سندھ اسمبلی کی پبلک اکاؤنٹس کمیٹی نے محکمہ بلدیات سے جواب طلب کر لیا
شیئر کریں
( رپورٹ عقیل احمد ) سندھ اسمبلی کی پبلک اکاؤنٹس کمیٹی نے کراچی کے سابق ناظم اعلیٰ مصطفیٰ کمال کے خلاف روڈ بنانے کی اشیاء کے پلانٹ کے خراب ہونے کے باوجود ٹھیکیداروں کو ادائیگی کرنے کے معاملہ پر محکمہ بلدیات سے جواب طلب کرلیا ہے، سندھ اسمبلی کی پبلک اکاؤنٹس کمیٹی نے سیکریٹری بلدیات سندھ کو ایک مراسلہ ارسال کیا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ روڈ بنانے کے پلانٹ میں بچومین ( ڈامر ) پتھر بچھانے اور پتھر بٹھانے والی مشین خراب ہوجانے کے باوجود کراچی میں سڑکوں کی تعمیر و مرمت کیلئے مختص رقم خرچ نہ ہوسکی لیکن اس وقت کے ناظم اعلیٰ مصطفیٰ کمال نے چار ٹھیکیداروں کو ادائیگی کردی جو خلاف ضابطہ بات ہے پبلک اکاؤنٹس کمیٹی نے محکمہ بلدیات سے پوچھا کہ اس وقت کی شہری حکومت کے ناظم اعلیٰ نے کس قانون کے تحت ٹھیکیداروں کو کام کئے بغیر ادائیگیاں کیں، مراسلہ میں کہا گیا ہے کہ محکمہ بلدیات مکمل ریکارڈ پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کو فراہم کرے تاکہ آئندہ اجلاس میں اس آڈٹ پیرا پر بحث کی جاسکے اور اس اجلاس میں فیصلہ کیا جائے گا کہ ادا شدہ رقم ٹھیکیداروں سے وصول کی جائے یا پھر مصطفیٰ کمال سے وصول کی جائے، محکمہ بلدیات نے فوری طور پر کے ایم سی سے تفصیلات طلب کرلی ہیں۔