زرداری اور فریال تالپور کے جوڈیشل ریمانڈ میں5 ستمبر تک توسیع
شیئر کریں
اسلام آباد کی احتساب عدالت کے جج محمد بشیر نے سابق صدر آصف علی زرداری، ڈاکٹر فریال تالپور اور دیگر ملزمان کے خلاف پارک لین ریفرنس اور میگامنی لانڈرنگ ریفرنس کی سماعت 5 ستمبر تک ملتوی کر دی۔ عدالت نے سابق صدر آصف زرداری اور ان کی ہمشیرہ ڈاکٹر فریال تالپور کے جوڈیشل ریمانڈ میں5 ستمبر تک توسیع کر دی ہے ۔ جبکہ نیب کی جانب سے پارک لین کیس میں 17میں سے 11ملزمان کو ریفرنس کی کاپیاں فراہم کر دی گئی ہیں تاہم چھ ملزمان کو ریفرنس کی کاپیاں فراہم نہیں کی جا سکیں۔ جبکہ عدالت نے آصف زرداری اور فریال تالپور کو جیل میں مزید سہولتوں کی فراہمی کے لئے دائر درخواستوں پر سماعت آج (منگل) تک ملتوی کر دی۔ دوران سماعت آصف علی زرداری اور ڈاکٹر فریال تالپور سمیت مقدمہ میں نامزد 30ملزمان میں سے 28 ملزمان کو عدالت میں پیش کیا گیا۔دوران سماعت تمام ملزمان کی حاضری لگائی گئی ۔دوران سماعت آصف زرداری کے وکیل سینیٹر فاروق حمید نائیک کا کہنا تھا کہ 90روز گزرنے کے باوجود ہمیں مرکزی ریفرنس کی کاپیاں فراہم نہیں کی جاسکیں۔ اس پر احتساب عدالت کے جج نے استفسار کیا کہ کہاں ہیں تفتیشی افسر؟ کیوں ریفرنس کی کاپیاں فراہم نہیں کی جاسکیں؟اس پر ڈپٹی پراسیکیوٹر نیب سردار مظفر عباسی کا کہنا تھا کہ ریفرنس کی کاپیاں رجسٹرار احتساب عدالت کے پاس جمع کروائی جا چکی ہیں۔ احتساب عدالت کے جج محمد بشیر کا کہنا تھا کہ میں چیئرمین نیب جسٹس (ر)جاوید اقبال کو ہدایات دے رہا ہوں کہ آئندہ سماعت پر میگا منی لانڈرنگ ریفرنس کی کاپیاں جمع کروا دیں تاکہ کیس کی سماعت کو آگے بڑھایا جائے ۔ احتساب عدالت کے جج کا کہنا تھا کہ وہ اس حوالہ سے چیئرمین نیب کو لکھ رہے ہیں۔ احتساب عدالت کے جج کا کہنا تھا کہ چیئرمین نیب کے نوٹس میں آئے گا تو کام جلدی ہو جائے گا۔ احتساب عدالت کے جج کا کہنا تھا کہ آئندہ سماعت پر تمام ملزمان میگا منی لانڈرنگ ریفرنس کی نقول لازمی وصول کر لیں تاکہ ملزمان پر فرد جرم عائد کر کے مقدمہ کی کارروائی کو آگے بڑھایا جا سکے ۔ احتساب عدالت کے جج کا کہنا تھا کہ جو کیس اس عدالت میں منتقل ہو چکا وہی ریفرنس ہے ۔ جبکہ ڈپٹی پراسیکیوٹر نیب سردار مظفر عباسی کا کہنا تھا کہ نیب میگا منی لانڈرنگ کیس میں ضمنی ریفرنس دائر کرے گا۔