میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
عدالت سے خلاف فیصلہ آنے پر وزیراعظم مستعفی ہونے کو تیار

عدالت سے خلاف فیصلہ آنے پر وزیراعظم مستعفی ہونے کو تیار

ویب ڈیسک
بدھ, ۱۹ جولائی ۲۰۱۷

شیئر کریں

اسلام آباد (بیورو رپورٹ) پاناما کیس کا فیصلہ ممکنہ طور پر خلاف آنے کی صورت میں وزیراعظم نوازشریف مستعفی ہونے کو تیار ہوگئے ہیں اور ذرائع کا کہنا ہے کہ انہوں نے اپنے اس فیصلے سے مسلم لیگ ن کی قیادت کو بھی آگاہ کر دیا ہے، کیونکہ وہ اعلیٰ عدلیہ سے کوئی محاذآرائی نہیں چاہتے، تاہم ذرائع نے بتایا کہ صادق امین کا فیصلہ نہ ہونے اور کیسز نیب کو جانے کی صورت میں استعفیٰ نہیں دیا جائے گا، جبکہ صادق و امین پر فیصلہ وزیراعظم کیخلاف آنے کی صورت میں وزیر اعظم مستعفی ہوجائیں گے۔ یہ فیصلہ نواز شریف نے شہباز شریف اور خاندان کے دیگر افراد کے ساتھ ملکر کیاہے، سپریم کورٹ کے فیصلے کو قبول کر کے وزیراعظم آئین و قانون کی بالادستی تسلیم کریں گے۔ ذرائع نے بتایا کہ اسی وجہ سے نئے وزیراعظم کے ناموں پر مشاورت جاری ہے، زیادہ تر امکانات شریف خاندان کے اندر سے وزیراعظم بنائے جانے کے ہیں،تاہم احسن اقبال سردار ایاز صادق شاہد خاقان عباسی کے نام بھی زئر غور ہیں، حمزہ شہباز بھی وزارت عظمیٰ کے امیدوار ہوسکتے ہیں، جبکہ ڈپی اسپیکر مرتضیٰ جاوید عباسی بھی ایک امیدوار ہیں۔ وزیراعظم نواز شریف سے قطری وزیر خارجہ شیخ محمد بن عبدالرحمن الثانی کی ملاقات دو طرفہ تعلقات اور خطے کی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا گیا، قطری وزیر خارجہ نے سعودی عرب اور قطر کے درمیان تنازعے کے حل کے لئے وزیراعظم نواز شریف کو کردار ادا کرنے کی اپیل کی، وزیراعظم نے انہیں کردار ادا کرنے کی یقین دہانی کرادی، منگل کے روز قطری وزیر خارجہ شیخ محمد بن عبدالرحمن الثانی نے اسلام آباد میں وزیراعظم نواز شریف سے ملاقات کی۔ علاوہ ازیں وزیراعظم محمد نواز شریف سے منگل کو یہاں پاکستان مسلم لیگ (زیڈ) کے سربراہ محمد اعجاز الحق نے ملاقات کی، وزیراعظم آفس کی طرف سے جاری بیان کے مطابق ملاقات میں سیاسی امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ وزیر اعظم نواز شریف سے جے یو آئی ف کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے ملاقات کی جس میں پاناما کیس اور مجموعی سیاسی صورت حال پر تبادلہ خیال کیا گیا، جبکہ اپوزیشن کی احتجاجی حکمت عملی سے نمٹنے پر اتفاق کیا گیا۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں