محکمہ زراعت ، بدعنوان امداد میمن کا سسٹم سرکار پر مسلط
شیئر کریں
(رپورٹ :شاہنواز خاصخیلی) سیاسی شخصیات کا آشیرباد، اربوں روپے کی کرپشن میں ملوث حاجی امداد میمن کے سسٹم کا خاتمہ نہ ہو سکا، محکمہ زراعت سسٹم کے سرغنہ حاجی امداد میمن کی منظم مافیا سرکاری خزانے کا نقصان دینے کا سلسلہ جاری، تفصیلات کے مطابق سیاسی شخصیات کے آشیرباد کے باعث سندھ حکومت اربوں روپے کی کرپشن میں ملوث محکمہ زراعت سندھ کے سسٹم سرغنہ حاجی امداد میمن کے خلاف کارروائی کر نہ سکی ہے جعلی پینشن کیس میں اربوں روپے کی میگا کرپشن ب میں نیب ریفرنس میں نامزد حاجی امداد میمن کی سرپرستی میں منظم مافیا سرکاری خزانے کو لوٹنے کا سلسلہ جاری رکھے ہوئے ہے، ذرائع کے مطابق حاجی امداد سسٹم کے ذریعے محکمہ زراعت کے تمام معاملات کنٹرول کئے جاتے ہیں اور اربوں روپے کے بین الاقوامی قرض سمیت کروڑوں روپے کے سرکاری خزانے کو جعلسازی کے ذریعے ڈکار لیا جاتا ہے، ذرائع کے مطابق ڈائریکٹر جنرل واٹرمینجمنٹ سید ندیم شاہ، سیکشن افسر اصغر گھانگھرو، ڈائریکٹر محرم کولاچی سمیت دو اور افسران پر مشتمل سسٹم کو حاجی امداد میمن کنٹرول کرتے ہیں، ذرائع کے مطابق کاشتکاروں کو سولر ٹیوب ویل سسبڈی پر دینے والی اسکیم میں بھی حاجی امداد میمن سسٹم نے کروڑوں روپے کا چونا لگا دیا ہے، ذرائع کے مطابق جعلی درخواستوں پر سولر ٹیوب ویل تقسیم کئے گئے جو کہ کاشتکاروں کو ملنے کی بجائے بااثر افراد کے حوالے کئے گئے، واضع رہے کہ حاجی امداد میمن اس ڈائریکٹر جنرل ایڈمن اینڈ اکائونٹس کے عھدے پر براجمان ہیں اور وہ نچلی گریڈ میں بھرتی ہو کر غیرقانونی ترقیاں حاصل کرتے ہوئے گریڈ 20 تک پہنچے، حاجی امداد میمن سسٹم محکمہ زراعت کے دو اہم شعبوں واٹرمینجمنٹ اور انجنئرنگ کو کنٹرول کرتا ہے۔