
ایران کے طالبان مخالف افغان رہنماؤں سے خفیہ رابطے
شیئر کریں
افغانستان میں طالبان حکومت کے سیاسی اور مسلح مخالفین کے ساتھ ملاقاتیں تیز کر دیں
افغان مزاحمتی محاذ کے احمد مسعود کی پاسداران انقلاب کے اعلی کمانڈروں سے ملاقاتیں
حالیہ عرصے میں خطے میں ایران کو بھاری نقصانات اٹھانے پڑے ہیں۔ لبنان سے لے کر عراق اور یمن تک اس کی ملیشیا کے نفوذ میں کمی اور شامی حکومت کے خاتمے کے ساتھ اس کی طاقت میں کمی آئی ہے ۔ اب عرب ٹی وی نے اطلاع دی ہے کہ ایرانی پاسداران انقلاب نے افغانستان میں طالبان حکومت کے سیاسی اور مسلح مخالفین کے ساتھ اپنی ملاقاتیں تیز کر دی ہیں۔ذرائع نے بتایا ہے کہ ایرانی وزارت خارجہ نے افغان قومی مزاحمتی محاذ کے رہنما احمد مسعود، بلخ کے سابق گورنر عطا محمد نور، جو افغانستان کے جنگی سرداروں میں سے ایک ہیں، اور سابق وزیر خارجہ صلاح الدین ربانی کو ایران کا دورہ کرنے کی دعوت دی ہے ۔ذرائع نے تصدیق کی کہ احمد مسعود تاجکستان سے ایرانی شہر مشہد روانہ ہوئے جہاں انہوں نے گزشتہ دو دنوں کے دوران پاسداران انقلاب کے اعلی کمانڈروں اور وزارت
خارجہ کے حکام سے ملاقاتیں کی ہیں۔ عطا محمد نور نے مشہد میں انہی حکام کے ساتھ علیحدہ ملاقاتیں کی ہیں۔ تاہم ذرائع کے مطابق صلاح الدین ربانی نے ابھی تک ایرانی دعوت پر رضامندی ظاہر نہیں کی ہے ۔باخبر افغان ذرائع نے بتایا ہے کہ ایرانی حکومت نے احمد مسعود کو کئی سالوں میں پہلی بار ایران میں مقیم سابق افغان حکومت کے خصوصی دستوںکمانڈوز” کے افسران سے ملاقات کی اجازت دی ہے ۔ یہ ملاقات مشہد شہر میں ایرانی پاسداران انقلاب کے عناصر کی سخت نگرانی میں ہوئی۔ ایران میں ان کی ملاقاتیں جاری ہیں۔