میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
سندھ میں اینٹی کرپشن ٹیم کے مختلف دفاتر پر چھاپے عملہ فرار

سندھ میں اینٹی کرپشن ٹیم کے مختلف دفاتر پر چھاپے عملہ فرار

ویب ڈیسک
هفته, ۱۹ ستمبر ۲۰۲۰

شیئر کریں

(رپورٹ: علی کیریو/تنویر سومرو) محکمہ اینٹی کرپشن نے کروڑوں روپے کی کرپشن کے الزام پر میرپور ماتھیلو، خیرپور اور بدین میں کارروائیاں کرکے ایک مفرور ملزم کو گرفتار کر لیا ہے،انجینئرکا آفس سیل کر کے 11 سو ایکڑ کے سرکاری زرعی فارم کا رکارڈ قبضے میں لیا گیا ہے۔ تفصیلات کے مطابق اینٹی کرپشن ٹیم گھوٹکی نے سرکل افسر ایاز میمن کی سربراہی میں سیکنڈ سول جج/ جوڈیشل مجسٹریٹ میرپورماتھیلو حمید اللہ کی نگرانی میں محکمہ پبلک ہیلتھ میرپورماتھیلو ضلع گھوٹکی کے دفتر پر چھاپہ مارا۔ اینٹی کرپشن ٹیم کو دیکھتے ہی مذکورہ دفتر کا عملہ فرار ہو گیا۔ اینٹی کرپشن ٹیم نے دفتر کے 6 کمرے سیل کردیئے. چھاپہ نکاسی آب کے 3 کروڑ 80 لاکھ کے منصوبے میں کرپشن کے شواہد ملنے پر مارا گیا تھا۔ سرکل افسر ایاز میمن کے مطابق نکاسی آب کے منصوبے کے لیئے بجلی کی موٹریں اور انجن کی خریداری میں غبن ہوا ہے۔ نکاسی آب کے لیئے کنویں تعمیر کرنا تھے جو نہ ہو سکے اور ضلع بھر میں برسات کا پانی کھڑا رہا. سرکل ایاز میمن نے مزید بتایا کہ 6 دفاتر بشمول انجیئر آفس سیل کردیئے ہیں ریکارڈ نہیں مل سکا. دوسری جانب ڈپٹی ڈائریکٹر اینٹی کرپشن حیدرآباد سید امداد حسین شاہ نے ایک کارروائی میں بدین سے کرپشن میں ملوث مفرور ملزم مولا بخش کو گرفتارکر لیا۔ تیسری کارروائی میں اینٹی کرپشن ٹیم نے خیرپور ضلع کی تحصیل تھری میر واہ کے سب سرکل افسر زاہد بشیر کھوسو کی سربراہی میں سیڈ فارم سیٹھارجہ پر چھاپہ مارا اور گیارہ سو ایکڑ زرعی اراضی سے متعلق ریکارڈ قبضے میں لے لیا۔ اینٹی کرپشن سکھر کو شکایات موصول ہوئیں تھیں کہ مذکورہ فارم میں بیجوں، کھاد اور اسکریپ کی خریداری میں فنڈر میں خرد برد کی گئی ہے۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں