میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
ایف آئی اے کا چھاپہ فلاحی تنظیموں کے شیلٹرز ہومز کا ریکارڈ ضبط کرلیا

ایف آئی اے کا چھاپہ فلاحی تنظیموں کے شیلٹرز ہومز کا ریکارڈ ضبط کرلیا

ویب ڈیسک
جمعرات, ۱۹ نومبر ۲۰۲۰

شیئر کریں

ایف آئی اے ہیومن ٹریفکنگ سیل نے شہر کی مختلف فلاحی تنظیموں کے شیلٹرز ہومز کا ریکارڈ تحویل میں لے لیاہے۔ذرائع کے مطابق ایف آئی اے ہیومن ٹریفکنگ سیل کی جانب سے شہر کے مختلف شیلٹرز ہومز سے انتظامی ریکارڈ تحویل میں لے لیا گیا، صارم برنی،ایدھی چھیپا سمیت دیگر فلاحی اداروں کے شیلٹرز ہومز شامل ہیں۔ایف آئی اے حکام کی جانب سے عدالتی احکام پرمختلف شیلٹرز ہومز سے مینول اور کمپیوٹرائز 5 اور10 سالہ ریکارڈ طلب کیا گیا تھا، گذشتہ 10برسوں میں جن بچیوں کی شادیاں کی گئیں اور بے اولاد جوڑوں کو جو بچے دیے گئے،لاوارث افراد کو سڑکوں سے اٹھا کر ایدھی سینٹر پناہ دی گئی اور داخل کرایا گیا،وہ لاوارث افراد جن کی طبعی یا حادثاتی موت ہوئی اور ان کی تدفین لاوارث لاشوں کے قبرستان میں ہوئی،یہ تمام تفصیلات اور ریکارڈ طلب کیا گیاتھا۔ذرائع کے مطابق کچھ فلاحی اداروں نے کمپوٹرائز ریکارڈ دستیاب نہ ہونے کے سبب فراہمی سے ایف آئی اے حکام سے معذرت کرلی تھی۔اسسٹنٹ ڈائریکٹر ایف آئی اے ہیومن ٹریفکنگ سیل شعیب خان نے بتایاکہ فلاحی اداروں کے شیلٹرز ہومز پر کوئی چھاپہ نہیں مارا گیا،ایک انکوائری کی وجہ سے ان کے دفاتر میںمعمول کی کارروائی ہوئی،کارروائی کے دوران ان سے طلب کیا گیا ریکارڈ حاصل کیا گیا۔ایدھی حکام کے مطابق کتنے لاوارث بچے اور بچیاں اب بھی شیلٹر ہوم موجود ہیں ان کا ریکارڈ مانگا گیا ہے۔ ڈیٹا کنفرم کرنے کے لیے بچیوں ان کے شوہروں اور بے اولاد جوڑوں کو ایف آئی اے حکام اپنے دفتر میں بھی طلب کررہے ہیں،جن والدین کے نام خفیہ رکھے گئے ہیں ان کو بھی ایف آئی اے کی جانب سے بلاجواز بلوایا جارہا ہے۔ایدھی حکام کے مطابق ان کی جانب سے کچھ ریکارڈ 5 سال اور کچھ ریکارڈ 10 سال کا فراہم کردیا گیا ہے،ہمارے پاس کمپیوٹرائز ریکارڈ موجود نہیں ہے،ریکارڈ مرتب کرنے میں وقت لگ رہا ہے۔اس ضمن میں بلقیس ایدھی نے بتایاکہ ہم نے جن لوگوں کی شادیاں کروائی ہیں انہیں پریشان کیا جا رہا ہے، گزشتہ کئی سالوں سے آباد جوڑوں کو بلوا کر انہیں ہراساں کیا جا رہا ہے ہم سے دس سال پہلے کرائی جانے والی شادیوں کا بھی ریکارڈ مانگا رہا ہے جن کے آب کے چار ،پانچ بچے ہوچکے ہیںشادی شدہ جوڑوں کو ایف آئی اے مراکز بلایا جارہا ہے جس سے وہ شدید ذہنی پریشانی کا شکار ہے ہمیں خدشہ ہے ایف آئی اے کے اس اقدامات سے کہیں ان جوڑوں کی ازواجی زندگی متاثر نہ ہوجائے۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں