میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
ووٹ کا درست استعمال پاکستان کی ترقی و خوشحالی کی ضمانت ہے

ووٹ کا درست استعمال پاکستان کی ترقی و خوشحالی کی ضمانت ہے

منتظم
منگل, ۱۹ دسمبر ۲۰۱۷

شیئر کریں

محمد اکرم خالد
سپریم کورٹ آف پاکستان کی جانب سے تین بڑے کیسوں کا فیصلہ سُنا دیا گیا سابق وزیراعظم میاں نواز شریف کو پاناما کے بجائے اقامہ پر 28جولائی کو نااہل قرار دے کر وزیر اعظم کے عہدے سے فارغ کر دیا گیا اور پاناما کیس کی مزید تحقیقات کے لیے نیب کو مقرر کر دیا گیا جس پر میاں صاحب سوال کر رہے ہیں کہ مجھے کیوں نکلا ؟ دوسری جانب نیب نے درخواست دائر کی تھی کہ حد یبیہ کیس کو دوبارہ کھولا جا ئے جس کو سپریم کورٹ نے مسترد کردیا ہے جس سے شہباز شریف سمیت مسلم لیگ ن کو بہت بڑا ریلیف ملا ہے تیسرا فیصلہ عمران خان اور جہانگیر ترین نا اہلی کیس کا فیصلہ تھا جس میں عمران خان صاحب سپریم کورٹ کی جانب سے اہل اور جہانگیر ترین نا اہل قرار دے دیے گئے ہیںکیا ان تمام تر فیصلوں کو متنازع فیصلے کہا جاسکتا ہے ان تمام فیصلوں کی تشریح تو بہتر انداز میں ماہر قانون ہی کر سکتے ہیں البتہ آنے والے عام انتخابات میں ا ن فیصلوں کا میاں صاحب اور خان صاحب کی سیاست پر کتنا اور کیسا اثر پڑ سکتا ہے۔
پاکستانی عوام ان حکمرانوں کی وجہ سے ستر برسوں سے اپنے بنیادی حقوق سے محروم ہیں دن بدن مزید مسائل کا شکار ہوتی جارہی ہے مگر اس قوم کی قسمت ستر برسوں میں تبدیل نہیں ہوسکی ہے جس کے قصور وار جہاں حکمران ہیں وہاں دوسری جانب یہ قوم بھی اپنے مسائل کے حل نہ ہونے کی ذمہ دار ہے اس قوم نے ووٹ کا استعمال کبھی اپنے بنیادی حقوق حاصل کرنے کے لیے کیا ہی نہیں ہم ہمیشہ سے قومیت کی بنیاد پر اپنے قیمتی وو ٹ کا استعمال کرتے رہے ہیں جس کا نتیجہ آج ہم اپنے مسائل کہ حل نہ ہونے کی صورت میں بھگت رہے ہیںہم نے کبھی قومیت سے ہٹ کر کار کردگی اور کردار کی بنیاد پر اپنے قیمتی ووٹ کا ستعمال نہیں کیا اگر ہم زبان قومیت سے ہٹ کر پاکستان کی خوشحالی اور اپنے مسائل کے حل پر سنجیدہ کوشش کرتے ہوئے اپنے ووٹ کا درست استعمال کرتے تو شاید آج ہم ایک ترقی یافتہ خوشحال قوم کی صورت میں دنیا کے سامنے مثال بن کر کھڑے ہوتے ۔کیا یہ بات درست نہیں کہ محترمہ بے نظیر کی شہادت نے آصف زرداری کو سیاستدان بنا دیا ۔
محترمہ کی شہادت پر پوری قوم کو ان کے مخالفین کو گہرا صدمہ پونچھا جس کی وجہ سے 2008 کہ الیکشن میں پیپلز پارٹی کو کامیابی نصیب ہوئی یہ کامیابی آصف زرداری کی مفاہمتی پالیسی کا نتیجہ نہیں تھا بلکہ یہ اس قوم کا محترمہ سے ہمدردی کا ووٹ تھا جس نے آصف زرداری کو اس ملک کا صدر بنا دیا زرداری صاحب کے دور اقتدار کے پانچ سالوں میں ملک نے کتنی ترقی کی اس قوم کے کتنے مسائل حل ہوئے اس کا انداز