میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
پاکستان کوخشک سالی سے بچانااولین ترجیح ہے ، شہباز شریف

پاکستان کوخشک سالی سے بچانااولین ترجیح ہے ، شہباز شریف

ویب ڈیسک
بدھ, ۱۹ اکتوبر ۲۰۲۲

شیئر کریں

وزیراعظم شہباز شریف نے موسمیاتی تبدیلی کونسل کو مکمل فعال ادارہ بنانے کی ہدایات جاری کر تے ہوئے کہا ہے کہ مستقبل میں موسمیاتی خطرات کی نشاندہی اور قومی سطح پر جامع پلان تیار کیا جائے۔شہباز شریف نے کہا کہ ماحولیاتی مسائل سے نمٹنے اور بروقت تیاری کے لئے مستقل بنیادوں پر وفاقی اور تمام صوبائی حکومتوں کا اشتراک عمل تیار کیا جائے۔وزیراعظم کا کہنا ہے کہ موسمیاتی تبدیلی کونسل مشترکہ مفادات کونسل کی طرز پر بنائی گئی تھی جس میں وفاق اور تمام صوبائی متعلقہ اسٹیک ہولڈرز شامل ہیں۔شہباز شریف نے موسمیاتی تبدیلیوں کا مقابلہ کرنے کی صلاحیت کے حامل گھروں اور انفرا اسٹرکچر کی تعمیر کے لئے نیشنل پلان بنانے کی بھی ہدایت دے دی۔وزیراعظم شہباز شریف نے مزید کہا کہ موسمیاتی تبدیلیوں کے مطابق رہن سہن اور تعمیرات اختیار کرنے کے لئے اقدامات تجویز کیے جائیں۔وزیراعظم نے جامع پلان کی تیاری کے لئے بہترین ماہرین پر مشتمل کمیٹی تشکیل دینے کا حکم دیتے ہوئے کہا ہے کہ موسمیاتی تبدیلیاں تباہ کن سیلاب کا رہی ہیں، سندھ اور بلوچستان میں تباہی تازہ مثال ہے،کاربن کے اخراج میں 1 فیصد سے بھی کم حصہ ہونے کے باوجود پاکستان سب سے زیادہ متاثر ہونے والے اولین 10 ممالک میں ہے،اس تباہی کو ہمیں بھول نہیں جانا، متاثرین کی بحالی کے ساتھ مستقبل کی تیاری کرنی ہے۔شہباز شریف نے کہا کہ موسمیاتی تبدیلیوں سے متعلق کونسل مرکزی کردار ادا کرے،خطرات کی نشان دہی، وسائل کی فراہمی، نقصان کا اندازہ لگانے کی صلاحیت بہتر بنانے پر توجہ دیں،وزیراعظم نے ہدایت کی کہ خطرات سے کیسے بچا جائے، عوام کو کیسے تیار کیاجائے، انتظامیہ کی کیا تربیت ہونی چاہئے، اس پر ٹھوس کام کریں،پاکستان کو شدید خشک سالی کے خطرے سے بچانا ہے،موسمیاتی تبدیلیوں سے صوبہ سندھ کا ڈیلٹا کا علاقہ خشک ہو گیا، ماہرین کی رائے کی روشنی میں اقدامات تجویز کریں۔وزیراعظم نے کہا کہ جنگلات میں آگ لگنے کے واقعات سے بچا ئوکی تدابیر تجویز کریں،تین گنا زیادہ گلیشیئرپگھلنے اور مون سون کی بارشوں کی شدت سے بچا ئوکے لئے تجاویز تیار کریں۔واضح رہے کہ ملک میں موسمیاتی تبدیلی کے روک تھام کیلئے واپڈا کی جانب سے اقدامات نہ کیے جانے کا انکشاف ہوا ہے۔آڈٹ رپورٹ کے مطابق ماحولیاتی تبدیلی سے نمٹنے کیلئے واپڈا اور وزارت آبی وسائل نے قومی واٹر پالیسی پر عملدرآمد نہیں کیا۔ رپورٹ میں بتایا گیا کہ واپڈا کی جانب سے گلیشیرز مانیٹرنگ سینٹر نہیں بنایا گیا، وزارت آبی وسائل واپڈا کی غفلت سے گلیشیرز مانیٹرنگ منصوبہ کھٹائی میں پڑا۔رپورٹ کے مطابق گلیشئرز کو پگھلنے سے روکنے سے متعلق تمام منصوبوں پر کام غیر تسلی بخش قرار ہے۔ و


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں