محسن بٹ اورغلام نبی میمن نئے آئی جی سندھ کی دوڑمیں شامل
شیئر کریں
کراچی سمیت سندھ بھر میں بگڑتی ہوئی صورتحال کے باعث آئی جی سندھ مشتاق مہرکو عہدے سے ہٹادیا گیا ہے، کامران فضل قائم مقام آئی جی مقرر کیے گئے ہیں جس کا باقاعدہ نوٹیفکیشن بھی جاری کردیا گیا ہے۔ ڈاکٹر کامران فضل گریڈ 21 کے پولیس افسر ہیں۔ریٹائرمنٹ تک کامران فضل آئی جی سندھ رہیں گے۔حکومت پاکستان کے اسٹیبلشمنٹ ڈویژن کے سیکشن آفیسر کے بدھ کوجاری کردہ احکامات کے مطابق پولیس سروس آف پاکستان کے گریڈ 22 کے سینئر افسر مشتاق احمد مہر کو اسٹیبلشمنٹ ڈویژن رپورٹ کرنے کی ہدایت کی گئی ہے۔ذرائع نے بتایاکہ کراچی میں حالیہ دہشتگردی کے واقعات مشتاق مہر کو عہدے سے ہٹانے کے باعث بنے، یہ بھی کہا جارہا ہے کہ وزیراعلی سندھ کی ہدایت پر مشتاق مہر کو عہدے سے ہٹایا گیا ہے۔ذرائع نے بتایاکہ محسن بٹ اور غلام نبی میمن نئے آئی جی سندھ کی دوڑ میں شامل ہوگئے۔اس سے قبل مشتاق مہر کو جولائی دو ہزار پندرہ میں ایڈیشنل آئی جی غلام قادر تھیبو کی جگہ کراچی پولیس کا چیف تعینات کیا گیا تھا، بعد ازاں جولائی دو ہزار سترہ میں ان کا تبادلہ ٹریفک پولیس کے سربراہ کے طور پر کیا گیا تھا لیکن حکومت سندھ نے ایک مہینے بعد انہیں دوبارہ کراچی پولیس کا سربراہ تعینات کردیا تھا۔اگست دو ہزار اٹھارہ میں اس وقت کے آئی جی امجد جاوید سلیمی نے مشتاق مہر کا تبادلہ کیا تھا اور انہیں سینٹرل پولیس آفس(سی پی او)سندھ میں رپورٹ کرنے کی ہدایت کی تھی، بعد ازاں ڈاکٹر امیر احمد شیخ کو مشتاق مہر کی جگہ کراچی پولیس کا سربراہ بنادیا گیا تھا جو اس وقت سندھ میں اے آئی جی فنانس، لاجسٹکس اینڈ ویلفیئر کے عہدے پر کام کر رہے تھے۔رواں سال فروری میں سندھ اور وفاق میں آئی جی کی تعیناتی کے حوالے سے مہینوں جاری رہنے والے تنازعے کے بعد انہیں کلیم امام کی جگہ آئی جی تعینات کیا گیا تھا۔ اس سے قبل مشتاق مہر پاکستان ریلوے پولیس میں انسپکٹر جنرل کی حیثیت سے خدمات سرانجام دے رہے تھے۔