میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
محکمہ زراعت‘شعبہ ایگریکلچر ریسرچ غیر فعال ،لیبارٹریوں کو تالے لگ گئے

محکمہ زراعت‘شعبہ ایگریکلچر ریسرچ غیر فعال ،لیبارٹریوں کو تالے لگ گئے

ویب ڈیسک
منگل, ۱۹ جولائی ۲۰۲۲

شیئر کریں

رپورٹ :شاہنواز خاصخیلی محکمہ زراعت سندھ کا شعبہ ایگریکلچر ریسرچ غیر فعال ،لیبارٹریوں کو تالے لگ گئے، ہارٹیکلچر ریسرچ انسٹیٹیوٹ میرپورخاص کے 13 ذیلی ڈائریکٹوریٹ بھی غیر فعال، جونیئر افسر ڈاکٹر لیاقت بھٹو ایگزیکٹو ڈائریکٹر ایگریکلچر ریسرچ ٹنڈو جام کے عہدے پر براجمان، ڈائریکٹر جنرل نور محمد بلوچ نے ادارے کو تباہی کے کنارے پر پہنچا دیا، تفصیلات کے مطابق محکمہ زراعت کا شعبہ ایگریکلچر ریسرچ مکمل طور پر غیر فعال ہوگیا ہے، محکمہ زراعت کا شعبہ ریسرچ کا کام زرعی اجناس کی نئے اقسام دریافت کرنے، پیداواری صلاحیت بڑھانے، فصلوں کو لاحق بیماریوں اور بیماریوں سے بچاؤ سمیت دیگر تحقیقی کام کیلئے بنایا گیا تھا، 2016ع میں نور محمد بلوچ کے عہدہ سنبھالنے کے بعد ادارہ سنبھلنے کی بجائے مکمل تباہی کا شکار ہوگیا ہے، شعبہ ریسرچ کے زیر انتظام ہارٹیکلچر ریسرچ انسٹیٹیوٹ میرپورخاص، ایگریکلچر ریسرچ سینٹر ٹنڈوجام، پلانٹ پیتھالاجی لیبارٹری، گندم ریسرچ انسٹیٹیوٹ سکرنڈ، رائس ریسرچ سینٹر ڈوکری اور قائد عوام کپاس انسٹیٹیوٹ نیون دیرو کے نام سے ذیلی شعبے ہیں جن کے انتظامی امور ایگزیکٹو ڈائریکٹر کے حوالے ہوتے ہیں، ہارٹیکلچر ریسرچ انسٹیٹیوٹ میرپورخاص کے زیر انتظام 13 ذیلی شعبے ہیں جن میں سندھ میں زیادہ تعداد میں ہونے والے فصلوں، فروٹس اور سبزیوں پر تحقیقات کیلئے ڈائریکٹر سمیت سائنٹفک افسران و عملہ ہوتا ہے جبکہ ایگریکلچر ریسرچ انسٹیٹیوٹ ٹنڈوجام کے زیرانتظام پلانٹ پیتھالاجی لیبارٹری، انٹامالاجی، اسٹیٹکس،شگر کین ریسرچ انسٹیٹیوٹ، کپاس، آئل سیڈ اور ایگرانامی نامے ذیلی شعبے ہیں جن میں سے صرف پلانٹ پیتھالاجی لیبارٹری فعال ہے باقی تمام شعبے غیر فعال ہیں، ایگریکلچر ریسرچ انسٹیٹیوٹ ٹنڈوجام میں ایگزیکٹو ڈائریکٹر کے عہدے پر موسٹ جونیئر افسر ڈاکٹر لیاقت بھٹو براجمان ہے، مذکورہ شعبوں کی تمام لیبارٹریوں کو تالے لگ چکے ہیں اور ریسرچ کا کام 4 سالوں سے ٹھپ ہے، واضع رہے کہ موجودہ ڈائریکٹر جنرل نور محمد بلوچ کی کرپشن نے ادارے کو تباہی کے کنارے پر پہنچا دیا ہے، نور محمد بلوچ کی صوبائی مشیر کی نام پر بھتہ لینے اور ہراساں کرنے والے معاملے کے بعد کوئی بھی افسر کام کرنے کیلئے تیار نہیں ہے جس کے باعث ریسرچ جیسا اہم شعبہ بند ہونے کے قریب پہنچ چکا ہے۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں