میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
گیارہویں جماعت کا آٹ ہونے والا پہلا پرچہ جعلی نکلا

گیارہویں جماعت کا آٹ ہونے والا پہلا پرچہ جعلی نکلا

ویب ڈیسک
اتوار, ۱۹ جون ۲۰۲۲

شیئر کریں

انٹرمیڈیٹ امتحانات کے آغاز میں ہی گیارہویں جماعت کا ہفتہ کو پہلا پرچہ 45 منٹ قبل ہی سوشل میڈیا کی زینت بن گیا، تاہم سوشل میڈیا پر جاری ہونے والا پرچہ جعلی نکلا۔تفصیلات کے مطابق کراچی میں انٹر کے سالانہ امتحانات کا آغاز ہوگیا لیکن امتحانات کے دوران پرچہ آئوٹ ہونے کی روایت برقراررہی۔کراچی میں بوٹنی کا پرچہ پینتالیس منٹ پہلے ہی سوشل میڈیا پر وائرل ہوگیا جبکہ فوٹو اسٹیٹ دکانوں اور واٹس ایپ گروپس پر گردش کرتارہا۔چیئرمین انٹر بورڈ پروفیسر ڈاکٹر سعیدالدین کی سربراہی میں ہائی پاور ویجلنس ٹیموں نے مختلف امتحانی مراکز کا دورہ کیا۔اس موقع پر چیئرمین انٹر بورڈ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پرچہ آئوٹ ہونے کی خبر پر پرچہ چیک کرایا، سوشل میڈیا پر جاری ہونے والا پرچہ جعلی ہے جو اصل پرچے سے مختلف ہے۔سعید الدین نے بتایا کہ پرچہ رات کو بنتا ہے صبح ساڑھے سات بجے بورڈ سے نکل جاتا ہے ، بچے سکون سے پرچہ کریں۔چیئرمین انٹربورڈ سعیدالدین نے کہاکہ امتحانات میں ایک لاکھ 90 ہزارطلبا و طالبات شریک ہیں اور 6 جولائی تک انٹر کے امتحانات جاری رہیں گے۔سعیدالدین نے بتایا کہ صبح کی شفٹ میں صبح 9 بجے سے 12 تک سائنس پری میڈیکل،پری انجینئرنگ،سائنس جنرل، ہوم اکنامکس کے امتحانات ہوں گے، اس شفٹ میں ایک لاکھ 8 ہزار طلبا و طالبات امتحانات دے رہے ہیں۔چیئرمین انٹربورڈ نے بتایاکہ شام کی شفٹ میں دوپہر2سے شام5بجے تک کامرس ریگولر،پرائیویٹ کے امتحانات ہونگے، شام کی شفٹ میں 82 ہزار طلبا و طالبات شرکت کررہے ہیں۔انھوں نے مزید بتایا کہ صبح اور شام کی شفٹوں کیلئے211 امتحانی مراکز قائم کیے ہیں ، جس میں 64 امتحانی مراکز کو انتہائی حساس قرار دیا گیا ہے۔دوسری جانب نواب شاہ میں گیارہویں جماعت کاانگلش کا پرچہ واٹس ایپ گروپس پرگردش کرتارہا اور شہید بینظیرآباد تعلیمی بورڈ انتظامیہ نقل روکنے میں ناکام نظر آئی۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں