عارف بلڈر کے غیر قانونی دھندے ، تحقیقاتی اداروں کی چاندی
شیئر کریں
عارف بلڈر کے غیرقانونی دھندے ، اینٹی کرپشن سمیت متعلقہ ادارے بھاری رقوم لے کر خاموش، سینکڑوں الاٹیز نامکمل منصوبوں کی فائلیں لے کر دربدر، اربوں روپے کا میگا اسکینڈل دبا دیا گیا، تفصیلات کے مطابق حیدرآباد میں رفاہی و سرکاری پلاٹس پر قبضوں، غیرقانونی تعمیرات سمیت الاٹیز کے اربوں روپے ڈکارنے والے بدنام زمانہ بلڈر عارف میمن کے خلاف اینٹی کرپشن سمیت متعلقہ ادارے خاموش ہوگئے ہیں، اطلاعات کے مطابق عارف میمن نے کروڑوں روپے رشوت دے کر تمام اداروں کو خاموش کرا دیا ہے ، اینٹی کرپشن نے عارف میمن کے خلاف کراچی میں عوامی مرکز پر سٹی سینٹر کی غیرقانونی تعمیر سمیت 30 سے زائد منصوبوں پر تحقیقات کا آغاز کیا تھا تاہم وہ تحقیقات بھی دبا دی گئیں، عارف بلڈر نے حیدرآباد میں 25سے زائد ہاؤسنگ اسکیموں کا آغاز کیا تھا جن میں سے 20سے زائد غیر قانونی طور پر دوسرے بلڈرز اور فرنٹ مینوں کے حوالے کردیے ہیں اور سینکڑوں الاٹیز کو 15سال جمع پرانی رقم دے کر خاموش کرادیا گیا، عارف میمن نے صادق لیونا نامی ہاؤسنگ اسکیم کے ذریعے بھی اربوں روپے ہتھیا لئے ، عارف میمن کے اکثر خریدی گئیں زمینیں کلیم میں حاصل کی گئیں تھیں جن کی حیثیت ابھی تک سوالیہ نشان ہے ، حیدرآباد بائی پاس پر کلیم میں خریدی گئی سینکڑوں ایکڑ زمین پر مختلف قسم کے منصوبے شروع کئے گئے تاہم بعد میں وہ منصوبے بیچ کر پرانے الاٹیز کو یا تو جمع شدہ رقم واپس لی گئی یا تو انہیں دوسرے پلاٹس دے کر جان چھڑائی گئی، عارف بلڈر نے جعلسازی کے ذریعے ادارہ ترقیات کے ای ڈی سی کی مد کروڑوں روپے ایڈجسٹ کروائے اور اکثر اسکیموں کی این او سیز کی معیاد بھی ختم ہو چکی ہیں، حیرت انگیز طور پر عارف بلڈر نے محکمہ ریونیو کی تصدیق کے بغیر ہی ادارہ ترقیات سے این او سیز حاصل کیں،عارف بلڈر کے وادہو واہ پر موجود متعدد رہائشی اپارٹمنٹس میں سنگین قسم کے بے قاعدگیاں کی گئیں اور قواعد و ضوابط سے ہٹ کر تعمیرات کی گئیں تاہم انہیں بھی غیرقانونی طور پر کمپلیشن کا سرٹیفکیٹ جاری کیا گیا جبکہ ابھی تک رہائشی اپارٹمنٹس نامکمل ہیں۔