سندھ اور خاص کر کراچی شہر کے مسائل کو سامنے رکھ کر با آسانی لگایا جاسکتا ہے آج پیپلز پارٹی کیوں منظم نہیں رہی پیپلز پارٹی کے بڑے بڑے نام کیوں آج پیپلز پارٹی کو خیر باد کر گئے ہیں مگر آج بھی پیپلز پارٹی کی اعلی قیادت سبق نہیں سیکھ سکی ہے پیپلز پارٹی سندھ کو بد حال کر کہ پنجاب کو فتح کرنے نکل پڑی ہے جہاں پہلے ہی تحریک انصاف اور مسلم لیگ ن کا جوڑ لگا ہوا ہے۔
آج کے بار پھر پاکستان کی سیاست 2008 کہ انتخابات کی صورت اختیار کر رہی ہے 2008کہ انتخابات میں زندہ ہے بی بی زندہ ہے کہ نعرے نے پیپلز پارٹی کو کامیاب کیا تھا اور 2018کہ انتخابات میں مسلم لیگ ن کا نعرہ مجھے کیوں نکلا۔ جبکہ تحریک انصاف کا نعرہ ہمیں کیوں نہیں نکلا کا انتخابی سلوگن ہوگا میاں صاحب کی نا اہلی تو اس وقت میاں صاحب کو کوئی سیاسی فائدہ نہیں دے سکی ہے مگر شاید میاں صاحب کی نااہلی ا گلے انتخابات میںہمد ردی کا ووٹ حاصل کرنے میں کامیاب ہوجائے گی کیوں کہ میاں صاحب کی جانب سے الیکشن سے پہلے ہی اداروں کے خلاف اتنا ریتہ پھلا دیا گیا ہے کہ شاید عوام کی نظر میں عمران خان کے مقابلے میں میاں صاحب کے ساتھ ناانصافی ہوئی ہے جبکہ خان صاحب کی بد زبانی ان کی اہلیت کے مقابلے میں زیادہ اہمیت رکھتی ہے جس کی وجہ سے تحریک انصاف کا بڑھتا ہوا معیار کافی نیچے جاچکا ہے دوسری جانب جہانگیر ترین کی نااہلی نے خان صاحب کی جماعت پر بھی سوالیہ نشان لگایا ہے کہ اس جماعت میں بھی کرپٹ لوگ موجود ہیں جن کے خلاف اگر خان صاحب خاموش بیٹھے رہے تو یقینن تحریک انصاف کا حل بھی دوسری جماعتوں جیسا ہوسکتا ہے جہانگیر ترین کی نا اہلی کے بعد خان صاحب کی کرپشن کے خلاف جنگ اپ مزید خطرناک ہوگی ہے کیوں کہ اپ کرپشن کا خطرہ خان صاحب کو اپنی جماعت کے اندار بھی محسوس کرنا ہوگا ترین صاحب کے بعد علیم خان بھی خان صاحب کے لیے خطرے کا باعث ہوسکتے ہیں ۔
لہذا پاکستان کی خوشحالی اس قوم کے بنیادی مسائل کے حل کے لیے ضروری ہے کہ میاں صاحب زرداری صاحب اور خان صاحب مل کر اس ملک کو کرپشن سے پاک بنانے میں اپنا سنجیدہ کردار ادا کریں خان صاحب اور میاں صاحب کا فیصلہ تو سپریم کورٹ نے کر دیا مگر ان حضرات کی ذمہ داری ہے کہ وہ اپنی جماعتوں میں موجود کرپٹ عناصر کا خاتمہ کرنے میں اپنا اہم کردار ادا کر یں اور اس قوم کو خوشحال ترقی یافتہ پاکستان دیں اور پوری قوم کو بھی یہ سوچنا سمجھنا ہوگا کہ کون ہے جو ان کے مسائل کو اور اس ملک کو ترقی کی راہ پر گامزن کر سکے اس بار ہم کو قومیت سے ہٹ کر اپنے قیمتی وو ٹ کاا ستعمال صرف پاکستان کی ترقی و خوشحالی کے لیے کرنا ہوگا صرف ایک بار ہم کو پاکستانی کی خوشحالی پر اپنا ووٹ کاسٹ کرنا ہوگا صرف ایک بار اپنا ضمیر کی آواز کو سنے کی ضرورت ہے ۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں