میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
بھارتی حملے کاجواب فروری 2019 جیسا جواب دیں گے،عمران خان

بھارتی حملے کاجواب فروری 2019 جیسا جواب دیں گے،عمران خان

ویب ڈیسک
اتوار, ۱۹ دسمبر ۲۰۲۱

شیئر کریں

وزیراعظم عمران خان نے کہاہے کہ کشمیر کا مسئلہ ہر فورم پراجاگر کریں گے،بھارت نے حملے کی کوشش کی تو پاکستان فروری 2019 جیسا جواب دے گا، بی جے پی کی حکومت بھارت اورخطے کیلئے خطرناک ہے مجھے خدشہ ہے بی جے پی حکومت کی موجودگی میں پاک بھارت ایٹمی جنگ نہ چھڑجائے، نائن الیون میں کوئی افغان شہری ملوث نہیں تھا لیکن افغانستان پرامریکا کی مسلط کردہ جنگ ایک جنونی عمل تھا۔الجزیزہ ٹی وی کو دئیے گئے تفصیلی انٹرویومیں عمران خان نے کہا کہ امریکا نے افغانستان میں نام نہادجنگ کے نام پر20سال تک قبضہ کیے رکھا، سمجھ نہیں آیا امریکی افغانستان میں کیا اہداف حاصل کرنا چاہتے تھے۔ عمران خان نے کہا کہ افغانستان میں جو کچھ ہوا اس کے بعد امریکا صدمے میں ہے، افغانستان میں 2001 سے بھی زیادہ بدتر صورتحال پیدا ہوگئی ہے، افغان حکومت کے مزاحمت کے بغیر ہتھیار ڈالنے پر امریکا شدیدغم وغصہ میں ہے، انہوں نے کہا کہ افغانستان کے ایک کروڑ 40 لاکھ عوام امداد کی منتظر ہیں اور امریکا کو اب افغان عوام کا ساتھ چھوڑنا نہیں چاہیے۔افغانستان میں صورتحال خراب ہوئی تو پاکستان سب سے زیادہ متاثر ہوگا، افغانستان کے اندر جو کچھ ہو رہا ہے پاکستان اپنی قومی سلامتی کا کیسے تحفظ کرسکتا ہے، عالمی برادری نے افغان عوام کی مدد نہ کی تو خطے میں بحران پیدا ہوسکتا ہے، افغانستان میں بحران سے شدت پسند تنظیمیں فائدہ اٹھاسکتی ہیں،افغانستان کی امداد کیلئے عالمی برادری کو آگے آنا چاہیے۔ ان کا کہنا تھا کہ 1989میں سویت یونین افغانستان سے گیا تو بحران کی صورتحال پیدا ہوئی، ہم نے بڑی تعداد میں افغان پناہ گزینوں کو جگہ دی، پاکستان میں پہلے ہی 30لاکھ افغان پناہ گزین موجود ہیں۔مسئلہ کشمیر پر عمران خان نے کہا کہ مسئلہ کشمیر کو عالمی سطح پر اجاگر کیا، مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق اور اقوام متحدہ کی قراردادوں کی خلاف ورزیاں ہو رہی ہیں، مقبوضہ کشمیر میں 80لاکھ کشمیری کھلی جیل میں رہ رہے ہیں، 9لاکھ بھارتی فوج نے کشمیریوں کو کھلی جیل میں قید کر رکھا ہے، مسئلہ کشمیر اسلامی تعاون تنظیم میں اٹھایا اور اسلامی ممالک سے بات چیت کی، مگر مسلم ممالک کے بھارت کیساتھ اپنے تعلقات ہیں اور آپ ان سے کچھ زیادہ توقع نہیں کرسکتے، پاکستان مسئلہ کشمیر ہر فورم پر اجاگر کرتا رہے گا۔وزیراعظم نے کہا کہ بھارت اگر حملے کی کوشش کرتا ہے تو پاکستان فروری 2019 جیسا جواب دے گا، بھارت میں بی جے پی کی فاشسٹ حکومت قائم ہے، بھارت کے لوگ باشعور مگر وہاں جنونیوں کی حکومت قائم ہے۔ وزیراعظم کا کہنا تھا کہ پاکستان نے ہمیشہ بھارت سے مثبت مذاکرات کی بات کی لیکن اب ان سے اچھے کی امید نہیں، عالمی برادری کو مقبوضہ کشمیر کے معاملے پر نوٹس لیناچاہیے، بھارتی فوج کی جانب سے مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزی ہورہی ہے۔ وزیر اعظم نے کہا کہ پاکستان میں وسائل کی کوئی کمی نہیں ،بھٹو اورشریف خاندان نے وسائل کا ناجائز استعمال کیا۔عمران خان نے کہا کہ ہم ملک کو خوشحال بنانا چاہتے ہیں، ہمارا مقابلہ دو ایسے خاندانوں سے ہے جودولت سے مالا مال ہیں۔ عمران خان نے مزید کہا کہ بھٹو اورشریف خاندان سیاست نہیں خاندانی نظام قائم کرناچاہتے ہیں جبکہ پاکستان کی بدحالی کے ذمہ دار بھی یہی دونوں خاندان ہیں۔انہوں نے مزید کہا کہ کوئی بھی معاشرہ قانون کی حکمرانی کے بغیرقائم نہیں رہ سکتا اورکرپشن ملک کو تباہ کردیتی ہے۔ عمران خان نے کہا کہ بانیان پاکستان کے مقاصد میں فلاحی ریاست کا ذکر تھا، ترقی پزیر ممالک اس لیے غریب ہیں کیوں کہ ان کے حکمران، اشرافیہ اور وزرائے اعظم پیسہ لوٹتے ہیں، جب کسی ملک کا وزیراعظم ملکی دولت لوٹتا ہے تو ملک معاشی طور پر کمزور ہوتا ہے، میں کرپشن سے پاک پاکستان کا خواہاں ہوں، اس وقت کرپٹ مافیا سے جنگ ہے، جب ملک میں 2کرپٹ پارٹیوں کا راج ہو تو تیسری کا جدوجہد کے باوجود آنا مشکل ہوجاتاہے۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں