی کلو آٹے کی قیمت 85 روپے سے بڑھ کر 105 روپے ہوگئی۔آٹے کا 20 کلو کا تھیلا 1700 روپے سے بڑھ کر 2100 روپے تک جا پہنچا۔گزشتہ 8 ماہ میں انڈے 210 روپے درجن مہنگے ہوئے اور انڈوں کی فی درجن قیمت 170 روپے سے 290 روپے پر پہنچ گئی۔پیاز 210 روپے کلو مہنگی ہو کر 60 روپے سے 270 روپے کلو ہوگئی، ٹماٹر 40 روپے مہنگے ہو کر 140 روپے سے 180 روپے کلو ہوگئے، آلو 40 روپے مہنگے ہو کر 50 روپے سے 90 روپے کلو ہوگئے۔8 ماہ میں درجہ اول کا گھی 100 روپے کلو مہنگا ہو کر 460 روپے سے بڑھ کر 560 روپے ہوگیا۔درجہ اول کے چاول 120 روپے فی کلو مہنگے ہو کر 200 روپے سے 320 روپے کے ہوگئے، درجہ دوم کے چاول بھی 160 روپے سے 260 روپے فی کلو ہوگئے، درجہ سوم کا ٹوٹا چاول 80 روپے کلو مہنگے ہو کر 80 روپے سے 160 روپے کے ہوگئے۔گزشتہ 8 ماہ میں چھوٹا گوشت 400 روپے کلو مہنگا ہو کر 1400 سے 1800 روپے کا ہوگیا، بڑا گوشت 250 روپے کلو مہنگا ہو کر 700 روپے سے 950 روپے ہوگیا۔کھلا دودھ 30 روپے مہنگا ہو کر 140 سے 170 کا ہوگیا، دہی 40 روپے مہنگا ہو کر 150 سے 190 روپے کلو ہوگیا۔8 ماہ میں پیٹرول بھی 65 روپے فی لیٹر مہنگا ہوا، پیٹرول کی قیمت 150 سے بڑھ کر 215 روپے فی لیٹر ہوگئی، ڈیزل 83 روپے مہنگا ہو کر 144 سے 227 روپے فی لیٹر ہوگیا۔