ایس بی سی اے ، پٹہ سسٹم مافیا میں ہلچل،شہزاد آرائیں معطل،ناصر شاہ جان چھڑانے میں لگ گئے
شیئر کریں
(رپورٹ : آصف سعود)سندھ حکومت نے سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی کی پٹہ سسٹم مافیا کے سرغنہ شہزاد حسین آرائیں سے جان چھڑانے کی تیاری کر لیں۔بدنام زمانہ شہزاد حسین آرائیں کو ایک بار پھر معطل کرکے لوکل گورنمنٹ اینڈ ہائوسنگ ٹائون پلاننگ بھیج دیا ۔جرأت انویسٹی گیشن سیل نے پیر کو اپنی تحقیقاتی رپورٹ میں دعویٰ کیا تھا کہ سندھ حکومت ایس بی سی اے میں موجود ہ پٹہ سسٹم مافیا سے جان چھڑانے کی تیاریاں کررہی ہے ۔تفصیلات کے مطابق انتہائی باخبر ذرائع نے انکشاف کیا ہے کہ سندھ حکومت کے خاتمے کی چاپ سنتے ہی پٹہ سسٹم مافیا پرانے ہرکاروں سے نجات کا فیصلہ کر لیا گیا ہے ۔نگراں حکومت کے قیام سے قبل سندھ کے صوبائی وزیر بلدیات ناصر حسین شاہ نے اپنے پٹہ سسٹم کے تمام کرداروں کو ادھر ادھر کرنے کی تیاریاں کرلی ہیں اور شہزاد حسین آرائیں کی معطلی اس معاملے کی پہلی کڑی ہے ۔اہم ذرائع کا کہنا ہے کہ ایڈیشنل چیف سیکریٹری نجم احمد شاہ کی جانب سے لیٹر نمبر NO-SO(HTP-I)/SBCA/7-32/23 جاری کیا گیا ہے جس میں سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی کے 14 گریڈ کے بلڈنگ انسپکٹر شہزاد حسین آرائیں کو فوری طور پر عوامی شکایات اور غیر ذمہ داری پر معطل کرکے زنہیں لوکل گورنمنٹ اینڈ ہائوسنگ ٹائون پلاننگ رپورٹ کرنے کا کہا ہے ۔ذرائع کا کہنا ہے کہ شہزاد حسین آرائیںسندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی میں 2 سال سے غیر قانونی تعمیرات کا پٹہ سسٹم چلا رہا تھااور اس کو سندھ کے صوبائی وزیر بلدیات ناصر حسین شاہ کی نکمل آشیرباد حاصل تھی ۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ ناصر حسین شاہ نے جب 14 گریڈ کے ملازم شہزاد حسین آرائیں کو دوسال قبل سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی میں پٹہ سسٹم مافیا کا کنٹرول دیا اس وقت بھی وہ معطل ہی تھا ۔ایس بی سی اے میں دو سال تک پٹہ سسٹم چلانے والے بدنام زمانہ شہزاد حسین آرائیں نے خود کو کبھی بحال نہیں کرایا۔معطل ملازم ہونے کے باوجود وہ اپنے بڑے افسران کو جوتے کی نوک پر رکھتا تھا ۔یہی وجہ ہے کہ 14 گریڈ کے شہزاد حسین آرائیں کودوبارہ معطل کرنے کا لیٹر سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی کے ڈائریکٹر جنرل یاسین شر بلوچ کے بجائے ایڈیشنل چیف سیکریٹری نے جاری کیا۔کیونکہ یاسین شر بلوچ بھی ایس بی سی اے میں ڈی جی شہزاد حسین آرائیں کی رضامندی کے بعد لگے ہیں۔اہم ذرائع کا کہنا ہے کہ شہزاد حسین آرائیں نے 2 سال تک سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی میں غیر قانونی تعمیرات کا پٹہ سسٹم چلایا اور سسٹم کے ذمہ داران کو 25 ارب کا بھتہ جمع کرکے دیا۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ جرأت انویسٹی گیشن سیل نے پیر کی اشاعت میںشائع اپنی تحقیقاتی رپورٹ میںانکشاف کیا تھا کہصوبائی وزیر بلدیات ناصر حسین شاہ عبوری حکومت سے قبل ایس بی سی اے کی پٹہ سسٹم مافیا سے جان چھڑائیں گے اور شہر میں غیر قانونی تعمیرات کا سارا ملبہ پٹہ سسٹم اور اس سسٹم سے منسلک سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی کے افسران پر ڈالا جائے گا جو دوسال سے پٹہ سسٹم مافیا کیلئے کام کررہے تھے ۔ ہم ذرائع کا کہنا ہے کہ ایڈیشنل چیف سیکریٹری کے لیٹر نکالنے کے بعد پٹہ سسٹم مافیا کے سرغنہ شہزاد حسین آرائیںکا سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی میں داخلہ بند کرنے کی ہدایت کردی گئی ہے ۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ شہزاد حسین آرائیں نے پٹہ سسٹم چلانے کے دوران سسٹم مافیا کے مرکزی کرداروں کو بھی چونا لگایا ہے ۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ شہزاد حسین آرائیں نے سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی کے 57 افسران کو ساتھ ملاکر غیر قانونی تعمیرات کا پٹہ سسٹم چلایا۔معلوم ہوا ہے کہ دوسرے مرحلے میں ان 57 افسران کے خلاف بڑے پیمانے پر محکمہ جاتی کارروائی عمل میں لائی جائے گی ۔اور غیر قانونی تعمیرات کا سارا ملبہ مذکورہ پٹہ سسٹم کے افسران پر ڈالا جائے گا ۔ایس بی سی اے ذرائع کا کہنا ہے کہ شہزاد حسین آرائیں نے سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی کے سرکاری ریکارڈ میں بھی بڑے پیمانے پر ہیر پھیر کی ہے ۔عبوری حکومت کے قیام کے بعد جب ساے معاملات کھلیں گے اس کے بعد سسٹم کیلئے کام کرنے والے افسران کی گرفت کی جائے گی ۔اہم ذرائع کا کہنا ہے کہ پٹہ سسٹم کا دوسرا مرکزی کردار فیصل میمن نے بھی شہزاد حسین آرائیں کی معطلی کے بعد ایک دم سے سسٹم مافیا سے اپنے رابطے منقطع کردیے ہیں خود کو ایک معروف بلڈر کا پارٹنر بتانے والے نے مذکورہ بلڈر کے لیے بھی مشکلات کھڑی کر دی ہیں ۔ذرائع نے بتایا ہے کہ شہزاد حسین آرائیں کی معطلی کے نعد شہر بھر میں غیر قانونی تعمیرات کرنے والی بلڈر مافیا کے خلاف بڑے پیمانے پر کارروائیوں کی تیاریاں کرلی گئی ہیں۔