چیمپئنز ٹرافی، گھڑی کی ٹک ٹک آئی سی سی کو بے چین کرنے لگی
شیئر کریں
گھڑی کی ٹک ٹک آئی سی سی کو بے چین کرنے لگی، منگل تک ہر صورت چیمپئنز ٹرافی کے شیڈول کا اعلان کرنا ہے ۔ تاخیر براڈکاسٹنگ معاہدے کی خلاف ورزی تصور ہوگی، ادھر ہائبرڈ ماڈل کے لیے بھارتی کوششوں میں بھی تیزی آگئی۔تفصیلات کے مطابق آئی سی سی کے پاس شیڈول کے اعلان میں اب صرف دو دن بچے ہیں، 19 نومبر ڈیڈ لائن ہے ، اگر آئی سی سی چیمپئنزٹرافی کا شیڈول جاری کرنے میں ناکام رہتی ہے تو تاخیر کمرشل براڈ کاسٹرز کے ساتھ کیے گئے معاہدے کی خلاف ورزی تصور ہوگی، اس لیے ہر گزرتی گھڑی کے ساتھ آئی سی سی اور بھارتی بورڈ دلدل میں پھنستا جارہاہے ۔اطلاعات کے مطابق بی سی سی آئی پاکستان میں سیکیورٹی صورتحال کے جھوٹے بیانیے کے ساتھ چیمپئنز ٹرافی کے اپنے حصے میں سے دوسرے ممالک کے بورڈ آفیشلز کوزیادہ ڈالرز کی آفرز کرکے ہائبرڈ ماڈل اپنانے یا پھر چیمپئنز ٹرافی ہی بھارت منتقل کرنے کی کوشش میں مصروف ہے ۔ایونٹ میں شریک ٹیموں کو یہ یقین دہانی بھی کرائی جارہی ہے کہ اگر بائبرڈ ماڈل کے تحت میچز پر وہ بھارتی موقف کی حمایت کرتے تو ان کو انڈین بورڈ اپنے منافع میں شریک کرے گا، اس طرح ان کو اضافی لاکھوں ڈالرز ملیں گے ۔اس کے ساتھ بھارتی ٹیم کے ساتھ پہلے سے طے شدہ سیریز کے ساتھ اضافی میچز کا بھی اہتمام کیا جاسکتا ہے ۔ پاکستان کرکٹ بورڈ پہلے ہی ہائبرڈ ماڈل کومسترد کرچکا اور اس نے بھارت سمیت آئی سی سی کو بھی پیغام پہنچا دیاہے کہ چیمپئنز ٹرافی کے سارے میچز پاکستان میں ہی کھیلے جائیں، اگر بھارت پاکستان آکر کھیلنے سے انکاری ہے تو پھر اس کی جگہ رینکنگ میں بہتر کسی دوسری ٹیم کو شامل کرکے شیڈول کا اعلان کردیاجائے ، ایونٹ کی کسے دوسرے ملک منتقلی کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا، پاکستان اس بار کسی صورت بھی اپنے موقف سے پیچھے سے نہیں ہٹے گا۔ماہرین کا کہناہے کہ 2021میں جب رمیز راجہ پاکستان کرکٹ بورڈ کے سربراہ تھے تو اس وقت بھارت نے بھی پاکستان کو میزبانی دینے کے حق میں ووٹ دیا تھا، اس وقت سے لے کر چند دن پہلے تک بھارتی کرکٹ بورڈ کی طرف سے کسی قسم کا اعتراض سامنے نہیں آیا۔اب ایک دم سے چائے کی پیالی میں طوفان کیوں برپا کیا جارہا ہے ۔ دوسری جانب سخت مشکل میں پھنسے آئی سی سی حکام بھارت سمیت تمام بورڈ ممالک کے ساتھ ایشو کو حل کرنے کے لیے رابطے میں ہیں۔ چیمپئنز ٹرافی کا جو بھی شیڈول فائنل کیا جائے گا وہ صرف بھارتی بورڈ نہیں بلکہ سب ممبر بورڈز کی مشاورت اور رضامندی سے ہوگا۔