نوازشریف نتائج کی پروا کیے بغیر واپس آرہے ہیں دیکھناچاہتے ہیں ادارے کس حدتک نیوٹرل ہیں جاویدلطیف
شیئر کریں
شہباز گل وہ طوطا ہے جس میں کئی لوگوں کی جان ہے ، ؎عمران خان کو اصل ڈر یہ ہے کہ کہیں وہ ڈوریں ہلانے والوں کا نام نہ بتا دے
ملک اب حقیقی قیادت کے بغیر نہیں چل سکتا،ریاست اور ملک کیساتھ جو کچھ ہوا اس کا حساب لیا جانا ضروری ہے، وفاقی وزیر
اسلام آباد (بیورورپورٹ)پاکستان مسلم لیگ (ن) کے سینئر رہنماء اور وفاقی وزیر میاں جاوید لطیف نے کہا ہے کہ شہباز گل وہ طوطا ہے جس میں عمران خان سمیت کئی دوسرے لوگوں کی جان ہے کیونکہ شہباز گل نے تفتیش میں پہلے دن جو بتایا وہی ان کے لیے خطرناک ہے،عمران خان کو اصل ڈر یہ ہے کہ کہیں وہ ڈوریں ہلانے والوں کا نام نہ بتا دے، اس طوطے سے ساری باتیں معلوم کر کے پبلک کی جانا چاہیں،ملک اب حقیقی قیادت کے بغیر نہیں چل سکتا، نواز شریف نتائج کی پروا کئے بغیر واپس آ رہے ہیں ، ہم دیکھنا چاہتے ہیں ادارے کس حد تک نیوٹرل ہیں،ریاست اور ملک کیساتھ جو کچھ ہوا اس کا حساب لیا جانا ضروری ہے۔نیشنل پریس کلب اسلام آباد میںہنگامی پریس کانفرنس کرتے ہوئے جاوید لطیف نے کہا کہ شہباز گل وہ طوطا ہے جس میں کئی لوگوں کی جان ہے، کسی پر بھی تشدد کے خلاف ہیں تاہم یہاں دوسری گیم کھیلی جا رہی ہے، اڈیالہ جیل پنجاب حکومت کے زیر انتظام ہے اگر تشدد ہوا ہے تو وزیر داخلہ پنجاب ہاشم ڈوگر بتائیں،تین بار کے وزیراعظم اور ان کے خاندان کے ساتھ جیلوں میں کیا کچھ نہیں ہوا، نواز شریف اور اسکی بیٹی کے ساتھ جو کچھ حوالات میں ہو رہا تھا اگرنواز شریف اسکا چوتھا حصہ بھی بتا دے تو ملک میں خون ریزی ہو جائے۔جاوید لطیف کا کہنا تھا کہ میرے خلاف غداری کا مقدمہ بنایا گیا تو مجھے جیل میں 6 بائی 4کے کمرے میں رکھا گیا جہاں جون جولائی کے مہینے میں ایک ہزار واٹ کے چالیس بلب لگائے گئے تھے، مجھ سے کہا جاتا تھا کہ آپ کے رونے کی آواز عمران خان کو سنانی ہے، انہوں نے کہا کہ میرے 14 دن کے ریمانڈ میں 7 جج تبدیل ہوئے، مجھے گرفتار کیا گیا تو میرے بھائی کو بھی غائب کر دیا گیا تھا۔اگر میرا 14 دن کا ریمانڈ ہو سکتا ہے توشہباز گل کا12 دن کا ریمانڈ کیوں نہیں ہو سکتا ، لیگی راہنماء نے کہاکہ شہباز گل نے تفتیش میں پہلے دن جو بتایا وہی ان کے لیے خطرناک ہے، عمران خان کو اصل ڈر یہ ہے کہ وہ ڈوریں ہلانے والوں کا نام نہ لے لے، عمران خان نے تو کبھی قریب ترین رشتہ داروں کو مڑ کر نہیں دیکھا، عمران خان تو نعیم الحق کے جنازے پر بھی نہیں گیا۔