غزہ میں پناہ گاہ میں تبدیل ا سکول پر حملہ،28شہری شہید
شیئر کریں
فلسطینی غزہ کی وزارتِ صحت کے ایک اہلکار نے بتایا کہ ہے شمالی غزہ کی پٹی میں ایک پناہ گاہ پر اسرائیلی حملے میں بچوں سمیت کم از کم 28 فلسطینی جاں بحق ہو گئے جبکہ اسرائیل کا دعوی ہے کہ اس جگہ پر دسیوں مزاحمت کاروں کو نشانہ بنایا گیا۔میڈیارپورٹس کے مطابق اہلکار مدحت عباس نے بتایا کہ حملے میں درجنوں افراد زخمی بھی ہوئے اور مزید کہا: آگ بجھانے کے لیے پانی نہیں ہے۔ کچھ بھی نہیں ہے۔ یہ ایک قتلِ عام ہے۔ شہریوں اور بچوں کو قتل کیا اور جلایا جا رہا ہے۔اسرائیلی فوج نے ایک بیان میں کہا، حماس اور اسلامی جہاد گروپوں کے مزاحمت کار جبالیا میں ابو حسین سکول کے اندر سے کارروائی کرتے تھے جو بے گھر لوگوں کے لیے پناہ گاہ بنایا گیا تھا۔ جب حملہ ہوا تو درجنوں مزاحمت کار احاطے کے اندر موجود تھے۔ فوج نے ان میں سے کم از کم 12 کے نام بتائے جن کی رائٹرز فوری طور پر تصدیق نہیں کر سکا۔فوج نے کہا کہ اس نے عام شہریوں کو پہنچنے والے نقصان کو کم از کم کرنے کے لیے احتیاطی تدابیر اختیار کیں۔حماس نے ایک بیان میں کہا کہ سکول میں مزاحمت کاروں کی موجودگی کے الزامات جھوٹ کے سوا کچھ نہیں۔ اپنے جرم کو درست ثابت کرنے کے لیے یہ دشمن کی ایک منظم پالیسی ہے۔